Friday 10 November 2017

نظریہ ارتقاء پر ایک اور کاری ضرب

 بندروں سے ارتقاء پانے والے اکثریت ملحدین اور لبرل حضرات کبهی بهی غور و فکر کرنے کا تردد نہیں فرماتے اور بس اندها اعتقاد بنا کر بیٹهے ہوئے ہیں, حالانکہ صبح و شام مومنین کا ان کے بن دیکهے رب پر ایمان رکهنے پر تنقید کرنے کو اپنا پیدائشی حق سمجهتے ہیں.
سائنس کی جدید تحقیق کے مطابق انسان اور بندر کے ڈی این اے میں مماثلت ماضی میں بتائی جانے والی 98 فیصد نہیں بلکہ 95 فیصد ہے اور اس بات کا بهی قوی امکان ہے کہ مزید کم بهی ہو سکتی ہے.

"A new report in the Proceedings of the National Academy of Sciences suggests that the common value of >98% similarity of DNA between chimp and humans is incorrect. Roy Britten, author of the study, puts the figure at about 95% when insertions and deletions are included. Importantly, there is much more to these studies than people realize."
( Proceedings National Academy Science)

سائنس کی سابقہ تحقیقات کے مطابق چند اور جانوروں کے ڈی این اے میں بهی انسانی ڈی این اے سے کافی حد تک مماثلت پائی جاتی ہے, اب کل کلاں کو مزید تحقیقات کے نتیجہ میں ان جانوروں کے ڈی این اے کی مماثلت بندر کی نسبت زیادہ ہو جائے تو کیا بندر کو اپنا جد امجد قرار دینے والے ملحد/لبرل اپنے سابقہ آباء سے قطع تعلقی اختیار کر کے نیا شجرہ نسب بنا لیں گے؟؟؟

1. Humans and cats share nearly 90 percent of human DNA.
2. Humans and mice share nearly 90 percent of human DNA.
3. Humans and dogs share 84 percent of their DNA.
4. Humans and cows share 80 percent of their DNA
5. Humans and chicken share 65 percent of their DNA.
6. Humans and fruit fly (Drosophila) share 60 percent of their DNA.

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔