کیا حضرت ابراہیم علیہ السلام کو حق کی تلاش تھی اور کیا العیاذ باللہ حضرت ابراہیم علیہ السلام گمراہی میں تھیں؟
ملحدین کا اعتراض اور اسکا جواب
حضرت ابراہیم علیہ السلام کو حق کی تلاش نہیں تھی کیونکہ نبی بچپن سے ہی شرک اور گناہوں سے پاک ہوتا ہے ۔ حضرت ابراھیم علیہ وسلم ان بیان کی گئ مثالوں کے ذریعے لوگوں کو دعوت حق دے رہے تھے کہ اتنی بڑی بڑی اشیاء کو بھی زوال ہے اور جس کو زوال ہو وہ خدا نہیں ہو سکتا۔لیکن ملحدین کو چونکہ اسلام کی ہر بات میں کیڑے نکالنے کی عادت ہے۔اس لیے انہوں نے اس بات کو بھی بنیاد بنا کے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔
یہاں سورج،چاند،تاروں سب کو عوام کا خدا کہلوا کے پھر انہی سے ہی تردید کرائی گئ کیونکہ اصول ہے کہ تردید تب زیادہ موثر ہوتی ہے جب تردید کی گئ چیز کو پہلے سے تسلیم کیا گیا ہو۔پہلے تسلیم کر کے اس کی حقیقت بیان کرائی گئ جیسا کہ سائنس میں کہا جاتا ہے کہ فرض کریں کہ ایک جسم خلا سے گرتا ہے تو اسپر کونسی قوت عمل کرتی ہے۔ظاہر ہے یہ ایک مثال ہوتی ہے کیونکہ خلا میں تو کشش ثقل ہوتی ہی نہیں۔ملحدین و خدا کے منکر سائنس کی ان مثالوں کو بڑے شوق سے مانتے ہیں اور قرآن میں نقائص ڈھونڈتے رہتے ہیں
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔