لبرل/ ملحد اور حور
ہماراقران جہاں 'حور'کا زکر کرتا ہے وہاں جنت کی تمام نعمتوں کا بھی زکر کرتا ہے اور جہنم کے عزاب کا بھی تذکرہ کرتا ہے تاکہ یہ انسان ظلم و ناانصافی سے بچےاور تقویٰ والی زندگی اختیار کرے ۔کسی کی ماں بہن بیٹی پر بری نظر نا ڈال کر انعام (جنت اپنی تمام نعمتوں سمیت) حاصل کر سکے۔ عزاب اور اخرت کی ناکامی سے بچ سکے.
ہمارے علماء تو ایسی جنت جس کا حاصل مقصد بھی اللہ کی اطاعت، تقوی اور اللہ کی رضا ہے کو بیان کرتے وقت بھی مناسب الفاظ استعمال کرتے ہیں
مگر آپ ایک نظر اپنے اوپر بھی ڈال لیجیے آپ اور آپکے لبرل قسم کے شاعر/لکھاری (منٹو سمیت) الفاظ میں عورت کے اتار چڑھاو سے لیکر ساری عورت کو ننگا کر کے رکھ دیتے ہیں اور شراب اور گندے نشوں میں دھت ایڈز سے متاثرہ طوائفوں کی بھاس مارتی گود میں سر رکھ کر کمر اور اترتی شلوار کو بیان کر دیتے ہیں آپ آرٹ کے نام پر اپنی عورتوں سمیت عورت کے جسم سے لذت اور ٹھمکے بانٹتے پھرتے ہو اور اپنی بیوی/بیٹی کو سجا کر اپنے مینیجر اور دوستوں سے داد وصول کرتے ہو
صابن سے لیکر کار تک کی اشتہار کیلئے عورت کی آدھی ننگی تصویر کے ساتھ ہارٹ لکھ کر رال ٹپکاتے پھرتے ہو اور گفتار اور کردار سے صاف نفساتی مریض نظر آتے ہو اپنی اولاد کو ہم جنس پرستی اور بوائے/گرل فرینڈ کی تعلیم گھروں اور اسکولوں میں دلواتے ہو اور مغرب کا گند (جس نے مغرب کی عورت کو ٹشو پیپر جیسی بےحثیت کر دیا) وہ خود بھی چاٹتے ہو اور اپنی اولاد کو چاٹنے کے طریقے بتاتے ہو اور پھر بھی طنز جنت اور حور کے بیان پر ۔۔۔
کچھ شرم ہوتی ہے
کچھ حیاء ہوتی ہے
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔