تحریر:عالیہ تنویر
=======================================
آمِین {آ + مِین} (عربی)
ا م ن آمِین
عربی زبان میں امن سے مشتق ہے اور بطور حرف ندا مستعمل ہے اور اردو زبان میں بطور حرف ندا اور گاہے بطور اسم بھی مستعمل ہے۔ 1732ء کو"کربل کتھا" میں مستعمل ملتا ہے۔
حرف ندائیہ (مؤنث - واحد)
قدیم مصر کی تاریخ محض پانچ ہزار سال پرانی ہے جب کہ یہ لفظ اس سے بہت پہلے یعنی کئی یزار سال سے یعنی قبول فرما حضرت ابراہیم علیہ السلام اور نوح علیہ السلام کی شریعت میں بھی تھا۔پھر کس طرح یہ لفظ قدیم مصر سے لیا گیا۔
حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دعا ہے رب اجعل ہذا بلدا امنا
اے رب اس شہر کو امن کا شہر بنا۔
امن سلامتی اور قبولیت کے لیے یہ لفظ قدیم مصر کی تہذیب سے ہزاروں سال پہلے ابراہیم علیہ السلام استعمال کر چکے۔پھر ملحدین کس طرح کہ سکتے ہیں کہ یہ لفظ قدیم مصر کی تہذیب سے لیا گیا۔
ابراہیم علیہ السلام کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ آرامی یا عبرانی زبان بولتے تھے۔قدیم آرامی زبان میں یہ لفظ ابراہیم علیہ السلام استعمال کر چکے۔اور تحقیقات بھی یہی کہتی ہیں کہ یہ زبان دنیا کی قدیم ترین زبانوں میں شمار ہوتی ہے۔ جس سے مشرق وسطی کی پھر ملحدین کس طرح کہ سکتے ہیں کہ یہ الفاظ مصر سے لیے گئے۔
اور دوسری بات یہ کہ خود قدیم مصری زبان کہاں سے اخذ کی گئ۔ذرا یہ بھی بتا دیں ملحدین۔ماہرین خود اس بات پہ متفق ہیں کہ شروع میں انسان کی زبان ایک تھی اور دنیا کی سب زبانیں اسی زبان سے اخذ کی گئ۔اب اگر دنیا کی دو زبانوں میں دو لفظ مشترک مل جائیں تو ملحدین کس طرح کہ سکتے ہیں کہ یہ لفظ فلاں زبان سے لیا گیا ہے جب کہ وہ زبان اور باقی زبانیں خود ایک ہی زبان یعنی مادر آف آل لینگویج سے اخذ کی گئ ہیں۔
عربی (عربی: العربية) سامی زبانوں میں سب سے بڑی زبان ہے اور عبرانی اور آرامی زبانوں سے بہت ملتی ہے۔اور یہ آرامی زبان وہ زبان ہے جو حضرت نوح علیہ السلام کے بیٹے سام کی اولاد سے منسوب ہے۔اس سامی زبان اور عربی زبان میں بہت مشابہت ہے۔اور سامی زبان کی تاریخ جس سے عربی مشابہت رکھتی ہے قدیم مصری زبان سے کئ ہزار سال قدیم ہے۔لہذا یہ کہنا کہ آمین کا عربی لفظ مصری زبان سے اخذ کیا گیا لغت اور زبانوں کی تاریخ دونوں کے خلاف ہے۔
اور یہ لنک پڑھ لیجیے گا ذرا
http://www.urdumajlis.net/threads/قرآن-اور-بائبل-میں-مصری-حکمرانوں-کے-خطابات-اور-جدید-تحقیقات.8259/
مصر میں آمن نام کے دیوتا کی پرستش کا سب سے پہلا تذکرہ حضرت موسی علیہ السلام کی قوم بنی اسرائیل پہ فرعون کے ظلم کے زمانے میں ملتا ہے۔فرعون سے پہل جو بادشاہ مصر پہ حکمران تھے انہیں عزیز مصر کہا جاتا تھا اور عزیز مصر کے دور میں یوسف علیہ السلام مصر میں آچکے تھے یعنی مصر کے سب فرعونوں کی تاریخ شروع ہونے سے بھی پہلے اور یوسف علیہ السلام کے والد یعقوب علیہ السلام کنعان یعنی موجودہ فلسطین میں مقیم تھے اور ان کے والد یعنی حضرت ابراہیم علیہ السلام قدیم عراق کے باشندے تھے جو قرآن کے مطابق اپنی دعا میں امن کا لفظ استعمال کر چکے تھے۔یہ تاریخی سلسلہ دیکھا جائے تو حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کی طرف سے امن کے لفظ کا استعمال ایک خدا کی دعوت و دین کی دعوت کا زمانہ قدیم مصر کے سب فرعونوں اور دیوتاؤں سے بہت پہلے کا ہے۔لہذا یہ کہنا کہ ان کی تعلیمات اور الفاظ قدیم مصر سے لئے گیے تاریخی بددیانتی و ظلم ہے۔یہ باتیں ایک جاہل ملحد سکالر علی عباس جلالپوری و سبط حسن کرتے ہیں جب کہ تاریخ ان کی جہالت کو ظاہر کر رہی ہے۔
اور قدیم مصری دیوتاؤں کا زمانہ 4000 قبل مسیح سے 30ء تک مانا جاتا ہے جب کہ حضرت ابراہیم و نوح علیہ السلام اس سے پہلے گزر چکے تھے۔اور امون دیوتا کی پہلی تاریخ Old EgyptianPyramid Texts میں ملتی ہے جو کہ محض 2000سے 2600 قبل مسیح یعنی آج سے ساڑھے چار ہزار سال پہلے تھے جب کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کا زمانہ اس سے بھی ایک ہزار سال پہلے یعنی آج سے پانچ سے ساڑھے پانچ ہزار سال قبل کا ہے۔اب بتائیں امن کا لفظ کہاں سے لیا گیا جب کہ یہ لفظ امون دیوتا سے ایک ہزار سال پہلے ابراہیم علیہ السلام استمعال کر چکے ہیں۔
آمین کا لفظ خود تاریخ کے مطابق کئ آرامی،سامی اور افریقی ایشیائی زبانوں میں مستعمل ہے۔یہ محض قدیم مصری زبان سے مخصوص نہیں۔یہ پڑھیں
The usage of Amen, meaning "so be it", as found in the early scriptures of the Bible is said to be of Hebrew origin; however, the basic triconsonantal root from which the word was derived is common to a number of languages, such as Aramaic, in the Semitic branch of the Afrasian languages.
اور خود کئ ماہرین زبان یہ بات نہیں مانتے کہ عربی لفظ آمین مصری زبان سے لیا گیا ہے۔یہ پڑھیں
Such external etymologies are not included in standard etymological reference works. The Hebrew word, as noted above, starts with aleph, while the Egyptian name begins with a yodh
حوالہ۔
Catholic Encyclopedia. Archived from the original on 5 September 2007. Retrieved 2007-08-20.
Strong's Concordance. Retrieved 2008-02-20.
"King James Bible Strong's Hebrew Dictionary". Archived from the original on 13 February 2008. Retrieved 2008-02-26
بشکریہ
https://en.m.wikipedia.org/wiki/Amen
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔