تو یہ سارے میراثی سیکولر لبرل زانی شرابی اسلامی جمہوریہ پاکستان کے امیر المومین منتخب ہوں گے۔
ایسے نا ہم سب سیکولر سیاستدانوں پہ لعنت کرتے ہیں۔
اوہو نہیں نہیں عمران خان صاحب تو بہت انصاف پسند اور کرپشن سے پاک ہیں۔
وہ اس بات کے مکمل حقدار ہیں کہ ان کو اسلامی جمہوریہ پاکستان کا امیرا المومینین مقرر کیا جائے کیونکہ عوام ان کے ہاتھ پہ بیعت کے لیے بیتاب ہے۔
عمران خان جی جی بالکل محب وطن ہے۔کیونکہ سیکولر ہے۔عوام کو خوش رکھتا ہے۔جلسے میں کنسرٹ کراتا ہے۔اپنی بہنیں گھر بٹھا کر دوسری کی بہنیں جلسوں میں نچاتا ہے۔خان صاحب ہوئے نا۔جرات ہے کسی کی جو خان صاحب کے خلاف بات کر سکے۔پاکستان کے ہونے والے امیر المومینین بھی ہیں اوپر سے۔بھلا کس کی مجال جو انہیں برا کہے
اگر ماضی داغدار ہوتو مستقبل میں بھی اس کے نشان چھوڑ دیتا ہے۔ لہذا عمران خان کی عیاشیوں کا کسے علم نہیں کرکٹر سے لیکر بنی گالہ کی چار دیواری تک سبھی کو علم ہے کہ اُن کے شوق کے آگے کوءی مول نہیں ہیں۔
اگر ان کے ماضی کی بات کی جاءے تو وکی وارڈز کی تحقیق کے مطابق، جب برطانیہ کے مرحو م صنعتکارلارڈ گورڈن وائٹ کی تینتالیس سالہ بیٹی، سیتا وائٹ یکم مئی کو سانتا مونیکا میں اپنی یوگا کلاس کے دوران فوت ہوئی، اس کی زندگی مکمل طور پر بکھری ہوئی تھی۔ اس کا سبب کچھ تواس کے زیر استعمال ادویات اور اس کے مشکوک اور بد اخلاق مالی مشیران تھے۔
ملتان کے ایک دوست کے مطابق
ہم نے تو عمران چرسی کے جلسوں میں کنجر خانہ زناکاری دیکھی ہیں جس شہر میں جلسہ ہوتا ہے وہاں کی ساری کال گرلز کی جلسے کے لیے بکنگ ہوچکی ہوتی ہے۔وہ کہتا ہے واللہ میں خود گواہ ہوں میرے سامنے رینٹ اے کار والا تھا 4کاریں اس کے پاس سے گئی تھی اور 20کے قریب کال گرلز کی بھی اس نے بکنگ کی تھی۔اس کے بقول یہاں ملتان میں 100رینٹ کی کاریں اور تقریبا 300کے لگ بھگ کال گرلز کی بکنگ ہوئی تھی جلسے کیلئے۔
عمران اور جمیما کی شادی 1996ء میں لندن میں ہوئی جبکہ سیت وائٹ اپنی بیٹی ٹیرن کے ساتھ1995ء میں منظر پر آئی تھی۔ اپنی وفات سے ذرا پہلے سیتا نے خان کو ایک خط لکھا جس میں اس نے ۱یک کروڑ امریکی ڈالر کا مطالبہ کیا۔لیکن عمران نے اس کو یہ رقم نہ بھیجی۔
یہ سارے کارنامے باکردر انصاف پسند شریف معصوم عمران خان صاحب کے ہیں۔ہیرو ایسے ہوتے ہیں۔اگر کسی قوم نے ہیرو بنانے ہوں تو ہمارے پاس بہت سے فالتو ہیرو موجود ہیں۔
اوہو نہیں نہیں عمران خان صاحب تو بہت انصاف پسند اور کرپشن سے پاک ہیں۔
وہ اس بات کے مکمل حقدار ہیں کہ ان کو اسلامی جمہوریہ پاکستان کا امیرا المومینین مقرر کیا جائے کیونکہ عوام ان کے ہاتھ پہ بیعت کے لیے بیتاب ہے۔
عمران خان جی جی بالکل محب وطن ہے۔کیونکہ سیکولر ہے۔عوام کو خوش رکھتا ہے۔جلسے میں کنسرٹ کراتا ہے۔اپنی بہنیں گھر بٹھا کر دوسری کی بہنیں جلسوں میں نچاتا ہے۔خان صاحب ہوئے نا۔جرات ہے کسی کی جو خان صاحب کے خلاف بات کر سکے۔پاکستان کے ہونے والے امیر المومینین بھی ہیں اوپر سے۔بھلا کس کی مجال جو انہیں برا کہے
اگر ماضی داغدار ہوتو مستقبل میں بھی اس کے نشان چھوڑ دیتا ہے۔ لہذا عمران خان کی عیاشیوں کا کسے علم نہیں کرکٹر سے لیکر بنی گالہ کی چار دیواری تک سبھی کو علم ہے کہ اُن کے شوق کے آگے کوءی مول نہیں ہیں۔
اگر ان کے ماضی کی بات کی جاءے تو وکی وارڈز کی تحقیق کے مطابق، جب برطانیہ کے مرحو م صنعتکارلارڈ گورڈن وائٹ کی تینتالیس سالہ بیٹی، سیتا وائٹ یکم مئی کو سانتا مونیکا میں اپنی یوگا کلاس کے دوران فوت ہوئی، اس کی زندگی مکمل طور پر بکھری ہوئی تھی۔ اس کا سبب کچھ تواس کے زیر استعمال ادویات اور اس کے مشکوک اور بد اخلاق مالی مشیران تھے۔
ملتان کے ایک دوست کے مطابق
ہم نے تو عمران چرسی کے جلسوں میں کنجر خانہ زناکاری دیکھی ہیں جس شہر میں جلسہ ہوتا ہے وہاں کی ساری کال گرلز کی جلسے کے لیے بکنگ ہوچکی ہوتی ہے۔وہ کہتا ہے واللہ میں خود گواہ ہوں میرے سامنے رینٹ اے کار والا تھا 4کاریں اس کے پاس سے گئی تھی اور 20کے قریب کال گرلز کی بھی اس نے بکنگ کی تھی۔اس کے بقول یہاں ملتان میں 100رینٹ کی کاریں اور تقریبا 300کے لگ بھگ کال گرلز کی بکنگ ہوئی تھی جلسے کیلئے۔
عمران اور جمیما کی شادی 1996ء میں لندن میں ہوئی جبکہ سیت وائٹ اپنی بیٹی ٹیرن کے ساتھ1995ء میں منظر پر آئی تھی۔ اپنی وفات سے ذرا پہلے سیتا نے خان کو ایک خط لکھا جس میں اس نے ۱یک کروڑ امریکی ڈالر کا مطالبہ کیا۔لیکن عمران نے اس کو یہ رقم نہ بھیجی۔
یہ سارے کارنامے باکردر انصاف پسند شریف معصوم عمران خان صاحب کے ہیں۔ہیرو ایسے ہوتے ہیں۔اگر کسی قوم نے ہیرو بنانے ہوں تو ہمارے پاس بہت سے فالتو ہیرو موجود ہیں۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔