Friday, 10 November 2017

قرآن اور جدید سائنس {بچے کی پیدائش کا مرحلہ}

ملحدین کہتے ہیں کہ انسان کا خالق اللہ نہیں ہے۔
بلکہ وہ تو اللہ کے ہی وجود کے انکاری ہیں اور قرآن کو بھی اللہ کا کلام ماننے کے منکر ہیں۔
میں کہتا ہوں کہ سائنس کو اپنا ایمان سمجھنے والے ملحدین خود سائنس سے بے بہرہ ہیں، انہوں نے تحقیق کی بجائے اگر فقط سائنس کو پڑھا ہی ہوتا تو انہیں علم ہوتا کہ سائنس تو خود اللہ کے کہے ہوئے کی تصدیق کرتی ہے۔
یہ عقل بند لکیر کے فقیر لوگ اگر تھوڑی فرصت نکال کر صرف اپنی ہی تخلیق کو سائنس کی روشنی میں سمجھنے کی سعی کریں تو انہیں پتہ چلے کہ بغیر خالق یعنی اللہ کے ان کی تخلیق ممکن ہی نہیں۔
إِنَّا خَلَقْنَا الْإِنسَانَ مِن نُّطْفَةٍ أَمْشَاجٍ نَّبْتَلِيهِ فَجَعَلْنَاهُ سَمِيعًا بَصِيرًا
ہم نے انسان کو نطفہٴ مخلوط سے پیدا کیا تاکہ اسے آزمائیں تو ہم نے اس کو سنتا دیکھتا بنایا
انسان - 2
اور سائنس بتاتی ہے کہ انسان کی تخلیق کی ابتدا مرد کے سپرم اور عورت کے ایگ کے ملاپ سے ہوتی ہے۔
ثُمَّ جَعَلْنَاهُ نُطْفَةً فِي قَرَارٍ مَّكِينٍ
پھر اس کو ایک مضبوط (اور محفوظ) جگہ میں نطفہ بنا کر رکھا
ثُمَّ خَلَقْنَا النُّطْفَةَ عَلَقَةً فَخَلَقْنَا الْعَلَقَةَ مُضْغَةً فَخَلَقْنَا الْمُضْغَةَ عِظَامًا فَكَسَوْنَا الْعِظَامَ لَحْمًا ثُمَّ أَنشَأْنَاهُ خَلْقًا آخَرَ ۚ فَتَبَارَكَ اللَّهُ أَحْسَنُ الْخَالِقِينَ
پھر نطفے کا لوتھڑا بنایا۔ پھر لوتھڑے کی بوٹی بنائی پھر بوٹی کی ہڈیاں بنائیں پھر ہڈیوں پر گوشت (پوست) چڑھایا۔ پھر اس کو نئی صورت میں بنا دیا۔ تو خدا جو سب سے بہتر بنانے والا بڑا بابرکت ہے
مومنون - 13،14
اور سائنس بتاتی ہے کہ بعد از مائٹوسس و مئیوسس زائیگوٹ عورت کے یوٹرس میں محفوظ رہ کر مزید نشونما پاتا ہے۔
زائیگوٹ سے ایمبریو اور پھر فیٹس بنتا ہے، بتدریج اس کی ہڈیاں بنتی ہیں اور ان پر گوشت چڑھتا ہے۔اور یوں ماں کی کوکھ میں انسان مکمل (تخلیق) ہوتا ہے۔
لیکن کیا کیجئے کہ نشانیاں تو عقل والوں کے لئے ہی ہیں۔۔۔۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔