Saturday 23 December 2017

٭ استاد نو لبرل کہتے ہیں ٭

٭ استاد نو لبرل کہتے ہیں ٭
--------------
سچ یہ ہے کہ یہ دنیا ماتھے کے محرابوں سے نہیں، ہاتھوں کے چھالوں سے آراستہ ہے.
جملہ ہے یا شہکار عیاری ؟؟؟؟
ادب بہت بڑا پردہ ہے جسکے آڑ میں کچھ بھی کہہ لو یہ جھوٹ کو سچ کے پردوں میں پیش کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے اسکے دامن میں الفاظ کی ساخت وپرداخت ایسے ہوتی ہے کہ وہ معانی کثیرہ کو سمیٹ لیتی ہے
ظلم کو عدل قرار دینا ، جھوٹ کو سچ بنانا ، شیریں کو تلخ کرنا ،  دن کو رات میں بدلنا ، اندھیرے کو اجالا باور کرانا ، بے ایمانی کو ایمانداری کا چولہ پہنانا ، واقعاتی تاریخ کو قصوں کہانیوں سے مسخ کرنا تو معمولی کام ہے
جملہ مذکورہ بالا سچ ہے لیکن ادھورا!!!
مکمل سچ کی کبھی لبرل استادوں کو کہنے کی توفیق نہیں ہوتی!!!
یہ جواب دیتے ہیں پر دوسرے سوال کا پہلا سوال "شیر خرما "سمجھ کر پی جاتے ہیں
پورا سچ یہ ہے کہ چھالوں سے دنیا آراستہ تو ہے
پر جناب "مزدور"کی نہیں
آپکی دنیا آراستہ ہے
ہاتھوں کی سختی سے زندگی کا گداز تو قائم ہے پر "مزدور "کی نہیں سرمایہ دار کی
چاک گریباں سے جیون رفو ہوتا ہے مگر "محنت کش "کا نہیں  مالدار کا جیون رفو ہے
انگلیوں کے گٹوں سے زیست کی رونقیں بحال ہیں پر "غریب "کی نہیں متمول کی رونقوں پر بہار ہے
کندھوں کے جھکاو سے زندگانی میں گردنیں تنی ہوئی ہیں   پر "وزن بردار "کی نہیں بلکہ اشرافیہ کی گردنوں میں سریا پیوست ہے ۔
ماتھے کے پسینے سے  شرابوں کی دوکان نائیٹ کلب آباد ہیں لیکن "لاچار "کی کھٹیا تو صاف پانی کی بوند سے بھی محروم ہے
گرمی سے جھلسی ہوئی رنگت کے دم ہی سے چہروں کی تازگی جنم لیتی ہے پر "زیتون بی بی "کی نہیں مسزآنرایبل مل مالکان کی
کپڑوں کے پیوند ہی کے سہارے لباس کی حرمت قائم ہے لیکن "مسکین "کے پوشاک کی نہیں  امراء کے برانڈڈ سوٹوں کے تاروں کا دم خم زندہ ہے
مکمل سچ تو یہ ہے آپکے محبوب نظم جمہوری وسرمایہ داری کی برکات ہیں کہ ہاتھ کے چھالے والوں سے ماتھے کے محرابیں بھی چھینی ہیں اور انکی قسمت میں غریب سے غریب تر ہونا ہی لکھا ہے
یہ مزدور کا کولہو کے بیل کی طرح صرف سرمایہ داروں کی تعیش کی خاطر ہی چلنا اسکی پشت پر بھی محراب کی نشان سے عاری ماتھوں ہی کی فکر ہے
مزدور کے مقدر میں صرف پسنا اور پسنا اور پسنا بھی سیکولرازم کی نوکدار پکی سیاہی والی قلم نے لکھا ہے
ورنہ ماتھے پر محرابیں سجانے والوں نے تو اسے اس خدا کا دوست بنایا ہے جس لیئے ماتھوں کی محرٍابیں بنائی جاتی ہیں الکاسب حبیب اللہ
یہ محرابوں کے نشان ہی تو بتاتے ہیں کہ ہمارے دلوں کی راحت جان جہان نے تو کہا اللہ مسکین ہی پیدا کیا مسکین ہی زندہ رکھ اور مسکین ہی موت دے
یہ محراب کے متوالے ہی نے تو بتایا کہ سجدے کا نشان محراب بھی اس وقت قبول ہے جب کماتے کماتے ہاتھ میں چھالے پڑ جائیں
ماتھے کے محرابوں والوں نے ہی سکھایا ہے کہ جناب آپکے مال میں ان چھالوں والوں کا ڈھائی پرسنٹ جبری حصہ ہے
محرابوں کے نشان زدہ ماتھے ہی تو کہتے ہیں صرف ڈھائی پرسنٹ نہیں اسکے علاوہ صدقہ فطرہ فدیہ کفارہ خیرات احسان مدد وامداد بھی کرو ۔
صاحب سچ پورا بولیں
محراب سے عاری ماتھے ہی مزدور کے چھالوں کا ذمہ دار ہے
جی صاحب!!!
محراب سے خالی جبینیں ہی دھوکہ دہی کرتی ہیں چھالوں کا دن بھی مناتی ہے تو ہوٹلوں میں اور مزدور اس وقت بھی اسکے سامنے منرل واٹر کی بوتلیں اور فریش جوسسز سرو کررہا ہوتا ہے اور چھالے والے ہی اسکے لئے اسی ہوٹل کی کچن میں شراب وکباب بنا رہا ہوتا ہے
جبکہ محراب کے نشانوں والے دن میں پانچ مرتبہ اسے اپنے پہلو میں کھڑا کرکے اسکے اور اپنے ماتھے کو محراب سے سجانے میں مصروف ہوتے ہیں
مکمل سچ بولیں نا جی
ہر مسجد میں یہ چھالوں والے کیوں محراب والوں سے مانگتے ہیں ایک وقت میں آپ بھی مسجد جاتے ہونگے یہ منظر آپ نے بھی دیکھا ہوگا ہر بڑی مسجد ہر چھوٹی مسجد میں یہ نظارہ دیکھا ہوگا
لیکن کیا وجہ ہے کہ یہ چھالوں والے آپکو کسی کانفرنس ہال کسی آڈیوٹوریم کسی ہوٹل موٹل پر نہیں ملتے کیوں کہ وہ جانتے ہیں کہ دیتا صرف محراب کے نشان والا ہے محراب سے عاری ماتھا تو صرف چھینتا ہے بس چھینتا ہے
کیا وجہ ہے
چھالوں والے کا بیٹا مدرسہ میں جاتا ہے ؟؟؟
کیونکہ وہاں چھالے اور محراب کے نشان والے کے بیٹے میں کوئی تفاوت نہیں دونوں ایک جیسی ہی چٹائی پر بیٹھےتے ہیں ایک ہی استاد سے پڑھتے ہیں ایک ہی جیسی سہولیات سے فائدہ لیتے ہیں
کیوں آپکو یہ چھالے والے فرابلز گرامر بیکن ایجوکیشنل سسٹم میں نہیں ملتے ؟؟؟
صاحب سچ پورا بولیں
چھالے محراب سے عاری ماتھے ہی کا دین ہے
چھالے والوں کے نصیب کے چھالوں کے پیچھے محراب سے عاری ماتھے ہی ہیں
صاحب سچ پورا بولیں
چھالے والے کی بیٹی کب کال گرل ، طوائف ، رنڈی بنتی ہے تب جب محراب سے عاری ماتھے والے سرمایہ کاری کی دلدل میں چھالے والوں کو فریب دیتے ہیں
چھالے والے کی بیٹی کی روح پر کوٹھے کی زینت بننے کے بعد جو چھالے پڑتے ہیں اسکے پیچھے یہی محراب کے نشان سے خالی ماتھے ہی ہوتے ہیں ۔
صاحب سچ پورا بولیں

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔