Monday 21 January 2019

حقیقی لٹیرے کون

حقیقی لٹیرے کون

مذہبی شدت پسند کے القابات سے مشہور مسلم مغل بادشاہ  اورنگزیب عالمگیر کے دور میں مغل سلطنت تقریباََ سارے برصغیر پہ محیط ہوگئی اور اپنی عظیم ترین وسعت پہ پہنچ گئی جو کہ چار ملین مربع کلومیٹر رقبے پر پھیلی ہوئی تھی۔اس کی رعایا 158 ملین افراد پہ مشتمل تھی۔
1690ء میں لٹیرے کہے جانے والے مسلم مغل دور میں برصغیر کی سالانہ آمدنی دو ارب ستاسی کروڑ چورانوے لاکھ انہتر ہزار آٹھ سو چورانوے روپے یعنی کہ تین کروڑ چھیاسی لاکھ چوبیس ہزار چھ سو اسی پاؤنڈ یعنی 450 ملین ڈالر تک پہنچ گئی جو کہ اس وقت کے فرانس سے دس گنا سے بھی زیادہ تھی۔ انہی لٹیرے قرار دیے جانے والوں کے دور میں اس وقت برصغیر چین کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی سب سے بڑی معیشت بن گیا جس کی دولت کا اندازہ نوے بلین ڈالر تھا جو کہ 1700ء میں دنیا کی کل جی ڈی پی کا ایک ۔چوتھائی تھا یعنی مسلم  مغل دور میں برصغیر اتنا خوشحال تھا کہ پوری دنیا کی ایک چوتھائی دولت اکیلے برصغیر کے پاس تھی۔ پھر اس کے بعد 1757ء سے برطانیہ کی  برصغیر میں لوٹ مار کا آغاز ہوا اور مسلسل 190 سال کی لوٹ مار کے بعد جب انگریز برصغیر سے گئے تو برصغیر دنیا کا غریب ترین خطہ بن چکا تھا جس کا عالمی معیشت میں حصہ صرف تین فیصد تھا۔ اب خود فیصلہ کر لیں کہ حقیقی لٹیرے کون تھے۔مسلمعرب،غزنوی، غوری، خلجی، تغلق، مغل حکمران یا انگریز۔

حوالہ جات:

1:József Böröcz (2009-09-10). The European Union and Global Social Change. Routledge. p. 21. ISBN 9781135255800. Retrieved 26 June 2017
2:Rein Taagepera (September 1997). "Expansion and Contraction Patterns of Large Polities: Context for Russia". International Studies Quarterly. 41 (3): 500. doi:10.1111/0020-8833.00053. JSTOR 2600793.
3:Maddison, Angus (2003): Development Centre Studies The World Economy Historical Statistics: Historical Statistics, OECD Publishing, ISBN 9264104143, pages 259–261

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔