ایک شخص کا کہنا ہے کہ نینو سائنس کے تصور سے اب میچو کیچو نے دعوی کیا ہے کہ ہم ایک برگر سے بچہ پیدا کر لیں گے۔انبیا کے معجزوں جیسے کارنامے سائنس انجام دے رہی ہے تو پھر خدا کے سب سے طاقتور ہونے کا تصور کہاں گیا؟
اس کا جواب یہ ہے کہ کوڑھ کے مریض پہ ہاتھ پھیر کے مریض ٹھیک کرنا بھی کوئ دکھا دے بغیر کسی دوائ کے جیسا حضرت عیسٰی علیہ السلام نے کیا تھا۔لاٹھی کو اژدہا اور اژدہے کو لاٹھی بنا کے بھی دکھا دے جیسا حضرت موسٰی علیہ السلام نے کیا تھا ۔حضرت لوط علیہ السلام کی قوم کو آسمان تک اٹھا کے اوپر سے گرایا گیا پھر ان پر پتھروں کی بارش کر دی گئ۔کوئ انسان ایسا کر کے دکھا دے۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی طرح معراج کے طور پہ ساتویں آسمان تک جا کے دکھا دے۔
خدا کی طرح پوری کائنات کو تباہ کرنے کا دعوی کرکے دکھا دے اگر زمیں کو تباہ کرنے کا دعوی کر بھی لیتا ہے۔ جس خدا کے حکم سے قیامت آئے گی،اس خدا کے حکم سے معجزوں کا ظاہر ہونا بھی بڑی بات نہیں۔
خدا کے بنائے ہوئے سائنسی قوانین کو دریافت کر کے ان کو استعمال کر کے عقل اے ماورا کارنامے انجام دینے سے انسان خدا نہیں بن جاتا۔اگر انسان خدا بننا چاہتا ہے تو پھر ان قوانیں اور خدا کے مادہ و توانائ کو استعمال کیے بغیر اپنی طرف سے کچھ اور پیدا کرے جو نہ مادہ ہو نہ توانائ ہو پھر ہم کہیں گے کہ انسان نعوذ بااللہ خدا کے برابر ہوا۔جب کہ انسان جن قوانین کی نقل کر کے ایجادات کرتا ھے،جس مادے و توانائ کو ان ایجادات میں استعمال کرتا ہے وہ بذات خود خدا کی تخلیق ہیں۔اس طرح انسان تصرف،استعمال اور نقل کرنے والاہوا لیکن وہ خود خدا نہیں بن گیا ان ساری تحقیقات سے۔
خدا کی کائنات کے مادہ و توانائ و اس خدا کے بنائے گئے سائنسی قوانین کے استعمال کے یعنی خدا کی چیزیں استعمال کرنے کے بعد انہی چیزوں سے حیران کن کارنامے انجام دینے کے بعد خدائ کا دعوی کرنا کہاں درست ہے۔اور آخری بات یہ کہ انسان آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد سے پہلے جہالت میں پھر رہا تھا، اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد نہ ہوتی تو یہ علم و سائنس زندہ بھی نہ ہوسکتی۔بذات خود یہ ساری ترقی اس رب کی محتاج ہے۔اس کے بعد خداکی برابری کا دعوی کرنا اور خدا کو نعوذ بااللہ نا اہل قرار دینا کہاں کی منطق کے مطابق درست ہے۔
باقی میں سائنس اور سائنسی تحقیقات کا انکار نہیں کرتا لیکن سائنس کی غلط تشریح کا مخالف ہوں۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔