Monday 26 February 2018

شراب حرام کیوں جبکہ اسکے اجزاء حلال ہیں

"جناب! مجھے بتائیں کہ اگر میں کھجوریں کھاؤں تو آپ کو کوئی اعتراض ہے...؟

عالم:
"بالکل کوئی اعتراض نہیں"...

شرابی:
"اگر اس کے ساتھ کچھ جڑی بوٹیاں کھا لوں؟

عالم:
"کوئی رکاوٹ نہیں"....

شرابی:
"اور اگر میں ان میں پانی شامل کر لوں؟

عالم:
"بڑے شوق سے پیو"....

شرابی:
"جب یہ ساری چیزیں جائز اور حلال ہیں تو پھر آپ شراب کو کیوں حرام کہتے ہیں....
حالانکہ اس میں یہی چیزیں تو ہیں جن کے کھانے اور پینے کی اجازت آپ دے رہے ہیں. یعنی کھجوریں, پانی اور جڑی بوٹیاں....!

عالمِ دین شرابی سے:
"اگر تمہارے اوپر پانی پھینکا جائے تو اس پر تمہیں کوئی اعتراض ہو گا...؟

شرابی:
"ہرگز نہیں, پانی سے کیا فرق پڑتا ہے...!

عالم:
"اچھا, اگر اس پانی میں مٹی گھول دی جائے تو تم اس سے مر جاؤ گے....؟

شرابی:
"جناب..!
مٹی سے میں نے کسی کو مرتے ہوئے نہیں دیکھا...

عالم:
"اگر میں مٹی اور پانی لوں اور ان کو گوندھ کر ایک اینٹ بنا لوں اور اسے خشک کر کے تمہیں دے ماروں تو کیا ایسا کرنے پر تمہیں کوئی اعتراض ہے....؟

شرابی:
"جناب...!
اس سے تو آپ مجھے قتل کر دیں گے....

عالم نے کہا:
"شراب کا بھی یہی حال ہے...
اللہ پاک نے ہم کو جس بات سے بھی روکا ہے اس میں کوئی نہ کوئی مصلحت ہے....

ہم کو اپنی طرف سے تاویلیں نہیں گھڑنی چاہیے بلکہ اللہ کے احکامات کی پیروی کرنی چاہیے

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔