گستاخی کی عالمی تعریف کا مطالبہ اکثر سامنے آتا ہے جب بھی مسلمانوں کا گستاخ رسول کے متعلق قانونی کارروائی کا مطالبہ سامنے آتا ہے. حیرت کی بات ہے کہ یہ مطالبہ ان حلقوں کی طرف سے سامنے آتا ہے جو قوانین کو معروضی حالات اور زمانے کے تناظر میں دیکھتے ہیں. جیسے کہ ہم جنس پرستی کی اجازت کے قانون کا دفاع اس طرح کیا جاتا ہے کہ اگر ان ممالک کی عوام اس عمل کو درست سمجھتی ہے تو ہمیں اعتراض کرنے کا کوئی حق نہیں.
اگر اسی موقف کو لیا جائے تو کیا پوری دنیا کے مسلمانوں میں حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات کے متعلق یکساں موقف نہیں پایا جاتا کیا. 50سے زائد اسلامی ممالک اور باقی تمام ممالک میں بسنے والے مسلمانوں کے درمیان اس بات پر اتفاق ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات بے حد عزت و احترام کی مستحق ہے.
اگر ہولوکاسٹ کے متعلق یہودیوں کے درمیان اتفاق ہے کہ اس معاملہ کو اچھالا نہ جائے اور دنیا نے اس فیصلہ کے احترام میں ان کے حق میں قانون سازی بھی کی ہے تو دو ارب مسلمانوں کے باہمی اتفاق کو کیوں نظر انداز کیا جا رہا ہے.
انسانیت کو دنیا کا سب سے بڑا مذہب کہنے والوں کو انسانوں کے جذبات و احساسات کا بھی خیال رکھنا چاہیے.
اگر اسی موقف کو لیا جائے تو کیا پوری دنیا کے مسلمانوں میں حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات کے متعلق یکساں موقف نہیں پایا جاتا کیا. 50سے زائد اسلامی ممالک اور باقی تمام ممالک میں بسنے والے مسلمانوں کے درمیان اس بات پر اتفاق ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات بے حد عزت و احترام کی مستحق ہے.
اگر ہولوکاسٹ کے متعلق یہودیوں کے درمیان اتفاق ہے کہ اس معاملہ کو اچھالا نہ جائے اور دنیا نے اس فیصلہ کے احترام میں ان کے حق میں قانون سازی بھی کی ہے تو دو ارب مسلمانوں کے باہمی اتفاق کو کیوں نظر انداز کیا جا رہا ہے.
انسانیت کو دنیا کا سب سے بڑا مذہب کہنے والوں کو انسانوں کے جذبات و احساسات کا بھی خیال رکھنا چاہیے.
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔