کیمبرج یونیورسٹی میں سیکڑوں لڑکیاں جنسی زیادتی اور حملے کا شکار ہوئیں: سروے
04/May/2017, 15:26 hamariweb
لندن: برطانیہ کی مشہور کیمبرج یونیورسٹی جس میں داخلہ لینا اور پڑھنا دنیا بھر کے تمام طلبا و طالبات کا خواب ہوتا ہے لیکن ایک تازہ سروے نے دنیا بھر کے تمام لوگوں کو حیرت زدہ کر دیا کہ اس یونیورسٹی میں پڑھنے والی سیکڑوں لڑکیاں جنسی زیادتی اور حملے کا شکار ہوئیں ہیں۔ یہ سروے نیوز پیپر ورسٹی اور کیمبرج یونیورسٹی سٹوڈینٹس یونین نے ایک ساتھ کیا۔ ڈی میلی کی ایک رپورٹ کے مطابق جنسی تشدد کے حوالے سے اس سروے میں 2126کے قریب لڑکیوں نے اس سروے میں اپنا ردعمل دیا۔ سروے کے مطابق اس مشہور یونیورسٹی میں سیکڑوں طالبات کو حراساں اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے لیکن ان میں سے کسی ایک لڑکی نے بھی اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے کو رپورٹ کروانے کی کوشش نہیں کی۔ ایک طلبا نے سروے میں انکشاف کیا کہ اس طرح کے واقعات زیادہ تر یونیورسٹی کے تاریخی کالجز کی حدود میں پیش آتے ہیں جہاں پر طالبات کی اکثریت پڑھائی کی غرض سے جاتی ہے۔ اس آن لائن سروے میں 8اعشاریہ 4فیصد طالبات نے کہا کہ انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا گیا ہے جبکہ 88فیصد طالبات نے اپنے ساتھ جنسی زیادتی اور ہراساں کرنے کے واقعات کو رپورٹ نہیں کروایا۔ ایک متاثرہ لڑکی نے کہا کہ اس نے حملہ آور کے بارے میں اس لئے رپورٹ نہیں کیا کیونکہ اس کے کوئی خاطر خواہ نتائج سامنے نہیں آئیں گے۔
04/May/2017, 15:26 hamariweb
لندن: برطانیہ کی مشہور کیمبرج یونیورسٹی جس میں داخلہ لینا اور پڑھنا دنیا بھر کے تمام طلبا و طالبات کا خواب ہوتا ہے لیکن ایک تازہ سروے نے دنیا بھر کے تمام لوگوں کو حیرت زدہ کر دیا کہ اس یونیورسٹی میں پڑھنے والی سیکڑوں لڑکیاں جنسی زیادتی اور حملے کا شکار ہوئیں ہیں۔ یہ سروے نیوز پیپر ورسٹی اور کیمبرج یونیورسٹی سٹوڈینٹس یونین نے ایک ساتھ کیا۔ ڈی میلی کی ایک رپورٹ کے مطابق جنسی تشدد کے حوالے سے اس سروے میں 2126کے قریب لڑکیوں نے اس سروے میں اپنا ردعمل دیا۔ سروے کے مطابق اس مشہور یونیورسٹی میں سیکڑوں طالبات کو حراساں اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے لیکن ان میں سے کسی ایک لڑکی نے بھی اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے کو رپورٹ کروانے کی کوشش نہیں کی۔ ایک طلبا نے سروے میں انکشاف کیا کہ اس طرح کے واقعات زیادہ تر یونیورسٹی کے تاریخی کالجز کی حدود میں پیش آتے ہیں جہاں پر طالبات کی اکثریت پڑھائی کی غرض سے جاتی ہے۔ اس آن لائن سروے میں 8اعشاریہ 4فیصد طالبات نے کہا کہ انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا گیا ہے جبکہ 88فیصد طالبات نے اپنے ساتھ جنسی زیادتی اور ہراساں کرنے کے واقعات کو رپورٹ نہیں کروایا۔ ایک متاثرہ لڑکی نے کہا کہ اس نے حملہ آور کے بارے میں اس لئے رپورٹ نہیں کیا کیونکہ اس کے کوئی خاطر خواہ نتائج سامنے نہیں آئیں گے۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔