Saturday, 3 March 2018

ووٹ کی شرعی حیثیت

 💠✳ ووٹ کی شرعی حیثیت ✳💠


ایک مفتی صاحب نے پوسٹ لگائی تھی  جس میں ووٹ کو  ، واجب  ، امر بالمعروف والنهي عن المنكر بتایا گیا تھا  ..   اور یہ تاثر بهی دیا گیا تھا کہ ووٹ والے پیٹو جو کرتے ہیں اس کے سامنے  بخاری شریف کی تدریس کچھ بھی نہیں  .. اس پر ایک مہربان نے مجھے منشن کر دیا  ... خلافِ عادت میں نے اس پوسٹ پر جو کمنٹ کیا وہ کچھ ترمیم کے ساتھ پیش خدمت ہے



⬅ پہلے یہ  سمجھنے کی کوشش کرتے  ہیں کہ ووٹ  ہے کیا  .. جب ہم ووٹ کی حقیقت کو سمجھ لیں گے  تو  بعد کا مرحلہ آسان ہو جائے گا !!! ان شاء الله

تو سمجھ لیں

ووٹ میں مسلم اور کافر برابر ہوتے ہیں

اس سے قرآن کی درج ذیل آیات کا انکار لازم آتا ہے

أَفَمَن كَانَ مُؤْمِنًا كَمَن كَانَ فَاسِقًا لَّا يَسْتَوُونَ  أَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَلَهُمْ جَنَّاتُ الْمَأْوَى نُزُلًا بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ  وَأَمَّا الَّذِينَ فَسَقُوا فَمَأْوَاهُمُ النَّارُ كُلَّمَا أَرَادُوا أَن يَخْرُجُوا مِنْهَا أُعِيدُوا فِيهَا وَقِيلَ لَهُمْ ذُوقُوا عَذَابَ النَّارِ الَّذِي كُنتُم بِهِ تُكَذِّبُونَ



نیز



أَفَنَجْعَلُ الْمُسْلِمِينَ كَالْمُجْرِمِينَ  مَا لَكُمْ كَيْفَ تَحْكُمُونَ



اس طرح دیگر دسیوں آیات ہیں



****

ووٹ میں عالم اور جاہل برابر ہوتے ہیں  .. اس سے درج ذیل آیات کا انکار لازم آتا ہے

ِ قُلْ هَلْ يَسْتَوِي الَّذِينَ يَعْلَمُونَ وَالَّذِينَ لَا يَعْلَمُونَ إِنَّمَا يَتَذَكَّرُ أُوْلُوا الْأَلْبَابِ

سورة الزمر الاية رقم 9



اور



يَرْفَعِ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَالَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ دَرَجَاتٍ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ



سورة المجادلة الاية رقم 11



***

ووٹ میں مرد عورت برابر ہوتے ہیں اس سے قرآن کی درج ذیل آیت کا انکار لازم آتا ہے



ْ وَلَيْسَ الذَّكَرُ كَالأُنثَى

سورة آل عمران الاية رقم 36



****

ووٹ میں نیک اور بد برابر ہوتے ہیں اس سے قرآن اور سنت کی کئی نصوص کا انکار لازم آتا ہے

مثلاً



أَفَمَنِ اتَّبَعَ رِضْوَانَ اللّهِ كَمَن بَاء بِسَخْطٍ مِّنَ اللّهِ وَمَأْوَاهُ جَهَنَّمُ وَبِئْسَ الْمَصِيرُ

سورة آل عمران الاية رقم 162



نیز



أَفَمَن وَعَدْنَاهُ وَعْدًا حَسَنًا فَهُوَ لَاقِيهِ كَمَن مَّتَّعْنَاهُ مَتَاعَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ثُمَّ هُوَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنَ الْمُحْضَرِينَ

سورة القصص الاية رقم 61



نیز



أَفَمَن كَانَ عَلَى بَيِّنَةٍ مِّن رَّبِّهِ كَمَن زُيِّنَ لَهُ سُوءُ عَمَلِهِ وَاتَّبَعُوا أَهْوَاءهُمْ

سورة محمد الاية رقم 14



نیز



أَفَمَن يَمْشِي مُكِبًّا عَلَى وَجْهِهِ أَهْدَى أَمَّن يَمْشِي سَوِيًّا عَلَى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ

سورة الملك الاية رقم 22



نیز



أَمْ نَجْعَلُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ كَالْمُفْسِدِينَ فِي الْأَرْضِ أَمْ نَجْعَلُ الْمُتَّقِينَ كَالْفُجَّارِ

سورة ص الاية رقم 28



***

ووٹ میں اکثریت کی بنیاد پر فیصلہ ہوتا ہے  اکثریت کی اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں ایک سو ایک دفعہ مذمت کی ہے  ہم صرف ایک آیت پر اکتفا کرتے ہیں



وَإِن تُطِعْ أَكْثَرَ مَن فِي الأَرْضِ يُضِلُّوكَ عَن سَبِيلِ اللّهِ إِن يَتَّبِعُونَ إِلاَّ الظَّنَّ وَإِنْ هُمْ إِلاَّ يَخْرُصُونَ

سورة الأنعام الاية رقم 116



****



ووٹ میں مختلف پارٹیوں کے وجود کو تسلیم کرنا پڑتا ہے جب ہی تو مقابلہ ہوتا ہے ورنہ مقابلہ کس سے  .. یعنی مسلمانوں کی تفریق کا نظام ہے اور یہ قرآن کی کئی آیتوں کا انکار ہے ایک آیت پیش خدمت ہے

وَاعْتَصِمُواْ بِحَبْلِ اللّهِ جَمِيعًا وَلاَ تَفَرَّقُواْ وَاذْكُرُواْ نِعْمَةَ اللّهِ عَلَيْكُمْ إِذْ كُنتُمْ أَعْدَاء فَأَلَّفَ بَيْنَ قُلُوبِكُمْ فَأَصْبَحْتُم بِنِعْمَتِهِ إِخْوَانًا وَكُنتُمْ عَلَىَ شَفَا حُفْرَةٍ مِّنَ النَّارِ فَأَنقَذَكُم مِّنْهَا كَذَلِكَ يُبَيِّنُ اللّهُ لَكُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ

سورة آل عمران الاية رقم 103



****

ووٹ میں اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کی ناشکری اور ناقدری ہوتی ہے  .. مسلمان،  نعمت اسلام کی ناقدری کر کے خود کو کافروں یعنی شیعوں منکرین حدیث اور دیگر کافروں کے برابر کر دیتا ہے  .. عالم  ، اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی نعمت علم کی ناقدری بلکہ انکار کر کے خود کو جاہلوں کے ساتھ برابر کر دیتا ہے  ... مرد خود کو عورتوں کے ساتھ برابر کر دیتا ہے  حالانکہ الله تعالی نے اسے عزت بخشی ہے  الرجال قوامون على النساء   اور  ، أو رجل وأمرأتان  .. اہلِ صلاح خود کو دیوثوں زانیوں قاتلوں  شرابیوں چوروں اور ڈاکوؤں کے برابر کر دیتے ہیں



واضح رہے کہ خود کو گناه گار مسلمانوں سے کم تر سمجهنا الگ بات ہے جس کا تعلق دل سے ہے جسے تواضع کہتے ہیں  لیکن الله تعالی کا حکم بہرحال یہی ہے کہ کهل عام فاسق اذان اقامت امامت شہادت قضاء اور عہدوں کے اہل نہیں  ... اللہ تعالٰی کے اس حکم کو بجا لانا تواضع سے ہٹ کر بالکل ایک الگ مسئلہ ہے .. دونوں کو خلط ملط نہ کیا جائے  .. اور بات اسی حکم کی ہو رہی ہے



****

ووٹ میں اہلِ معصیت کو عزت دی جاتی ہے حالانکہ شریعت میں کهل عام فاسق کو عزت دینے سے منع کیا گیا ہے بلکہ ہدایہ میں ہے  والفاسق من أهل الإهانة  ...   رنڈی کو ایک متقی عالم کے برابر کر دیا جاتا ہے



***

ووٹ میں پیسے کو پانی کی طرح بہایا جاتا ہے جبکہ اسراف اور تبذیر کبیرہ گناہ ہے

الله تعالی فرماتے ہیں



إِنَّ الْمُبَذِّرِينَ كَانُواْ إِخْوَانَ الشَّيَاطِينِ وَكَانَ الشَّيْطَانُ لِرَبِّهِ كَفُورًا

سورة الإسراء الاية رقم 27



****



ووٹ میں ظالم  ( شرعی وسیع مفہوم میں  یعنی فاسق ) بهی عہدہ لے سکتا ہے جو قرآن کی درج ذیل آیت کا انکار ہے



َ لاَ يَنَالُ عَهْدِي الظَّالِمِينَ

سورة البقرة الاية رقم 124



*****



ووٹ میں کافر بھی مسلمانوں کا عہدہ سنبھال سکتا ہے جو قرآن کریم کی درج ذیل آیت کا انکار ہے

ِ وَلَن يَجْعَلَ اللّهُ لِلْكَافِرِينَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ سَبِيلاً

سورة النساء الاية رقم 141



****



ووٹ میں دهوکے اور جهوٹ کا مرض معاشرے میں عام ہو جاتا ہے  .. ووٹ دینا تو کسی ایک کو ہوتا ہے لیکن کہنا ہر ایک سے ہوتا ہے کہ میرا ووٹ آپ کا  ہے



****

ووٹ میں گلی گلی  ، گهر گهر ناچاقیاں اور دشمنیاں پیدا ہو جاتی ہیں



****



ووٹ میں مسلم امت  ، خواب سے خوابِ گراں کی طرف محو سفر ہوتی ہے



****

ووٹ میں کفر کو اسلام سمجھ لیا جاتا ہے  .. ناکامی کے راستے کو کامیابی کا راستہ سمجھ لیا جاتا ہے..



****

ووٹ میں خداداد عقل اور صلاحیتوں کا مذاق اڑایا جاتا ہے  .. ووٹ میں اخلاقی اقدار  ، عقل اور صلاحیتوں کے مقابلے میں ہمیشہ نوٹ ہی جیتتا ہے



****

خلاصہ کیا بتاؤں کہ ووٹ میں نااہل وزیراعظم بن جاتے ہیں  .. اسلام میں عہدہ طلب کرنا ہی نااہلی ہے اور ووٹ میں یہ پہلا قدم اور لازمی شرط ہے



ووٹ میں اور بھی خلاف اسلام بیسیوں باتیں ہیں  ..  اب مرضی ہے آپ کی .. واجب کہتے ہو .. امر بالمعروف کہتے ہو ..  یا ایمان کی شرط

*****

اپنے ایمان کا خیال رکھۓ

أخوكم عبدالمعز حقمل

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔