Monday 5 November 2018

انسانیت کا قاتل کون؟ مسلمان یا غیر مسلم؟

طاہر عباس نامی ایک تاریخ سے کورے اور جاہل کالم نگار کے مضمون کی بنیاد پر ایک ملحد کا اعتراض ہے کہ مسلمان دہشت گرد ہیں اور یہ ہمیشہ سے آپس میں اور دوسری قوموں سے جنگ کرتے آرہے ہیں۔جدید دور میں نام نہاد محققین،مورخین،کالم نگاروں اور دانشوروں کی کمی نہیں ہے جن کا مقصد صرف اور صرف اپنے یورپی آباؤ اجداد کی دی گئ آمدنی کو حلال کر کے اسلام اور جہاد کے خلاف لکھنا ہے۔ان میں سے اکثر دعائے قنوت تک نہیں جانتے ہوتے جب کہ عوام میں سے کچھ  ان نااہل کالم نگاروں کی بات پر قرآن و حدیث کی طرح یقین کر کے اور آنکھیں بند کر کے ان کے چبائے گئے نوالے نگلنے میں لگ جاتے ہیں اور اسلام اور اسلام پسند طبقے کو اپنا ہدف بنا لیتے ہیں۔اب ہم تاریخی طور پر حقائق کا جائزہ لیتے ہیں کہ تاریخ میں سب سے زیادہ قتل و غارت مسلمانوں نے کی یا کسی دوسری قوم نے۔
کیا مسلمان دہشت گرد ہیں؟ملحدین کا سارا تعصب اور دشمنی مسلمانوں سے کیوں ہوتی ہے؟کیا ان لوگوں نے تاریخ پڑھی ہے یا خود بخود تعصب میں اسے نظر انداز کر رہے ہیں؟میں ثابت کر دوں کہ اتنے قتل مسلمانوں کی آپس کی اور کفار کی جنگوں میں نہیں ہوئے جتنے یورپ نے پانچ سو سال میں کیے۔انسانیت کی معلوم تاریخ کے سب سے زیادہ قتل یورپ نے کیے۔کیا ملحدین نے یہ کبھی پڑھا ہے؟یا صرف اپنے مطلب کی باتیں پڑھتے ہیں جس سے ان کو اسلام پر اعتراض کا موقع مل سکے؟مسلمانوں کی آپس کی جنگوں اور کفار سے جنگوں کو ملا کر جتنے بھی مقتول ہوئے اس سے کئ گنا زیادہ یورپ کی آپس کی جنگوں اور دوسرے ممالک سے جنگوں میں مارے گئے؟کیا ملحدین نے برطانیہ اور فرانس کی سو سالہ جنگ کی تاریخ پڑھی ہے؟یہ جنگ انسانی تاریخ کی طویل ترین جنگ تھی جس میں لاکھوں کروڑوں انسان مارے گئے؟کیا ملحدین نے پڑھا ہے کہ امریکہ میں دریافت کے بعد یورپ نے وہاں پہلے سے آباد ریڈ انڈین کی ساڑھے سات کروڑ افراد کی نسل کیسے مٹائ۔ میں کولمبس اور اس کے ساتھ آنے والے اور بعد میں آنے والے نوآباد کار یوروپین کی دہشت ناک خونی سرگرمیوں کے نتیجے میں ریڈ انڈینز کا تقریبا خاتمہ ہوتا چلا گیا جس کے نتیجے میں اب اس وقت دونوں امریکی بر آعظموں میں ریڈ انڈینز نہ ہونے کے برابر ہو گئے ہیں -
۱۳سالوں میں اسی لاکھ ریڈ انڈین کا قتل عام کیا گیا اورپھر پندرہویں صدی کے اختتام تک امریکہ کی ریڈ انڈین آبادی جو ساڑھے نو کروڑ کے لگ بھگ تھی کیلی فورنیا یونیورسٹی کے سوشیالوجی کے مشہور پروفیسر مائیکل مین کی معروف تحقیقی کتاب THE DARK SIDE OF DEMOCRACYکے مطابق صرف دو صدیوں کے بعد ان کی آبادی بڑھنے کے بجائے صرف پچاس لاکھ رہ گئی۔ باقی نو(9) کروڑ ریڈ انڈین سفید فام انساینت کے ٹھیکیداروں کے مطالم کا شکار ہوکر نابود ہوگئے۔
1781ء میں دو سفید گھوڑے چوری کرنے کے جرم میں جنرل ٹوسن (Tosan) کی سربراہی میں ریڈ انڈین قبیلے کی اپاچی پر حملہ کر کے 8 مرد 31 عورتیں قتل کی گئیں۔ مرد بڑی تعداد میں پہلے ہی قتل کیے جا چکے تھے۔ عورتوں کے قتل سے پہلے اجتماعی عصمت دری کی گئی۔ اس کارنامے پر مقامی اخبارDENVER NEWS نے قاتلوں کو مبارک باد دی اور اس پر افسوس کا اظہار کیاکہ مرنے والوں کی تعداد کم ہے دوگنی ہو سکتی تھی۔آپ کو یہ دہشت گردی نظر نہیں آتی؟چنانچہ1860 سے1884 اکیس سال کی مدت میں صرف کیلی فورنیا میں ریڈ انڈین کی آبادی 51 لاکھ سے کم ہو کر صرف 13 ہزار رہ گئی۔ قانوناً ریڈ انڈین کوقتل کرنے کی پوری آزادی تھی اس پر کوئی سزا نہیں تھی۔ ریڈ انڈین جہاں چلتے پھرتے نظر آتے گولیوں سے اڑا دیے جاتے۔ قتل کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی۔ انھیں ہیرو کا درجہ دیا جاتا۔ عورتوں بچوں تک کے قتل کی کھلی آزادی تھی۔ ریڈ انڈین جہاں چلتے پھرتے نظر آتے، ان کو پکڑ کر زنجیروں میں جکڑ کر جبری مزدور بنا لیا جاتا۔ اس کام کے لیے ہر جگہ لاکھوں ڈالر مختص کیے جاتے۔۔ کیا یہ دہشت گردی ملحدین و لبرل  بھول گئے ہیں؟ریڈانڈین نے عیسائیت قبول کی اور یورپی کلچر اورتمدن کو اختیار کیا، ان کو بھی کبھی مغربی گورے معاشرہ نے دل سے قبول نہیں کیا۔2006میں امریکہ میں سونامی کے سمندری طوفان میں دیکھا گیا۔ہسپتالوں اور اولڈہومز (بوڑھوں کے گھروں )تک سے چن چن کر گورے مریضوں اور بوڑھوں کو نکال کر محفوظ مقامات پر پہنچا دیا گیااور کالے عیسائی مریضوں اور بوڑھوں کو مرنے کے لیے چھوڑ دیا گیا۔یہ دہشت گردی بھی بھول گئے؟
رومن امپائر نے عیسائیت قبول کرنے کے بعد یورپ اوراطراف کے ممالک کے80 فی صد قبیلوں کا قتل عام کیا اور 20فیصد کوکرسچن بنا کرغلامی میں لیا۔ یورپ کی اڑھائی سو سالہ مقدس مذہبی صلیبی جنگوں میں روم سے لے کر فلسطین تک راستے کے تمام شہروں کو ملاکر خاکستر کیا گیا اور شہریوں کا قتل عام ہوا۔ ان میں مشرقی رومن امپائر کے کئی ملکوں کے کرسچن شہری بھی تھے۔ یہ دہشت گردی بھی اسلام نے کی ہے؟
گزشتہ سالوں میں عراق اورافغانستان میں30 لاکھ سے زیادہ بے قصور عوام فضائی بمباری سے قتل کیے گئے۔بش ،ڈک چینی ،رمزفیلڈ جیسے’’ مہذب ‘‘لوگوں نے کبھی اس درندگی پر ایک لفط کی بھی معذرت نہیں کی۔ البتہ سفاک امریکی فوجیوں کوہر جگہ ہیروبتا کر خراج تحسین پیش کرتے نظرآتے ہیں۔اتنے قتل دنیا بھر کی اسلامی جہادی تنظیموں کو ملا کر بھی مسلمانوں نے نہیں کیے۔
انسائیکلوپیڈیا آف وائلنس یا کیلی فورنیا کے سوشیالوجی یونیورسٹی کے معروف پروفیسر مائیکل مین کی کتب۔ مائیکل مین کی تحقیقات بتاتی ہیں کہ یورپ کی اس مہذب نسل نے صرف بیسویں صدی میں 33 کروڑ انسانوں کا دنیا بھر میں قتل عام کیا اور 17کروڑ بے قصور انسانوں کو بھیانک اذیت ناک سزائیں دیں۔ یہ ایک امریکی پروفیسر کی تحقیق ہے کسی مولوی کی نہیں۔اتنے قتل آج تک اسلام نے نہیں کیے پھر  ملحدین کی ساری توپوں کا رخ اسلام کی طرف کیوں؟
باقی پانچ ہزار سالہ معلوم تاریخ میں جو انسانیت کا قتل عام ہے ان میں بھی زیادہ تر چینی شہنشاہوں، تاتاریوں اور بھارت کے منووادیوں (برہمن) نے کروڑوں بھارت کے اصل باشندوں اوربدھوں کا قتل عام شامل ہے۔یہ تحقیقات ہماری نہیں غیر مسلم لوگوں کی ہیں۔ان کی تحقیقات میں اسلام کے نام قتل ظاہر نہیں ہورہے بلکہ سب کے سب غیر مسلم یوروپ کی طرف سے ہیں۔ہماری بات پر نہیں تو ایک غیر مسلم کی تحقیق پر ہی یقین کر لیجئے۔برہمن نے کروڑوں انسانوں کی جانیں لی ہندوستان میں پھر بھی لوگ کہتے ہیں کہ مغل سلطنت اور اسلام نے برصغیر کو لوٹا۔کیا کوئ  ثابت کر سکتا ہے کہ 712ء اسلام کی آمد سے لے کر 2017 تک اتنے قتل اسلام نے کیے ہوں۔پھر اسلام پر الزام کیوں۔
انسائیکلو پیڈیا آف وائلنس بیس کنسلٹنگ۳حصے) اکیڈمی پریس1997 کے مطابق گذشتہ تین ہزار سالوں میں یعنی 122 قبل مسیح سے لے کر انیسویں صدی کے اختتام تک تقریباً تیس کروڑ چالیس لاکھ افراد قتل ہوئے اوریورپین غلبہ کے بعد صرف افریقی باشندوں کو پکڑ پکڑکر جہاز بھر بھر کر غلام بنا کر لانے کے سلسلہ میں ایک کروڑستر لاکھ افراد قتل کیے گئے۔ان میں سے صرف چار کروڑ بھی کوئ اسلام پر ثابت کر کے دکھائے۔پھر یہ جاہلانہ تاریخی تجزیے کیوں کہ اسلام دہشت گرد ہے اور مسلمانوں کی تاریخ قتل و غارت سے بھری پڑی ہے۔
امریکہ کے اپنے جاری کردہ جرائم کے مطابق امریکی مسلح افواج نے 1776 عیسوی سے لیکر اب تک دو سو بیس مرتبہ مختلف ممالک کے خلاف جنگیں کی ہیں۔گویا دو سو چونتیس سالوں میں دو سو بیس جنگیں۔ تاکہ اقتصادی اور سیاسی دباؤ سے دوسرے ممالک میں اپنی مرضی کی تبدیلیاں لئی جائے۔ ہلاکو،چنگیز،تیمور اور ہٹلر کے ہاتھوں مارے جانے والوں کی کل تعداد تقریبا" تہتر ملین بنتی ہے جبکہ اکیلا امریکہ ایک سو ستر ملین سے زیادہ افراد کی ہلاکت کا باعث بن چکا ہے۔امریکہ نے ایک سو ملین ریڈ انڈین،ساٹھ ملین افریقی،دس ملین ویت نامی ایک ملین عراقی اور تقریبا" نصف ملین افغانیوں کو موت کی گھاٹ اتارا ہے۔
کیا جنگ عظیم اول اور دوم بھی مسلمانوں نے لڑی تھی؟یہ جنگ بھی یورپ کی طرف سے لڑی گئی جس میں پانچ کروڑ انسان مارے گئے۔
امریکہ کے اپنے جاری کردہ جرائم کے مطابق امریکی مسلح افواج نے 1776 عیسوی سے لیکر اب تک دو سو بیس مرتبہ مختلف ممالک کے خلاف جنگیں کی ہیں۔گویا دو سو چونتیس سالوں میں دو سو بیس جنگیں۔ تاکہ اقتصادی اور سیاسی دباؤ سے دوسرے ممالک میں اپنی مرضی کی تبدیلیاں لئی جائے۔ ہلاکو،چنگیز،تیمور اور ہٹلر کے ہاتھوں مارے جانے والوں کی کل تعداد تقریبا" تہتر ملین بنتی ہے جبکہ اکیلا امریکہ ایک سو ستر ملین سے زیادہ افراد کی ہلاکت کا باعث بن چکا ہے۔امریکہ نے ایک سو ملین ریڈ انڈین،ساٹھ ملین افریقی،دس ملین ویت نامی ایک ملین عراقی اور تقریبا" نصف ملین افغانیوں کو موت کی گھاٹ اتارا ہے۔کیا یہ سارے قتل بھی اسلام نے کیے ہیں کہ اسلام کو ایک غاصب اور ظالم مذہب نچوڑ پیش کیا جائے کہ مسلمان دوسرے علاقوں پر قبضے کر کے لوٹ مار کرتے تھے؟
1763 میں فرانسیسیوں نے امریکہ کے قدیمی باشندوں (ریڈ انڈین) میں ایسے کمبل تقسیم کیے جن میں خسرہ کے جراثیم تھے یعنی انھیں ایسے لوگوں نے استعمال کیا تھا جن کو خسرہ تھی۔ یاد رہے کہ امریکہ میں اس سے پہلے یورپی بیماریاں نہیں تھیں اور مقامی باشندے آسانی سے موت کے منہ میں چلے جاتے تھے۔ ایسے ہی کمبل 1834 میں رچرڈ ھنری نے سان فرانسسکو میں تقسیم کیے اور کئی مقامات پر بیچے۔ بیسویں صدی میں امریکہ میں باقاعدہ طور پر فورٹ ڈسٹرکٹ کی تجربہ گاہ میں کئی جراثیم جنگی نقطہ نظر سے تیار کیے گئے-
اسلام نے مکہ سے جنوبی فرانس اور مشرق میں سائبیریا تک حکومت کی۔کیا اتنے قتل اور یہ لوٹ مار کوئ اسلام پر ثابت کر سکتا ہے ؟پھر اسلام پر جاہل کالم نگاروں کی طرف سے ظلم اور لوٹ مار اور قتل کا الزام کیوں؟
میں نے وہ قتل بھی بیان کیے ہیں جو یورپ نے آپس کی جنگوں میں کیے۔کیا یوروپ کی جنگوں میں ملحدین نے جولیس  سیزر اور روم کی دوسری اشرافیہ کی آپس کی لڑائیوں کو نہیں دیکھا؟انقلاب فرانس یورپ میں آپس کی جنگ تھی۔اس میں کتنے لاکھ انسان مارے گئے۔ bourbans نے یورپ میں کتنا فساد کیا۔یورپی یورپی سے لڑ رہے تھے۔  اینگلو بادشاہوں نے 1000ء کے بعد ہمسایہ ممالک سے جنگوں کا سلسلہ شروع کر دیا جو 1815 تک جاری رہا جو کہ تاریخ کا طویل ترین سلسلہ جنگ ہے۔کیا ملحدین و تاریخی جاہل یہ اسلام کے بارے میں ثابت کر سکتے ہیں۔یورپ کی طرف سے پہلے پہلے یہ مرحلہ علاقائی حدود پر قبضہ اور دوم ترجیہات میں معیشت تھی Napolian کی سر براہی میں یہ مہم سمندر پار نو آبادیاتی حکومتوں پر ہوئی۔Palermo سے Paris اور پیرس سے Vienna انقلاب کی تباہ کن گاڑی چل بڑی جس سے دوسال تک یورپ مفلوج رہا ۔کیا یہ  یورپ کی آپس کی جنگیں نہیں تھی؟برطانیہ اور فرانس کی جنگ آپس کی جنگ نہیں تھی جو سوسال چلی؟کوئ بھی ایسی اتنی طویل جنگ آپس میں مسلمانوں کی کوئ دکھا سکتا ہے؟
ملحدین ہمیں قرآن کی ایک آیت یا ایک بھی ایسی حدیث دکھا دیں جس میں صلح کی طرف مائل ہونے والے یا جنگ نہ کرنے والے کے قتل کا حکم دیا گیا ہو۔ یہ ثابت کر کے دکھا دیں کہ اس قتل کی اجازت اسلام میں ہے ؟اسلامی تاریخ کی ساری جنگیں مذہبی نہیں تھیں بلکہ ان میں سے کئ سیاسی غلبے کے حصول کے لیے آپس کی جنگیں بھی تھیں لیکن ان میں بھی اتنے افرد نہیں مارے گئے جتنے یورپ کی آپس کی جنگوں اور جنگ عظیم اول اور دوم میں مارے گئے۔اور اگر کچھ جنگیں سیاسی بنیاد پر آپس میں ہوئ بھی تو اس کا الزام اسلام کو دینا کہاں ٹھیک ہے ؟ قانون توڑنے والے کا الزام قانون کو دے سکتے ہیں؟اگر محض اس وجہ سے ملحدین کو اسلام میں نقص نظر آرہا ہے تو الحاد کی بھی خبر لے لیں۔سوشلسٹ ملحد ہٹلر نے ساتھ لاکھ انسان قتل کیے۔سوشلسٹ ملحد سٹالن نے ایک کروڑ انسان قتل کیے۔سوشلسٹ ملحد ماوزے تنگ نے ستر لاکھ انسان قتل کیے۔ملحدین نے سو سال میں کل تین کروڑ انسان قتل کیے۔
ملحدین کیسے کہ سکتے ہیں کہ یہ کمزوری اسلام میں ہے؟کیا  ثابت کر سکتے ہیں کہ کسی بھی بیگناہ کا قتل بغیر کسی وجہ کے اسلام میں جائز ہے؟جب یہ جائز ہے ہی نہیں تو پھر کمزوری کہاں سے آئ؟اگر آپ کالج میں فیل ہوجاتے ہیں تو کمزوری آپ کے پڑھنے اور سمجھنے میں ہے یا کالج کے نصاب میں؟کیا آپ کے ہاں کالج میں ناکامی اور آپس کی لڑائیوں کا ذمہ دار کالج کے نصاب کو قرار دیا جاتا ہے؟ان ناکامیوں کی بنیار پر کالج کے نصاب کو کمزور کہا جاتا ہے؟الحاد کے پاس کونسی طاقتور چیز ہے۔الحاد کی کمزوری کا اندازہ لگانے کے لیے اتنا کافی ہے کہ الحاد نے سوسال میں تین کروڑ انسان مار ڈالے۔اسلام میں کمزوری بعد میں تلاش کریں یہ ملحدین۔پہلے اپنے الحاد کی خبر لین
قرآن و احادیث میں یہ کہیں پہ نہیں ہے کہ بیگناہ افراد کا قتل کیا جائے۔داعش والے پیغمبر نہیں ہیں۔میں نہیں جانتا داعش کون ہے۔ ملحدین مجھے قرآن پاک و احادیث سے حوالہ دیں کہ بیگناہ افراد کا قتل جائز ہے۔اور کسی کے غلط عمل سے اسلام غلط نہیں ہوتا جس طرح طالبعلم کے فیل ہونے سے نصاب غلط ثابت نہیں ہوتا۔ہم ملحدین سے  حوالہ مانگتے ہیں جسے وہ پیش کرنے کی بجائے دوسری طرف بھاگ رہے ہیں۔ ملحد لوگ مسلمانوں کے نقائص کو پکڑ کر اسلام میں کمزوری ڈھونڈنے کی بزدلانہ کوشش کرتے ہیں تاکہ اس کو بہانہ بنا کر عوام کو اسلام سے ورغلایا جائے۔جرات ہے تو قرآن پاک و احادیث سے ثابت کر کے دکھائیں۔ورنہ اسلام اور اسلام پسند طبقے پر اپنے یہ جھوٹ اور تعصب پر مبنی الزام اور فتوے بند کر دیں۔
استفادہ۔۔۔ریڈ انڈین کہاں گئے من جانب اسد عادل
https://m.facebook.com/groups/891915894248140?view=permalink&id=1053501894756205

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔