Thursday 26 April 2018

معروف مسلمان پاکستانی سائنسدان ڈاکٹر ریاض الدین

وزیر اعظم نوازشریف نے معروف مسلمان پاکستانی سائنسدان ڈاکٹر ریاض الدین کے نام سے منسوب قائد اعظم یونیورسٹی کے نیشنل سنٹر فار فزکس اور فیلو شپ کو ڈاکٹر عبدالسلام سے منسوب کرنے کی منظوری دیدی۔
تھوڑی سا نظر تاریخ پر ڈالتے ہیں۔
ڈاکٹر عبدالسلام نے 70کے عشرے کے اوائل میں پاکستان میں فزکس میں تحقیق کا ادارہ قائم کرنے کا خیال پیش کیا تھا۔ جس کی منظوری اُس وقت کے پاکستان ایٹمک انرجی کمیشن کے چئیرمین نے دی تھی۔ جس کے لئے حکومت پاکستان نے فنڈ مختص کیا، اور کئی سال تک پلاننگ ہوتی رہی۔ اسی دوران 1974میں پاکستانی پارلیمنٹ نے قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دے دیا۔ جس کے بعد فوری بعد ڈاکٹر عبدالسلام نے انتقاما ہمیشہ کے لئے پاکستان چھوڑ دیا۔ اور پاکستان میں فزکس کی تحقیق کا ادارہ قائم کرنے کا تمام پلان اور اس حوالے سے ہونے والی تمام منصوبہ بندی کا ریکارڈ بھی ساتھ لے گئے۔ اور انہوں نے پاکستانی حکومت کے پیسوں سے ہونے والی منصوبہ بندی کو استعمال کرتے ہوئے اٹلی میں انٹرنیشنل سینٹر فار تھئیریٹکل فزکس کے نام سے تحقیقی ادارہ قائم کر دیا۔ جس سے وہ آخر دم تک وابسطہ رہے۔

دوسری جانب پاکستان میں ایک مرتبہ فنڈز مختص ہونے کے باوجود جب تحقیقاتی ادارہ نہ بن سکا تو دوبارہ اس خیال کو عملی جامہ پہنانے میں طویل عرصہ لگ گیا۔ لیکن اس کا بیڑا ڈاکڑعبدالسلام کے پائے کے ہی مسلمان سائنسدان ڈاکٹر ریاض الدین اٹھایا، اور شبانہ روز محنت نے بالآخر پاکستان میں بین القوامی معیار کا تحقیقاتی ادارے کی تخلیق کا خواب سچ کر دیکھایا۔ جس کا نام نیشنل سنٹر فار فزکس رکھا گیا۔ اس تحقیقاتی مرکز کا معیار اتنا اعلیٰ ہے کہ یورپی تنظیم برائے جوہری تحقیق 'سرن'سمیت فزک کے اکثر اداروں کی ممبر شپ اسے حاصل ہو گئی۔ ڈاکٹر ریاض الدین نے نہ صرف یہ ادارہ قائم کرنے کے لئے دن رات محنت کی، بلکہ وہ دم آخر تک اس ادارے سے وابسطہ رہے۔ اسی لئے ڈاکٹر ریاض الدین کی وفات کے بعد نیشنل سینٹر فار فزکس کا ںام ڈاکٹر ریاض الدین نیشنل سنٹر فار فزکس رکھ دیا گیا۔
جسے آج وزیر اعظم نے تبدیل کر کے اسے ڈاکٹر عبدالسلام سے منسوب کرنے کی منظوری دی ہے۔

قائداعظم یونیوسٹی کے ایک دوست سے پوچھا کہ نام کی تبدیلی کی وجہ کیا ہے؟ اُس کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر ریاض دنیا کے صف اول کے سائنسدان ہونے کے ساتھ ساتھ ایک باعمل مسلمان بھی تھے۔ پانچ وقت باجماعت ادا کرنے کی وجہ سے وہ اکثر تنقید کا نشانہ بنتے رہے ہیں۔ اسی لئے وہ فزکس کی دنیا میں گراں قدر خدمات کے باوجود گمنام رہے ہیں۔
ہو سکتا ہے کہ پاکستان کا سب سے اہم تحقیقاتی مرکز کا کسی باعمل انسان سے منسوب ہونا آج کی دنیا میں قابل قبول نہیں ہے۔

ڈاکٹر ریاض الدین صاحب کا تفصیلی تعارق یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔
https://en.wikipedia.org/wiki/Riazuddin_(physicist)
بہ شکریہ
مہتاب عزیز

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔