:ڈانس اور کنجر پنا۔
خاص کر بیٹیوں والے افراد کے لئیے!،
میاں بیوی کمرے میں کریں تو خلوت صحیحہ یا جائز تعلق کہتے ہیں۔
لیکن جب روڑ پر کریں تو یہ جائز تعلق کا کورس بھیpti کلچر کہلائے گا۔
سوال یہ ہے کہ چلو میں غیرت جگاتا ہوں کہ میری آپکی بیٹی جب بڑی ہو گی تو کیا وہ بھی کیمرہ کے سامنے ٹُھمکے لگا کر پوری دنیا کو اپنا مجرہ دکھائے گی ۔
اسکو کہتے ہیں عقلی فرق۔
ناچنا گھر بھی گناہ ہے ۔
انفرادی اور اجتماعی گناہ میں بھی فرق ہے۔
ایک پتا نہیں کنجر کلچر کے دفاع کے لئیے کون کون سا آرگیومنٹ کیا جا رہا ہے ۔
1. جب شادی بیاہ کی تقریبات یا دیگر پارٹیز میں مختلف خاندان شامل ہو جائیں اور ایک خاندان کے مرد دوسرے کی لڑکیوں کے ساتھ بانہیں ڈال کر ناچیں یا اسٹیج پر لائیو مجرہ دیکھیں تو ایک کلچر یہ ہے جو پاکستان میں صرف لبرل کنجر گھرانوں میں ہوتا ہے جیسا کہ سلمان تاثیر کی بیٹی کا شو سین ۔
2. دوسرا کلچر جو اکثر ہے وہ یہ ہے کہ شادی بیاہ کے موقع پر لڑکیاں علیحدہ اپنے پورشن میں ناچتی پھریں اٹھکھیلیاں کرتی پھریں انکو کوئی مرد نہیں دیکھ رہا تو اسکو مانے مینٹل یا اپنی کنجر فیملی سے تشبیہہ مت دو ۔
3. ایک اور کلچر بھی ہے عورتیں پرات یا ڈھولک رکھ کر دوہڑے ماہئیے گاتی ہیں جو آج بھی پنجاب کے دیہی علاقوں میں ہے مرد بھی وہ سُن سکتے ہیں جو بڑی عمر کے ہوتے ہیں ورنہ جوان لونڈوں کو اس صف میں کوئی نہیں بیٹھنے دیتا ۔
ہمیشہ کی طرح لوگ عمران خان کے کنجر خانے کا دفاع کر رتے ہیں۔
بھائی جان یہ اسٹیج کے مُجرے جیسا ہے ۔
اب آپ ضرور بتانا اگر میری آپکی بیٹی جوان ہو کر مانے مینٹل کے دھرنے میں تماش بینوں کے سامنے یا کیمرہ مین کی تماش بینی کے سامنے ٹُھمکا لگائے تو آپ اور میں کیسا فیل کریں گے ۔
امید تو یہ ہی ہے کہ مجھ سمیت اکثر میں غیرت موجود ہے ۔
#مُلافلسفی
خاص کر بیٹیوں والے افراد کے لئیے!،
میاں بیوی کمرے میں کریں تو خلوت صحیحہ یا جائز تعلق کہتے ہیں۔
لیکن جب روڑ پر کریں تو یہ جائز تعلق کا کورس بھیpti کلچر کہلائے گا۔
سوال یہ ہے کہ چلو میں غیرت جگاتا ہوں کہ میری آپکی بیٹی جب بڑی ہو گی تو کیا وہ بھی کیمرہ کے سامنے ٹُھمکے لگا کر پوری دنیا کو اپنا مجرہ دکھائے گی ۔
اسکو کہتے ہیں عقلی فرق۔
ناچنا گھر بھی گناہ ہے ۔
انفرادی اور اجتماعی گناہ میں بھی فرق ہے۔
ایک پتا نہیں کنجر کلچر کے دفاع کے لئیے کون کون سا آرگیومنٹ کیا جا رہا ہے ۔
1. جب شادی بیاہ کی تقریبات یا دیگر پارٹیز میں مختلف خاندان شامل ہو جائیں اور ایک خاندان کے مرد دوسرے کی لڑکیوں کے ساتھ بانہیں ڈال کر ناچیں یا اسٹیج پر لائیو مجرہ دیکھیں تو ایک کلچر یہ ہے جو پاکستان میں صرف لبرل کنجر گھرانوں میں ہوتا ہے جیسا کہ سلمان تاثیر کی بیٹی کا شو سین ۔
2. دوسرا کلچر جو اکثر ہے وہ یہ ہے کہ شادی بیاہ کے موقع پر لڑکیاں علیحدہ اپنے پورشن میں ناچتی پھریں اٹھکھیلیاں کرتی پھریں انکو کوئی مرد نہیں دیکھ رہا تو اسکو مانے مینٹل یا اپنی کنجر فیملی سے تشبیہہ مت دو ۔
3. ایک اور کلچر بھی ہے عورتیں پرات یا ڈھولک رکھ کر دوہڑے ماہئیے گاتی ہیں جو آج بھی پنجاب کے دیہی علاقوں میں ہے مرد بھی وہ سُن سکتے ہیں جو بڑی عمر کے ہوتے ہیں ورنہ جوان لونڈوں کو اس صف میں کوئی نہیں بیٹھنے دیتا ۔
ہمیشہ کی طرح لوگ عمران خان کے کنجر خانے کا دفاع کر رتے ہیں۔
بھائی جان یہ اسٹیج کے مُجرے جیسا ہے ۔
اب آپ ضرور بتانا اگر میری آپکی بیٹی جوان ہو کر مانے مینٹل کے دھرنے میں تماش بینوں کے سامنے یا کیمرہ مین کی تماش بینی کے سامنے ٹُھمکا لگائے تو آپ اور میں کیسا فیل کریں گے ۔
امید تو یہ ہی ہے کہ مجھ سمیت اکثر میں غیرت موجود ہے ۔
#مُلافلسفی
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔