Monday 17 September 2018

اگر مردوں کے لئے حور تو عورتوں کے لئے کیا؟

اگر مردوں کے لئے حور تو عورتوں کے لئے کیا؟
اس سلسلے کا ایک اور سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر مردوں کے حوریں ہیں تو عورتوں کے لئے کیا؟
ایک اصولی بات یہ ہے کہ اسلام کے تمام احکامات مردوں اور عورتوں کے لئے ہیں سوائے ان کے جن کی تخصیص کسی خاص صنف کے ساتھ کی گئی ہو۔ اسی طرح اعمال پر اجر کے معاملے میں مرد اور عورت میں فرق نہیں ہے۔ ایسے کسی اشتباہ کو دور کرنے کے لئے کلام پاک کی کچھ آیتوں میں مردوں اور عورتوں کا علیحدہ ذکرفرمایا گیا ہے۔ ان میں سے ایک آیت یہ بھی ہے۔
جس نےنیک کام کیامردہویاعورت اوروہ ایمان بھی رکھتاہےتوہم اُسےضروراچھی زندگی بسرکرائیں گےاوراُن کاحق انہیں بدلےمیں دیں گےاُن کےاچھےکاموں کےعوض میں جوکرتےتھے۔ سورہ نحل ۹۷
اس لئے اس میں تو کوئی شبہ نہیں ہونا چاہئے کہ عورتوں کا عمل صرف عورت ہونے کی وجہ سے ضائع نہیں ہوگا۔ قرآن پاک میں جنت کی نعمتوں کا ذکر کرنے کا ایک مقصد انسان کی قوت عمل کو متحرک کرنا اورانسان کو دین کے لئے قربانی پر ابھارنا ہے۔ اب قوت عمل کو ابھارنے کے معاملے میں مردوں کی فطرت سے کونسی چیز مطابقت رکھتی ہے اور عورتوں کی فطرت سے کونسی چیز، اس کا جاننے والا اللہ ہی ہے۔ اس لئے پاکیزہ جوڑوں کے بارے میں اللہ نے مردوں کے معاملے اگر زیادہ کھل کر اظہار کردیا اور عورتوں کے لئے اپنے پاس سرپرائز رکھ دیا تو اس میں اعتراض کرنے کی کوئی بات نہیں۔ اس بات کا امکان بہت ہی کم ہے کہ جنت میں جانے کا ارادہ کرنے والی عورتوں کی طرف سے ایسا کوئی سوال آئےکہ انہیں کتنے شوہروں سے بیاہا جائے گا۔یہ سوال پاکیزہ عورتوں کے مزاج سے مطابقت نہیں رکھتا۔ ایسا سوال یا تو مردوں کی طرف سے آتاہے یا پھر ایسی عورتوں کی طرف سے آتا ہے جن کا جنت میں جانے کا ارادہ ہی نہیں ہوتا۔کسی سنجیدہ مسلمان عورت کے ذہن میں یہ سوال کبھی نہیں پیدا ہوتا ہے کہ مجھے جنت میں کتنے شوہر ملیں گے؟ حالانکہ اللہ نے صاف اعلان ہے:
اوربہشت میں تمہارےلیےہرچیزموجودہےجس کوتمہارادل چاہےاورتم جووہاں مانگوگےملےگا۔ فصلت ۳۱
وہاں جس چیزکودل چاہےگااورجس سےآنکھیں خوش ہوں گی موجودہوگی اورتم اس میں ہمیشہ رہوگے۔زخرف ۷۱
اور مزید یہ کہ:
سوکسی شخص کوخبرنہیں جوجوآنکھوں کی ٹھنڈک کاسامان ایسےلوگوں کےلیےخزانہٴغیب میں موجودہےیہ ان کوان کےاعمال کاصلہ ملاہے۔ (سورت سجدہ: ۱۷)
تو پہلا نکتہ یہ ہے کہ قرآن پاک کے عمومی احکام مردوں اور عورتوں کے یکساں ہیں ۔
دوسرا نکتہ یہ ہے کہ عمل پر ثواب کے اعتبار سے مرد اور عورتوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔
تیسرا نکتہ یہ ہے کہ اللہ نے جنت کی تمام نعمتوں کا ذکر نہیں فرمایا اور جنتیوں کے لئے وہ کچھ نعمتیں ہیں جس کا تصور بھی کوئی انسان دنیا میں نہیں کرسکتا۔
چوتھا نکتہ یہ ہے کہ جنت میں اللہ کے بندوں کو جو چاہے ملے گا۔
پانچواں نکتہ یہ ہے کہ جنت کی نعمتوں کی تشریح کرنے میں اللہ تعالی نے انسانوں کی فطرت کا خیال رکھا ہے کہ کونسی چیز ہمیں اعمال اور قربانی پر ابھارتی ہیں۔ مردوں اور عورتوں کی نفسیات میں فرق ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے۔
اب پھر بھی اگر کوئی مصر ہو کہ اللہ پر لازم تھا کہ وہ عورتوں کو مہیا ہونے والا جنسی پیکیج بھی بتائے تو یہ خواہ مخواہ کی ضد ہے۔ اور اگر کوئی مصر ہے کہ جب تک مجھے عورتوں کی جنسی پیکیج کی تشریح نہ کی جائے گی تب تک وہ جنت میں جانے کا ارادہ ہی نہیں کریں گےتو ہم کہیں گے ایسی ہٹ دھرمی ویسے ہی جنت میں جانے کے منافی ہے۔ پھر بھلے ایسارویہ مردوں کی طرف سے آئے یا عورتوں کی طرف سے۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔