پاکستان میں گستاخی کے مسئلے کے چار بنیادی عوامل اور ان کا حل۔۔۔
نظام تعلیم میں ملا اور مسٹر کا فرق ختم کر کے دینی دنیاوی تعلیم ساتھ دی جائے تاکہ بے دین اور گستاخ پیدا نہ ہوں
پاکستان میں ہر جگہ اور تعلیمی اداروں میں سوشلسٹ کمیونسٹ انقلاب کی راہ ہموار کرنے کی سازش کو ناکام بنایا جائے اور سبط حسن علی عباس جلال پوری ارشد محمود کی کتابیں جن سے پاکستان میں الحاد،انکار خدا اور گستاخی رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی راہ ہموار ہوتی ہے،ان پر پابندی لگادی جائے۔
حکومت پاکستان گستاخی رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر موت کی سزا یقینی بنائے تاکہ عوام خود سے کوئی کاروائی نہ کرے۔
گرفتار گستاخوں کو رہاکر کے بیرون ملک فرار کرانے کا سلسلہ بند کیا جائے۔ ایک ہی دن میں رونما ہونے والے 2واقعات ایک کو اتنا اچھالا گیا اور ایک پر میڈیا کی بے حسی کیا اس واقعے میں شہید ہونے والے انسان نہیں تھے؟؟
کل مردان میں صرف ایک لڑکا مارا گیا جس پراتنا شور ہورہا ہے جب کہ کل ہی امریکہ نے افغانستان میں اکیس ہزار پاؤنڈ وزنی بم گرایا جو کہ ایٹم بم کے بعد سب سے بڑا بم ہے۔اس میں کتنے ہزار لوگ راکھ بن گئے،کتنے زخمی ہوئے،اس کے بارے میں میڈیا اور عوام کیوں چپ ہیں۔مردان میں ایک لڑکے کے مرنے پر شور کرنے والے کل کے افغانستان کے واقعے پر کیوں چپ ہیں۔ایک معاملے پر اتنا شور اور دوسرے پر مکمل خاموشی،یہ دوغلا پن اور منافقت کب ختم ہوگی یا اس قوم پہ فرض ہوچکی ہے منافقت بھی اور دوغلا پن بھی؟
جب تک ان عوامل کو فالو نہیں کیا جاتا تب تک گستاخ بھی پیدا ہوتے رہیں گے اور ان کے قاتل بھی'
ضرورت اس امر کی ہے کہ ھم سب کو مل کر اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہو گا چاہے وہ حکومت ہو چاہے میڈیا چاہے تعلیمی ادارے خواہ ٹیچر ہوں یا عام انسانوں سب کو اپنی اپنی ذمہ داری پوری کرنا ہو گی.
صائمہ چوہدری
نظام تعلیم میں ملا اور مسٹر کا فرق ختم کر کے دینی دنیاوی تعلیم ساتھ دی جائے تاکہ بے دین اور گستاخ پیدا نہ ہوں
پاکستان میں ہر جگہ اور تعلیمی اداروں میں سوشلسٹ کمیونسٹ انقلاب کی راہ ہموار کرنے کی سازش کو ناکام بنایا جائے اور سبط حسن علی عباس جلال پوری ارشد محمود کی کتابیں جن سے پاکستان میں الحاد،انکار خدا اور گستاخی رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی راہ ہموار ہوتی ہے،ان پر پابندی لگادی جائے۔
حکومت پاکستان گستاخی رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر موت کی سزا یقینی بنائے تاکہ عوام خود سے کوئی کاروائی نہ کرے۔
گرفتار گستاخوں کو رہاکر کے بیرون ملک فرار کرانے کا سلسلہ بند کیا جائے۔ ایک ہی دن میں رونما ہونے والے 2واقعات ایک کو اتنا اچھالا گیا اور ایک پر میڈیا کی بے حسی کیا اس واقعے میں شہید ہونے والے انسان نہیں تھے؟؟
کل مردان میں صرف ایک لڑکا مارا گیا جس پراتنا شور ہورہا ہے جب کہ کل ہی امریکہ نے افغانستان میں اکیس ہزار پاؤنڈ وزنی بم گرایا جو کہ ایٹم بم کے بعد سب سے بڑا بم ہے۔اس میں کتنے ہزار لوگ راکھ بن گئے،کتنے زخمی ہوئے،اس کے بارے میں میڈیا اور عوام کیوں چپ ہیں۔مردان میں ایک لڑکے کے مرنے پر شور کرنے والے کل کے افغانستان کے واقعے پر کیوں چپ ہیں۔ایک معاملے پر اتنا شور اور دوسرے پر مکمل خاموشی،یہ دوغلا پن اور منافقت کب ختم ہوگی یا اس قوم پہ فرض ہوچکی ہے منافقت بھی اور دوغلا پن بھی؟
جب تک ان عوامل کو فالو نہیں کیا جاتا تب تک گستاخ بھی پیدا ہوتے رہیں گے اور ان کے قاتل بھی'
ضرورت اس امر کی ہے کہ ھم سب کو مل کر اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہو گا چاہے وہ حکومت ہو چاہے میڈیا چاہے تعلیمی ادارے خواہ ٹیچر ہوں یا عام انسانوں سب کو اپنی اپنی ذمہ داری پوری کرنا ہو گی.
صائمہ چوہدری
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔