موت کے بعد کی زندگی اور سائنس
پیشکش: فیس بک گروپ اور پیج سائنس فلسفہ اور اسلام
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) موت کے بعد انسان کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا آج تک کوئی حتمی جواب نہیں مل سکا لیکن اب ایک معروف امریکی ڈاکٹر نے اس حوالے سے ایسا انکشاف کر دیا ہے کہ جان کر آپ بھی بے ساختہ سبحان اللہ پکار اٹھیں گے۔ ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق نیویارک کے این وائی یو لینگون ہیلتھ سکول آف میڈیسن کے شعبہ انتہائی نگہداشت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سام پرنیا نے انکشاف کیا ہے کہ ”موت کے بعد انسان مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا دماغ اور حواس کام جاری رکھتے ہیں جس کا مطلب ہے کہ مرنے والا شخص اپنی موت سے آگاہ ہوتا ہے۔ موت ایک پراسیس کا نام ہے، ہمارے خاتمے کا نہیں۔ موت کے وقت دماغ کو آکسیجن کی فراہمی رک جاتی ہے اور دماغ کے سرکٹ بند ہو جاتے ہیں جس سے انسان بیرونی دنیا سے کٹ جاتا ہے۔ “
ڈاکٹر سام کے مطابق جب دل دھڑکنا بند کرتا ہے تو زندگی کے تمام پراسیسز ختم ہو جاتے ہیں کیونکہ اس سے دماغ، گردوں اور جگر وغیرہ کو خون کی فراہمی رک جاتی ہے۔ موت کے اس پراسیس کے بعد انسان کی ایک اور زندگی شروع ہو جاتی ہے۔ موت کے وقت انسان اپنی تمام عمر کے اعمال کو یاد کرتا ہے اور ایک طرح سے اپنا محاسبہ کرتا ہے۔ چنانچہ موت کے پراسیس کے بعد انسان مکمل تبدیل ہو کر دوبارہ ایک نئی زندگی کی طرف آتا ہے۔ اس بار وہ بہت عاجز اور منکسرالمزاج ہوتا ہے اور اس میں خودغرضی بالکل نہیں ہوتی ۔“
پیشکش: فیس بک گروپ اور پیج سائنس فلسفہ اور اسلام
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) موت کے بعد انسان کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا آج تک کوئی حتمی جواب نہیں مل سکا لیکن اب ایک معروف امریکی ڈاکٹر نے اس حوالے سے ایسا انکشاف کر دیا ہے کہ جان کر آپ بھی بے ساختہ سبحان اللہ پکار اٹھیں گے۔ ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق نیویارک کے این وائی یو لینگون ہیلتھ سکول آف میڈیسن کے شعبہ انتہائی نگہداشت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سام پرنیا نے انکشاف کیا ہے کہ ”موت کے بعد انسان مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا دماغ اور حواس کام جاری رکھتے ہیں جس کا مطلب ہے کہ مرنے والا شخص اپنی موت سے آگاہ ہوتا ہے۔ موت ایک پراسیس کا نام ہے، ہمارے خاتمے کا نہیں۔ موت کے وقت دماغ کو آکسیجن کی فراہمی رک جاتی ہے اور دماغ کے سرکٹ بند ہو جاتے ہیں جس سے انسان بیرونی دنیا سے کٹ جاتا ہے۔ “
ڈاکٹر سام کے مطابق جب دل دھڑکنا بند کرتا ہے تو زندگی کے تمام پراسیسز ختم ہو جاتے ہیں کیونکہ اس سے دماغ، گردوں اور جگر وغیرہ کو خون کی فراہمی رک جاتی ہے۔ موت کے اس پراسیس کے بعد انسان کی ایک اور زندگی شروع ہو جاتی ہے۔ موت کے وقت انسان اپنی تمام عمر کے اعمال کو یاد کرتا ہے اور ایک طرح سے اپنا محاسبہ کرتا ہے۔ چنانچہ موت کے پراسیس کے بعد انسان مکمل تبدیل ہو کر دوبارہ ایک نئی زندگی کی طرف آتا ہے۔ اس بار وہ بہت عاجز اور منکسرالمزاج ہوتا ہے اور اس میں خودغرضی بالکل نہیں ہوتی ۔“
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔