Sunday 14 January 2018

مشال کا قتل ایک جائزہ ۔۔۔۔۔۔!

 مشال کا قتل ایک جائزہ ۔۔۔۔۔۔!

مشال کے حق میں سب سے اہم گواہی عبداللہ نامی لڑکے کی ہے؟؟

سنا ہے عبداللہ مشال کا قریبی ساتھیوں میں سے ایک ہے اور اس پر خود بھی گستاخ ہونے کا الزام ہے بلکہ مار بھی پڑی ہے۔ یوں وہ خود اس سارے معاملے میں ایک فریق بنتا ہے۔ اس فریق کی خود اپنے حق میں گواہی کیسے قابل قبول ہوگئی؟

مشال کی ٹائم لائن پر گستاخانہ مواد موجود نہیں تھا۔

گستاخ بلاگرز کے خلاف جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے ایکشن کے بعد ان تمام گستاخوں نے اپنی ٹائم لائن "صاف "کر لی تھی جن کو لوگ جانتے تھے۔ پکڑے جانے کے ڈر سے۔
ایسی صورت میں مشال اپنی ٹائم لائن پر گستاخانہ مواد کیسے چھوڑ سکتا تھا؟

مشال نے دعوی کیا تھا کہ اس کی فیک آئی ڈی بنا کر اس سے ایک اور فیک آئی ڈی کو میسجز کیے جا رہے ہیں جو ایک لڑکی کی ہے تاکہ اس کو لڑکیوں کا شوقین ظاہر کر کے بدنام کیا جا سکے۔

ہم یہ مان لیں کہ فیس بک پر اتنی معمولی بدنامی کے ڈر سے لوگوں کو آگاہ کرنے والے مشال کی "ایک اور مبینہ فیک آئی ڈی"سے تین سال تک مسلسل ملحدانہ اور گستاخانہ مواد شیر ہوتا رہا اور وہ چپ رہا ؟ کیا واقعی ؟؟

یونیورسٹی نے اس قتل سے دو دن پہلے ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا جس میں مشال پر مبینہ گستاخی کے الزامات کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور تب تک اس پر یونیورسٹی میں داخل ہونے کی پابندی تھی۔

کیا واقعی اتنا بڑا اور خطرناک الزام بغیر کسی وجہ کے لگا لیا گیا تھا اور اتنے خطرناک الزام کے جواب میں مشال نے جس بے پروائی اور بے نیازی کا مظاہرہ کیا اس سے یوں معلوم ہوتا ہے جیسے وہ ان "الزمات "کا عادی تھا یا اس اس کے لیے معمول کی بات تھی کیوں ؟
کسی عام شخص پر اتنا خطرناک الزام لگے تو وہ بھاگا بھاگا پولیس یا پریس وغیرہ کے پاس پہنچے اپنی صفائیاں دیتا رہے۔

سنا ہے قتل کے الزام میں اب تک 46افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور پولیس کو مشال کے خلاف گستاخی کا کوئی ثبوت نہیں ملا

اگر فیس بک کی ٹائم لائن صاف کر دی جائے۔ اس کے بعد کوئی زبانی گستاخی کرے تو اس کو کیسے ثابت کرینگے ؟؟؟
گواہی سے ؟؟
اور گواہوں کی اکثریت یا سارے گواہ خود قتل کے الزام میں اندر ہوں تو ؟؟
ثبوت کہاں سے آئیگا؟
گستاخ سٹامپ پیپز پر لکھ کردینے سے تو رہے!

جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق مشال مرنے سے چند لمحے کہہ رہا تھا کہ وہ مسلمان ہے اور اسے ہسپتال پہنچائیں  ۔۔۔ قتل پر آمادہ ہجوم کے سامنے بھلا وہ اور کیا کہہ سکتا تھا ؟ ۔۔ راؤلا کوٹ میں مشہور زمانہ گستاخ رفعت عزیز گرفتار ہوا تو وہ پانچ وقت کی نمازیں پڑھتا رہا اور سچا پکا مسلمان بن گیا تھا۔

مشال کے مبینہ قاتلوں کے میں سے ایک کو قتل کر دیا گیا۔

کیا کوئی بتا سکتا ہے اس کے قتل کی تحقیقات کہاں تک پہنچیں اور کتنوں کو گرفتار کیا گیا؟زیرو دلچسپی!!
اگر تحقیقات میں جانبداری کا یہ عالم ہے تو ان کے نتائج پر کوئی کیسے بھروسہ کر سکتا ہے ؟؟ ویسے کیا واقعی ہماری عدالتوں میں اس شخص کا جرم ثابت ہو سکتا ہے جس کے پیچھے اتنی بڑی لبرل طاقتیں کھڑی ہوں؟

یہ بھی کہا جاتا ہے کہ مشال مارکسس تھا لیکن ملحد نہیں تھا۔ ملحد تھا لیکن گستاخ نہیں تھا۔ ان میں سے کون سی بات آپ مانیں گے ؟؟:)

کم از کم میں نے ذاتی طور پر مشال کو ایک لمحے کے لیے بھی معصوم نہیں سمجھا!

مشال کے قتل پر چلائی جانی والی اتنہائی طاقتور میڈیا اور سوشل میڈیا مہم کا نتیجہ یہ نکلا کہ گستاخان رسول ﷺ کو قتل کرنے والے اب ہیرو نہیں کہلائیں گے۔۔۔۔ لیکن ۔۔۔۔۔
لیکن گستاخاں رسول کسی خوش فہمی میں مبتلا نہ ہوں کیونکہ ۔۔ مسلمان ایسے قتل ہیرو بننے کے لیے نہیں کرتے اس لیے ۔۔۔۔:)

ملحدین اکثر ہمیں بتاتے ہیں کہ قائداعظم نے سیکولرازم کا سبق دیا ہے اس کو فالو کریں۔ قائداعظم نے گستاخ رسولﷺ کے قاتل غازی علم دین شہید کا مقدمہ ھائی کورٹ میں لڑا۔

میرے خیال میں قائداعظم کے اس عمل کو فالو کرنے کی ضرورت ہے کیا خیال ہے؟

رسول اللہ ﷺ کی محبت میں مسلمان قانون تو کیا بعض اوقات شریعت کے تقاضے بھی بھول جاتے ہیں۔ اب یہ پتہ نہیں صحیح ہے یا غلط لیکن ہے سچ۔

گستاخوں کو یہ بات یاد رکھنے کی ضرورت ہے!

تحریر شاہدخان

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔