شام میں بشار حکومت کی جانب سے اِدلِب میں استعمال کی جانے والی سیرین گیس.. 1938جرمنی میں دریافت کی گئی۔ انتہائی زہریلی نوعیت کی اس گیس کی کوئی بو اور رنگ نہیں ہوتا۔سیرین گیس کا اثر چند سیکنڈوں کے اندر ہو جاتا ہے جب کہ سیال حالت میں اس گیس کے اثر انداز ہونے کے لیے چند منٹ درکار ہوتے ہیں۔اس گیس کو سونگھ لینے یا جلد کو چھو جانے کی صورت میں یہ غدود اور پٹھوں کے درمیان اعصابی سیال کو معطل کر دیتی ہے۔
اس کی تھوڑی سی مقدار کے نتیجے میں نکسیر اور آنسو بہنے کے ساتھ ساتھ ہذیانی کیفیت اور بے تحاشہ پسینہ آنے کی حالت سامنے آ سکتی ہے۔ چکر اور قے آنے کے علاوہ سانس لینے میں شدید دشواری ہو جاتی ہے۔البتہ اس کی نصف ملی گرام مقدار انسان کو ہلاک کرنے کے لیے کافی ہے۔ متاثرہ شخص کو ایک سے دس منٹ کے دوران ہوش کھو بیٹھنے ، جسم اکڑ جانے اور نظامِ تنفس مفلوج ہو جانے کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس کے بعد وہ موت کے منہ میں چلا جاتا ہے۔
اس کی تھوڑی سی مقدار کے نتیجے میں نکسیر اور آنسو بہنے کے ساتھ ساتھ ہذیانی کیفیت اور بے تحاشہ پسینہ آنے کی حالت سامنے آ سکتی ہے۔ چکر اور قے آنے کے علاوہ سانس لینے میں شدید دشواری ہو جاتی ہے۔البتہ اس کی نصف ملی گرام مقدار انسان کو ہلاک کرنے کے لیے کافی ہے۔ متاثرہ شخص کو ایک سے دس منٹ کے دوران ہوش کھو بیٹھنے ، جسم اکڑ جانے اور نظامِ تنفس مفلوج ہو جانے کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس کے بعد وہ موت کے منہ میں چلا جاتا ہے۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔