جب انگریز نے ہندوستان پر قبضہ کیا تها تو اس نے سب سے پہلے یہاں کا نصاب تعلیم ختم کرتے ہوئے ایک نیا نصاب تعلیم لایا جس کے عوض لوگ صرف فوجی، سپاہی، کلرک اور دیگر چهوٹے درجے کی نوکریاں ملا کرتی تهیں. اور افسران ہمیشہ انگریز یا برطانیہ کے پڑهے لکھے ہوتے تهے. تاکہ عام ہندوستانی ترقی نہ کرسکے اور ہمارا اقتدار محفوظ رہے . اس وقت بھی نصاب تعلیم غیر سیاسی اور تفریق کا شکار تها یعنی دینی اور دنیاوی وغیرہ. ......
دنیاوی بهی آج کی طرح غریب کیلئے الگ اور انگریز کے پالتو جاگیر داروں کے بچوں کیلئے الگ ہوتا تھا.
پاکستان آزاد ہوگیا مگر اس بدقسمت قوم کی قسمت نہ بدلی بلکہ وہی نصاب تعلیم اور تهیوری پاکستانیوں کا مقدر ٹهہری. کسان مزدور اور عام آدمی کا بچہ سرکاری سکولوں اور اداروں میں وہی مقام رکهتا ہے جو انگریز دور میں رکها کرتا تها.
فرق بس اتنا ہے کہ پہلے انگریز حاکم ہوتا تھا اب اس وقت کے انگریز کے وفادار ہم پر حاکم ہیں یعنی جاگیردار اور وڈیرے اور ہم بس ان کی غلامی کیلئے ہیں.
مستنصر کامران
دنیاوی بهی آج کی طرح غریب کیلئے الگ اور انگریز کے پالتو جاگیر داروں کے بچوں کیلئے الگ ہوتا تھا.
پاکستان آزاد ہوگیا مگر اس بدقسمت قوم کی قسمت نہ بدلی بلکہ وہی نصاب تعلیم اور تهیوری پاکستانیوں کا مقدر ٹهہری. کسان مزدور اور عام آدمی کا بچہ سرکاری سکولوں اور اداروں میں وہی مقام رکهتا ہے جو انگریز دور میں رکها کرتا تها.
فرق بس اتنا ہے کہ پہلے انگریز حاکم ہوتا تھا اب اس وقت کے انگریز کے وفادار ہم پر حاکم ہیں یعنی جاگیردار اور وڈیرے اور ہم بس ان کی غلامی کیلئے ہیں.
مستنصر کامران
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔