Saturday 30 December 2017

قیلولہ کی سنت نبوی اور اس کے ساینسی فوائد

قیلولہ کی سنت نبوی اور اس کے ساینسی فوائد
پیشکش: فیس بک گروپ اور پیج سائنس فلسفہ اور اسلام
۔۔۔۔۔۔
لیڈز یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق دوپہر کا وقت ایسا ہوتا ہے جب لوگوں کیلئے اپنے دفتری کام پر توجہ مرکوز کرنا مشکل ہوتا ہے۔ جبکہ تخلیقی سوچ بھی زوال کا شکار ہورہی ہوتی ہے۔ تو اس کا علاج دوپہر کو کچھ دیر کی نیند میں چھپا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ 20 منٹ کا قیلولہ لوگوں کی مسائل حل کرنے کی صلاحیتوں کو بڑھاتا ہے۔ واضح رہے کہ قیلولہ حضور اکرم ﷺ کی سنت ہے جس کے متعدد فوائد اب سائنس بھی تسلیم کررہی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ دوپہر کو کچھ دیر کی نیند ذیابیطس، امراض قلب اور ڈپریشن جیسیاور ڈپریشن جیسی بیماریوں کا خطرہ بھی کم کرتی ہے خاص طور پر اگر آپ رات کو نیند پوری نہیں کرتے۔
تحقیق کے مطابق اگر آپ بھی رات کو چھ سے سات گھنٹے کی نیند نہیں لے پاتے تو دوپہر کو بیس منٹ تک کی نیند کارکردگی میں نمایاں مثبت فرق کا باعث بن سکتی ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ دوپہر دو سے چار بجے کے دوران صرف بیس منٹ تک سونا ہی واضح فرق کا باعث بنتا ہے۔ تاہم دوپہر کو کچھ دیر تک سونا ہی صحت کیلئے اچھا ہوتا ہے مگر اس دورانیہ طویل ہونا دل کے مسائل اور ذیابیطس جیسے امراض کا باعث بن سکتا ہے۔ یہ انتباہ کچھ عرصے قبل امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
مشی گن یونیورسٹی کی تحقیق کے دوران 3 لاکھ سے زائد افراد کا جائزہ لے کر یہ نتیجہ نکالا گیا جو افراد دن میں ایک گھنٹے سے زیادہ دوپہر کی نیند لینے کے عادی ہوتے ہیں ان میں تھکاوٹ کا احساس بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے جس کے باعث ذیابیطس کا خطرہ 50 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
یہ بات جرمنی میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
سارلینڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ دوپہر کو 45 منٹ تک کی نیند یا قیلولہ معلومات کا ذخیرہ ذہن میں برقرار رکھنے اور اسے دوبارہ یاد کرنے میں مدد دیتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ نیند کے دوران دماغی سرگرمیاں نئی معلومات کو محفوظ رکھنے کے لیے اہمیت رکھتی ہیں اور صرف 45 منٹ کا قیلولہ یاداشت کو پانچ گنا تک بہتر بناتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ دن میں کچھ دیر کی نیند سیکھنے کے عمل میں کامیابی میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
خیال رہے کہ قیلولہ یا دوپہر کو کچھ دیر سونا سنت نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ہے۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل نیوروبائیولوجی آف لرننگ اینڈ میموری میں شائع ہوئے۔
اس سے قبل رواں سال کے شروع میں امریکن ہیلتھ ان ایجنگ فاﺅنڈیشن کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ عادت دماغ کی عمر بڑھنے سے بچاتی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ دوپہر میں ایک گھنٹے تک سونا دماغ کے لیے فائدہ مند ہے تاہم یہ دورانیہ اس سے زیادہ یا کم نہیں ہونا چاہئے ورنہ فائدہ نہیں ہوتا۔
تحقیق کے مطابق جو لوگ دوپہر میں ایک گھنٹے سونے کے عادی ہوتے ہیں وہ یاداشت، ریاضی کے مختلف سوالات اور دیگر چیزوں کو زیادہ بہتر طریقے سے کرپاتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ عمر بڑھنے کے ساتھ دماغی کارکردگی میں کمی آنے لگتی ہے مگر دوپہر کو سونے کی عادت ان افعال کو بہتر رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے، جبکہ الزائمر یا دیگر امراض کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس عادت سے دور رہنے والے افراد میں دماغی تنزلی کی رفتار زیادہ ہوتی ہے جبکہ کچھ منٹ کا قیلولہ کرنے والوں کو بھی مشکل کا سامنا ہوتا ہے۔

بشکریہ ہندوستان ٹائمز

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔