Saturday, 23 December 2017

پردہ تو دل کا ہوتا ہے

 گزشتہ رات ایک نوجوان لڑکی ان باکس میں وارد ہوئی اور بعد از سلام عرض کی:

''آپ "عورت"اور "عورتوں کے پردے"پہ بہت لکھتے ہیں۔

''پردہ تو دل کا ہوتا ہے''

میں نے کہا: ''کھانا کھانے/چبانے کے بعد کہاں جاتا ہے؟
کہنے لگیں : ''پیٹ میں''

میں نے کہا: پیٹ تک پہنچانے کے لیے کھانا کہاں ڈالنا پڑتا ہے ؟

''ظاہر ہے منہ میں''

میں نے کہا : ''تو میں بھی تو یہی بتانا چاہتا ہوں۔ جس طرح کھانا پیٹ میں ہوتا ہے ، مگر وہاں پہنچانے کے لیے منہ میں ڈالنا پڑتا ہے اسی طرح پردہ دل میں ہوتا ہے، دل تک پہنچانے کے لیے اسے سر پہ رکھنا پڑتا ہے"

کچھ وقت سوچ کر پھر بولی

''کچھ لڑکیاں تو دوپٹہ اوڑھ کر بھی ''باپردہ ''نہیں ہوتیں ۔ پھر؟؟؟؟؟

میں نے کہا: ''کچھ لوگوں کو تو کھانا بھی ہضم نہیں ہوتا، قے ہوجاتی ہے۔ اس میں قصور ''پردے ''اور ''کھانے''کا نہیں، مسئلہ ''معدے ''اور ''دل ''میں ہے"
Copied

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔