Monday 26 February 2018

کائنات قوانینِ فطرت کے نتیجے معرضِ وجود میں آئی اور انھی کے تحت چل رھی ھے

کائنات قوانینِ فطرت کے نتیجے معرضِ وجود میں آئی اور انھی کے تحت چل رھی ھے..
درج بالا بیان کا اطلاق ہر اس کائناتی وجود پر ضرور ہوتا ھے جو دو عوامل سے عاری ھوں.
1 حیات
2 شعور
وجودِ کائنات کی کیسٹ کو ریوائنڈ کرکے اگر ابتدائےکائنات کے مرحلے تک لیجانےکے بعد پھر سے اس عمل کو دھرایا جائے تو آج کی تاریخ میں واپسی پر موجودہ حیات و شعور کی کیفیت و ماھیت یکسر اس سے مختلف ھوگی جو آج ھے.. اور یہ عین اسٹیبلشڈ سائنسی موقف بھی ھے.

جبکہ قوانینِ فطرت غیر متبدل اور اٹل ہیں. یکساں حالات میں ہر بار دھرائےجانے کی صورت میں یکساں نتائج کے حامل.
حالانکہ باقی تمام کائناتی تشکیل عین اول تشکیل کے مطابق ھوگی
جو کے دلیل ھے اس بات کی. کے حیات و شعور کے پسِ منظر میں ایک بیرونی شعور کار فرما ھے اور وھی شعور کارفرما ھے غیر حیاتیاتی اور غیر شعوری کائنات کے پسِ پردہ بھی.. مگر ان دو کی تخلیق میں اس نے ایک ھی قسم کے قوانین کو بروئےکار نہیں لایا

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔