Saturday, 24 February 2018

نام نہاد ترقی یافتہ امریکہ کی اصل حقیقت

نام نہاد ترقی یافتہ امریکہ کی اصل حقیقت جہاں معصوم بچی بھی غیر مرد کیا اپنے سگے  باپ کی جنسی درندگی سے محفوظ نہیں لیکن یہ لوگ پاکستان اور اسلامی ممالک کے جرائم ایسے پیش کرتے ہیں جیسے دنیا بھر کی ساری برائی صرف مسلمان ممالک میں ہے۔یہ خبر پڑھ لیں سب دوست۔

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ میں ایک سکول میں ٹیچر نے 9سالہ بچی کو فحش فلم دیکھتے ہوئے پکڑ لیا۔ جب ٹیچرز نے اس سے اس بارے میں پوچھ گچھ کی تو بچی نے ایسا جواب دے دیا کہ اسکول انتظامیہ کے پیروں تلے زمین نکل گئی اور اسے فوری طور پر پولیس بلوانا پڑ گئی۔ دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق اس بچی سے جب ٹیچر نے پوچھا کہ تم یہ فحش فلم کیوں دیکھ رہی ہو تو اس نے بتایا کہ ”میرا باپ مجھے رات بھر تنگ کرتا رہتا ہے۔ وہ مجھے سونے نہیں دیتا۔“ بچی کی یہ بات سن کر ٹیچر دھل کر رہ گئی اور پولیس کو اطلاع دے دی۔


یہ واقعہ امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر سین انٹونیو میں پیش آیا ہے۔تفتیش میں معلوم ہے یہ بدبخت گزشتہ ایک سال سے اپنی اس معصوم بیٹی کے ساتھ، جب اس کی عمر محض 8سال تھی، یہ کھلواڑ کرتا آ رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پولیس نے بچی کے باپ 31سالہ انتھونی گیرے کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کر دیا جہاں اس کے خلاف بچی کے ساتھ جنسی جرائم میں ملوث ہونے کا الزام کے تحت مقدمہ چل رہا ہے اور اسے کم از کم 25سال قید کی سزا ہونے کا امکان ہے۔ کیونکہ ٹیکساس میں یہ جرم انتہائی سنگین سمجھا جاتا ہے اور اس کی کم از کم سزا 25سال قید جبکہ زیادہ سے زیادہ 99سال سے عمر قید ہے۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔