فری میسن کیا هے...!!
••••
•
180 سال قدیم یهودیوں کا بنایا هوا ایک ایسا تنظیم هے.جسکا مقصد دجال کے آنے سے پهلے پوری دنیا کو اپنے قبضے میں لےکر دنیا کو دجال کا غلام بنانا هے.
لیکن غلام بنانے کا طریقه کهچ یوں هے که هر مذهب کے لوگوں کو اپنے دین سے هٹا کر لادین کرنا هے بلخصوص مسلمانوں کو..
بلکه اکثر مذاهب تو خاص مسلمانوں کو لادین کرنے کے لیے یهودیوں نے خود بناۓ هیں .
اب اس کوشش میں وه اپنے راستے میں آنے والے هر دیوار کو هٹا دیتے هیں.
مثلا... علمأ حق کو قتل کرنا.جس آدمی سے ان کو خطره هو انهیں ھٹانا چاهے وه جتنا بھی پاورفل هو.کسی تنظیم کو جڑ سے نکالنا چاهے اسکے لیے ایک بڑا ملک تباه کرنا پڑے.اور هر ملک پر اپنے بهروسے کے لوگوں کو منتخب کرنا....
فری میسن کے چند مشهور شخصیات
ترکی کےمصتفا کمال پاشا
ایران کےآخری بادشاه رضا شاھ پهلوی
مصر کے صدر جمال عبدل ناصر اور ایران کی وزیراعظم امیر عباس هویدا
افغانستان کے امیر حبیب الله خان
مھاراجه پٹیاله اور نواب رام پور علی رضا خان اپنے لا جو کے گرینڈورفلشپ ماسٹر تھے
مصر کے انورسادات مشهور فریمیسن تها
فلصطین کے یاسر عرفات
پاکستانکے جنرل ملک غلا محمد
پاکستان کے چهوتے گورنرجنرل اورپهلے صدرمیجر جنرل اسکندرمرزا
پاکستان کے پانچویں وزیراعظم حسین شهید سهرودی
پاکستان کے ساتویں وزیراعظم ملک فیرز نون یه وه لوگ ھیں جواکثر عورتو کی شوقین هونے کی وجه سے فری میسز بن گۓ......
فری میسن کا نظام انتهائ. خفیه دبیز پردے کے اندرچپاکر رکھا جاتا هے تاکه زیاده سے زیاده پر اسراریت پیدا کیا جاسکےاپنی منزل دجال اعظم کی سربراهی میں قائم هونے والی عالمی یهودی ریاست کی طرف سفر جاری رکھا جاسکے منحرف هونے والے چند بعض سابقه ساتهی ماسٹرز اور برادرز کی بدولت یه نظام کافی حد تک آشکارا هو چکا هے اور اسکی پراسراریت قائم رکھنے کے لئے جو من گھڑت رسومات کی جاتی تھی اب وه راز نھی رهی ایک نظراور ان رسومات پر اتنی زبر دست کاوش کے باوجود یهود کو زلت کے کھائ سے نه نکالا جاسکا اگر اس نظام کا دس فیصد بھی کسی دوسری تنظیم کے پاس ھوتا تووه آج دنیا کا حکمران هوتا....
کهچ ان تنظیموں کے بارے میں جو مسلمانوں کا لباده اوڑھ کر مسلمان معاشرے کے اندر یهودی مفادات کے لیے کام کرتے هیں....قادیانیت.بهائیت.دروزیت .اسماعیلی.نصیری.مسلم ملکوں میں کام کرنے والے کمیونسٹ. سیکولر . فری .تھینکنگ. اباحی . ترقی پسند .تعلقی انسانی تنظیمیں .مسلم معاشرے میں انیسویںاور بیسویں صدی میں ابھرنے والی تمام باطنی تحریکیں تنظیمیں اور حلقے (اس کی تازه ترین مسال فتنه گوھر شاھی ھے)متجددین یعنی وه تمام جدت پسند ڈاکٹر. پروفیسر.اسکالر.نام نهاد علامے.ومحققین.جو دینکے نام پر بے دینی اور آزاد خیا لی پھیلارهے هیں .غامدی زید حامد طاهر لقادری کے ھم خیال علامے.. ...
••••
•
180 سال قدیم یهودیوں کا بنایا هوا ایک ایسا تنظیم هے.جسکا مقصد دجال کے آنے سے پهلے پوری دنیا کو اپنے قبضے میں لےکر دنیا کو دجال کا غلام بنانا هے.
لیکن غلام بنانے کا طریقه کهچ یوں هے که هر مذهب کے لوگوں کو اپنے دین سے هٹا کر لادین کرنا هے بلخصوص مسلمانوں کو..
بلکه اکثر مذاهب تو خاص مسلمانوں کو لادین کرنے کے لیے یهودیوں نے خود بناۓ هیں .
اب اس کوشش میں وه اپنے راستے میں آنے والے هر دیوار کو هٹا دیتے هیں.
مثلا... علمأ حق کو قتل کرنا.جس آدمی سے ان کو خطره هو انهیں ھٹانا چاهے وه جتنا بھی پاورفل هو.کسی تنظیم کو جڑ سے نکالنا چاهے اسکے لیے ایک بڑا ملک تباه کرنا پڑے.اور هر ملک پر اپنے بهروسے کے لوگوں کو منتخب کرنا....
فری میسن کے چند مشهور شخصیات
ترکی کےمصتفا کمال پاشا
ایران کےآخری بادشاه رضا شاھ پهلوی
مصر کے صدر جمال عبدل ناصر اور ایران کی وزیراعظم امیر عباس هویدا
افغانستان کے امیر حبیب الله خان
مھاراجه پٹیاله اور نواب رام پور علی رضا خان اپنے لا جو کے گرینڈورفلشپ ماسٹر تھے
مصر کے انورسادات مشهور فریمیسن تها
فلصطین کے یاسر عرفات
پاکستانکے جنرل ملک غلا محمد
پاکستان کے چهوتے گورنرجنرل اورپهلے صدرمیجر جنرل اسکندرمرزا
پاکستان کے پانچویں وزیراعظم حسین شهید سهرودی
پاکستان کے ساتویں وزیراعظم ملک فیرز نون یه وه لوگ ھیں جواکثر عورتو کی شوقین هونے کی وجه سے فری میسز بن گۓ......
فری میسن کا نظام انتهائ. خفیه دبیز پردے کے اندرچپاکر رکھا جاتا هے تاکه زیاده سے زیاده پر اسراریت پیدا کیا جاسکےاپنی منزل دجال اعظم کی سربراهی میں قائم هونے والی عالمی یهودی ریاست کی طرف سفر جاری رکھا جاسکے منحرف هونے والے چند بعض سابقه ساتهی ماسٹرز اور برادرز کی بدولت یه نظام کافی حد تک آشکارا هو چکا هے اور اسکی پراسراریت قائم رکھنے کے لئے جو من گھڑت رسومات کی جاتی تھی اب وه راز نھی رهی ایک نظراور ان رسومات پر اتنی زبر دست کاوش کے باوجود یهود کو زلت کے کھائ سے نه نکالا جاسکا اگر اس نظام کا دس فیصد بھی کسی دوسری تنظیم کے پاس ھوتا تووه آج دنیا کا حکمران هوتا....
کهچ ان تنظیموں کے بارے میں جو مسلمانوں کا لباده اوڑھ کر مسلمان معاشرے کے اندر یهودی مفادات کے لیے کام کرتے هیں....قادیانیت.بهائیت.دروزیت .اسماعیلی.نصیری.مسلم ملکوں میں کام کرنے والے کمیونسٹ. سیکولر . فری .تھینکنگ. اباحی . ترقی پسند .تعلقی انسانی تنظیمیں .مسلم معاشرے میں انیسویںاور بیسویں صدی میں ابھرنے والی تمام باطنی تحریکیں تنظیمیں اور حلقے (اس کی تازه ترین مسال فتنه گوھر شاھی ھے)متجددین یعنی وه تمام جدت پسند ڈاکٹر. پروفیسر.اسکالر.نام نهاد علامے.ومحققین.جو دینکے نام پر بے دینی اور آزاد خیا لی پھیلارهے هیں .غامدی زید حامد طاهر لقادری کے ھم خیال علامے.. ...
پوسٹ کا مقصد
صرف اور صرف یه هے که هر پڑها لکها آدمی یا سکالر کی باتوں میں آکر انسان
جب واپس اپنے اسلاف اور علمأ حق کی باتوں کو دهراتے هیں تو هر صاحب کو یهی
لگتا هے که موجوده دور تو بلکل مختلف هے اور اس دور میں پرانے باتوں پر عمل
کرنے سے هم تباه هوجاینگے. ھلانکه اس عقل کے اندهے کو یه پته نهیں هوتا که
هماری تباهی تو اس میں هیں جب هم اپنے سے پهلے لوگوں کا اعتبار کرنا
چهوڑدے.......
(موحد)
#VaqasCh.
(موحد)
#VaqasCh.
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔