کیا اسلامی سزائیں ظالمانہ ہیں؟
ملحدین کا اسلامی سزاوَں پر اعتراض کا جواب اور اسکا جواب
تحریر #اسرار_احمد_صدیقی
ایک بوڑھا شخص اپنی بیٹی اور جوان سالہ بیٹی کے ساتھ غربت والی زندگی لیکن عزت و آبرو کے ساتھ گزار رہا تھا، چونکہ بیٹی بھی جوان ہوچکی تھی اور تھی بھی خوبصورت چنانچہ ایک اچھے کھاتے پیتے گھرانے سے بیٹی کا رشتہ آگیا اور شادی طے ہوگئی بوڑھے شخص نے اپنی بیٹی کی شادی کے لئے جمع کی ہوئی رقم جوکہ ساری زندگی کی محنت کمائی تھی کو اسکی شادی کے لئے استعمال کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے بیٹی کے لئے سونے کے زیورات اور کچھ ضروری جہیز کا سامان خریدا جوکہ بیٹی کے سسرال والوں کا مطالبہ بھی تھا کہ جہیز اچھا ہونا چاہئے ورنہ برادری میں ہماری ناک کٹ جائے گی،
ایک رات اچانک گھر میں ڈکیت داخل ہوئے اور سارا جہیز کا سارا سامان مع نقدی اور زیورات کے لے اڑے، غریب بوڑھے کی ساری زندگی کی محنت کی کمائی کا صفایا چند ڈکیتوں نے چند ہی لمحات میں کردیا،
بیٹی کے سسرال والوں تک خبر پہنچی انہوں نے ڈیمانڈ رکھدی کہ اگر جہیز دیتے ہوتو ٹھیک ہے ورنہ یہ شادی کینسل،
بوڑھے شخص نے پوری کوشش کی لیکن غریب دوبارہ جہیز تیار کرنے میں ناکام ہوگیا، یوں اس کی بیٹی کی شادی کینسل ہوگئی،
بیٹی کی شادی کینسل ہونے کے غم میں بوڑھے باپ کو ہرٹ اٹیک ہوا اور یوں وہ اپنی بوڑھی بیوی اور جوان بیٹی کو بے سہارا چھوڑ کر اس فانی دنیا سے کوچ کرگیا، لڑکی کی بوڑھی ماں اس دہرے صدمے کو برداشت نہیں کرسکی اور چند دنوں کی علالت کے بعد وہ بھی اس دنیا کو خیر بعد کہ گئی، تنہا لڑکی ہوس زدہ معاشرے میں رہنے والے درندوں کے لئے ایک تفریح کا سامان بن گئی اور یوں وہ غربت میں ہی صحیح پر ہنستا بستا گھر اجڑ گیا ۔ ۔ ۔
ٹھہریئے اس کہانی کو تھوڑا ریورس کرتے ہیں ۔ ۔ ۔
جبکہ کچھ اوباش لڑکے بوڑھے کے گھر کو لوٹنے کا پلان بناہی رہے تھے کہ انکے ایک دوست نے کہا کہ نہیں یار اتنا بڑا رسک نہیں لینا چاہئے پاکستان میں اسلامی نظام نافذ ہے اگر ہم نے یہ ڈکیتی کی اور پکڑے گئے تو ہمیں شریعت کے مطابق ڈکیتی کی سزا دی جائے گی اور اس طرح ہمیں بیچ چوراہے پر کھڑا کرکے ایک ہاتھ اور ایک پاوَں سے محروم کردیا جائے گا اور ہم بھی دیگر لوگوں کے لئے عبرت کا نشان بنادئے جائیں گے جیسا کہ فلاں ڈکیتوں کو سزا دی گئی تھی، اور کہیں ایسا نہ ہوکہ قاضی اس بار تو ہمیں ڈکیتی کی دوسری سزا یعنی قتل کرکے مصلوب کردینے کا حکم سنادے، مجھے تو اپنا یہ انجام سوچ کر بڑا ہی خوف آتا ہے، تمہیں یاد ہے جب ان ڈکیتوں کا ہاتھ اور پاوَں کاٹا جا رہا تھا تو وہ کیسے تکلیف سے آہو بکا کر رہے تھیں اور رو رو کر اپنے گناہوں کی معافی مانگ رہے تھے،
یار ایسا انجام دیکھ کر مجھ میں تو اتنی ہمت نہیں کہ میں کسی کو لوٹوں ، اگر تم لوگوں کو یہ گوارہ ہے تو شوق سے ڈکیتی کرو میں تو ہرگز نہ کرونگا ایسا دھندہ جسکا ہے انجام گندہ ۔ ۔ ۔
اور پھر سارے ہی اوباش لڑکوں نے اپنا یہ پلان کینسل کرکے رزق حلال کی جستجو میں لگ گئے ، اور یوں اس بوڑھے شخص کا گھر لٹنے سے بچ گیا، اسکی بیٹی کی شادی کینسل نہیں ہوئی بلکہ اسہی لڑکے سے اسکی شادی ہوگئی اور اب اس غریب بوڑھے شخص کی بیٹی اپنے امیر شوہر کے ساتھ ہنسی خوشی زندگی گزار رہی ہے
اب بتاوَ ملحدوں کے اسلامی سزائیں ظالمانہ اقدام ہے یا لوگوں کو ظالموں کے ظلم سے بچانے کے لئے انتہائی مدبرانہ حکم ہے
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔