Tuesday, 20 February 2018

ایٹم کی ایک خوبصورت تصویر برطانوی سائنسدان نے لے لی ہے جسے سائنس کی بہترین تصویر بھی قرار دیا گیا ہے

اسکول میں ہمیں پڑھایا جاتا رہا ہے کہ مادے کا سب سے چھوٹا جزو ایٹم ہے جسے دیکھنا محال ہے؛ اور یہ کہ ہمارے جسم سمیت کائنات کی ہر شے ایٹموں سے مل کر بنی ہے لیکن اب اہم خبر یہ آئی ہے کہ مادے کی اس چھوٹی اکائی یعنی ایٹم کی ایک خوبصورت تصویر برطانوی سائنسدان نے لے لی ہے جسے سائنس کی بہترین تصویر بھی قرار دیا گیا ہے۔
اس تصویر میں اسٹرونشیئم دھات کے ایک ایٹم کو دو الیکٹروڈز کے درمیان ایک برقی (الیکٹرک) فیلڈ میں معلق دکھایا گیا ہے۔ اس تصویر میں ایک نیلا نقطہ ایٹم کو ظاہر کررہا ہے اور اسے انجینئرنگ اینڈ فزیکل سائنسز ریسرچ کونسل نے پہلا انعام دیا ہے۔
فوٹو گرافر ڈیوڈ نیڈلنگر نے یہ تصویر لی ہے جو کہتے ہیں کہ واحد معلق ایٹم کی تصویر میرے لیے خردبینی تصویر کشی اور کوانٹم دنیا کے ملاپ کا ایک اہم ذریعہ ثابت ہوئی ہے۔
انہوں نے اتوار کے ایک خاموش دن دو الیکٹروڈز کے ذریعے برقی میدان پیدا کیا اور اس کے بعد لیزر سے ایٹم کو سرگرم کرکے روشن کیا۔ جب اسٹرونشیئم ایٹم ایک خاص مقام پر پہنچ گیا تو اس کی تصویر اتاری گئی جس میں مدھم نیلا نقطہ ایٹم کو ظاہر کررہا ہے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈیوڈ نیڈلنگر نے بتایا کہ ایٹم دراصل ایک آئنی شکنجے میں جکڑا ہوا ہے۔ سوئی نما انتہائی باریک نوک سے اس کا فاصلہ صرف دو ملی میٹر ہے اس کے اوپر ایک ہائی ویکیوم چیمبر رکھا گیا تھا جس پر کیمرا رکھ کر تصویر کھینچی گئی ہے۔
Courtesy: Express News


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔