کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اخلاقیاتی تعلیمات مصری اخلاقیاتی فلسفی پٹا ہوٹپ سے متاثر ہوئی ہیں؟
قرآن اور حدیث کی اخلاقیاتی تعلیمات کے بارے میں علی عباس جلال پوری اور دیگر ملحدین کے جھوٹ اور ان کا جواب
پیشکش:فیس بک گروپ آپریشن ارتقائے فہم و دانش
فیس بک پیج: مذہب فلسفہ اور سائنس
فیس بک پیج: سائنس فلسفہ اور اسلام
»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»
ایک ملحد کا کہنا ہے کہ پیدائشِ مسیح سے تین ہزار سال قبل مصری فلسفی پٹاح ہوٹپ نے اپنے بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے کہا
"اپنی زوجہ کے دل کو خوش رکھنا کیونکہ وہ ایسی کھیتی ہے جو اپنے آقا کے لئیے نفع بخش ہوتی ہے۔ تُو اُس سے دُشمنی رکھے گا تو تباہ ہو جائے گا۔"
آنحضرت(صلی اللہ علیہ وسلم) کے زمانے تک پہنچتے پہنچتے یہ بات یوں ہو گئی کہ "تُمہاری عورتیں تمہاری کھیتیاں ہیں اور اس طرح ثابت ہوتا ہے کی مذہبی تعلیمات اس فلسفی سے متاثر ہیں
ملحدین اس بات کا جواب دیں کہ یہ حملہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرح ہو بہو ان الفاظ میں مصری فلسفہ پٹاح ہوٹپ نے یہ جملہ کب کہا اور کس جگہ کہا۔اس کا کوئی ثبوت نہیں تاریخ میں اور ہم اس معاملے کی مکمل تحقیق کر چکے ہیں۔
دوسری بات یہ کہ ملحدین ثابت کریں کہ اس مصری فلسفہ کی تعلیمات آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے علم میں تھیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس مصری کے نام سے واقف تھے۔
دو انسانوں کے الفاظ اور تشبیہ میں مشابہت ایک اتفاق ہوسکتی ہے۔ ملحدین کے وہم خیال اور گمان پہ مبنی الزام کو یقین کیوں سمجھا جائے۔عدالت اگر جرم ثابت نہ ہو تو شک کی بنیاد پہ بری کر دیتی ہے۔
ملحدین ثابت کریں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس فلسفی کے نام سے واقف تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس مکہ میں اس کی تعلیمات دستیاب تھیں۔ایک بھی حوالہ ایسا نہیں تاریخ میں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس فلسفی کی تعلیمات یا اس کے نام سے واقف تھے تو پھر ملحدین کیوں ایک معصوم انسان پہ الزام لگا رہے ہیں۔علی عباس جلال پوری انتہائی غیر مستند اور قابل گرفت مصنف ہے جس کے اس طرح کے مذہب پہ کئی اعتراضات کا جواب ہم پہلے بھی دے چکے ہیں اور باقیوں پہ کام جاری ہے۔
مکہ مکرمہ تو دور کی بات ملحدین ثابت کردیں کہ پٹا ہوٹپ کی یہ نصیحتیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں خود مصر کے لوگوں میں پائی جاتی تھیں۔جب کہ پٹا ہوٹپ کی تعلیمات دائرہ تاریکی میں تھی اور 1840ء کے بعد ان کو مصر سے دریافت کیا گیا۔دوسرا یہ بھی ملحدین ثابت کریں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث شریف کی تمہاری عورتیں تمہاری کھیتی ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بڑوں یا مکہ مکرمہ کے کسی اور شخص کی زبان پہ اس طرح موجود تھی۔ ملحدین ثابت نہیں کر سکتے۔کیونکہ ایسا ہے ہی نہیں تو پھر بہتان کیوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات ایک مصری فلسفی کی تعلیمات سے متاثر ہیں نعوذ بااللہ
وہ لنک https://archive.org/st…/theinstructionof30508gut/pg30508.txt
جس پہ پٹا ہوٹپ کی تعلیمات میسر ہیں خود کہ رہا ہے
Is there anything whereof it may be said,
See, this is new!
It hath been already of old time,
Which was before us.
There is no remembrance of former things;
Neither shall there be any remembrance
Of things that are to come
With those that shall come after.
ملحدین کا اپنا لنک ان کے خلاف جا رہا ہے۔یہ خود کہ رہا ہے کہ پہلے پیش کی گئی چیزوں کی کوئی یادداشت نہیں ہوتی اور نہ ہی یہ ہوگی اور نہ ہی یہ بعد میں آنے والی چیزوں کی ہوگی۔
ملحدین کیسے کہ سکتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نے اس مصری اخلاقیاتی فلسفی کی تعلیمات کا اثر لیا جب کہ ملحدین کا اپنا لنک ان کی بات کی سو فیصد نفی کر رہا ہے
اس کے مطابق اس فلسفی کا زمانہ 3500 قبل مسیح بتادیا جاتا ہے جب کہ جن تعلیمات کو آپ اس فلسفی کی تعلیمات کہ رہے ہیں ان کی تصنیف کا زمانہ اس فلسفی کے ایک ہزار سال بعد یعنی مصر کے درمیانی عرصے کا بتایا جا رہا ہے۔اور آگے ویکی پیڈیا خود لکھتا ہے کہ ان کی تصنیف بزات خود ایک من گھڑت ہے۔اب جن تعلیمات کے بارے میں ان کا اس فلسفی کی تصنیف ہونا ہی ثابت نہیں ان کے بارے میں ملحدینکہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی تعلیمات سے اثر لیا۔
علی عباس جلال پوری انتہائی غیر مستند اور دروغ گومصنف ہے۔ملحدین آنکھیں بند کر کے اس کے پیچھے نہ چلیں
ملحدین کا اپنا لنک لکھتا ہے کہ پٹا ہوٹپ کی بتائی جانے والی تعلیمات کے مطابق
Great is the Law (Maat)." (p. 24)
کیا مذہب نے کبھی ایسا کہا ہے۔مذہب تو کہتا ہے اللہ ہی بڑا ہے
اور آگے پڑھیں۔ یہ لنک کیا کہتا ہے
And, most remarkable of all omissions, there is nothing said as to
duties to the Gods. In Egypt, whose Gods are beyond counting, where
almost everybody was a priest, Ptah-hotep--himself a 'Holy Father' and
'Beloved of the God'--has no word to say on religious obligations,
اس کے مطابق پٹا ہوٹپ مذہب کے بارے میں کچھ نہیں لکھتا۔جب پٹا ہوٹپ نے مذہبی تعلیمات کی کوئی بات ہی نہیں کی اور صرف اخلاقیاتی تعلیمات تک رہا تو ملحدین کیسے کہ سکتے ہیں کہ مذہب اس فلسفی سے متاثر ہوا
یہ لنک آگے لکھتا ہے
Except in customs which are common to all times and places, as
drinking beer, writing love-letters, making wills, going to school, and
other things antecedently probable, the Egyptian life can show very few
parallels to the life of to-day.
اس میں ملحدین کا لنک کہتا ہے کہ ان روایات کے علاوہ جو پوری دنیا میں مشترک ہیں،باقی معاملات میں قدیم مصری زندگی جدید زندگی سے بمشکل ہی مشابہت رکھتی ہے۔آپ کا اپنا لنک جدید زندگی اور مصری روایات کو الگ قرار دے رہا ہے لیکن ملحدین کا اصرار ہے کہ نہیں۔ملحدین اس بات پہ ضد کر رہے ہیں کہ مذہب کی تعلیمات اس فلسفی سے متاثر ہوئی
اب جو تحقیق ہم نے پیش کی اس سے آپ کو پتہ لگ چکا ہوگا کہ مذہب پہ لگائے جانے والے الزام بہت کمزور دلیل پہ مبنی اور جھوٹے ہیں۔ان الزامات کی حقیقیت کی خود تحقیق کر لیا کریں ان پہ یقین کرنے سے پہلے۔اسی لیے ہم کہتے ہیں کہ علی عباس جلال پوری سبط حسن ارشد محمود یہ وہ دروغ گومصنف ہیں جنہوں نے دنیا بھر کے جھوٹ اور الزام مذہب پہ عائد کرنے کی کوشش کی ہے۔امید ہے آپ حضرات ہماری بات سمجھ گئے ہوں گے۔
قرآن اور حدیث کی اخلاقیاتی تعلیمات کے بارے میں علی عباس جلال پوری اور دیگر ملحدین کے جھوٹ اور ان کا جواب
پیشکش:فیس بک گروپ آپریشن ارتقائے فہم و دانش
فیس بک پیج: مذہب فلسفہ اور سائنس
فیس بک پیج: سائنس فلسفہ اور اسلام
»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»
ایک ملحد کا کہنا ہے کہ پیدائشِ مسیح سے تین ہزار سال قبل مصری فلسفی پٹاح ہوٹپ نے اپنے بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے کہا
"اپنی زوجہ کے دل کو خوش رکھنا کیونکہ وہ ایسی کھیتی ہے جو اپنے آقا کے لئیے نفع بخش ہوتی ہے۔ تُو اُس سے دُشمنی رکھے گا تو تباہ ہو جائے گا۔"
آنحضرت(صلی اللہ علیہ وسلم) کے زمانے تک پہنچتے پہنچتے یہ بات یوں ہو گئی کہ "تُمہاری عورتیں تمہاری کھیتیاں ہیں اور اس طرح ثابت ہوتا ہے کی مذہبی تعلیمات اس فلسفی سے متاثر ہیں
ملحدین اس بات کا جواب دیں کہ یہ حملہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرح ہو بہو ان الفاظ میں مصری فلسفہ پٹاح ہوٹپ نے یہ جملہ کب کہا اور کس جگہ کہا۔اس کا کوئی ثبوت نہیں تاریخ میں اور ہم اس معاملے کی مکمل تحقیق کر چکے ہیں۔
دوسری بات یہ کہ ملحدین ثابت کریں کہ اس مصری فلسفہ کی تعلیمات آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے علم میں تھیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس مصری کے نام سے واقف تھے۔
دو انسانوں کے الفاظ اور تشبیہ میں مشابہت ایک اتفاق ہوسکتی ہے۔ ملحدین کے وہم خیال اور گمان پہ مبنی الزام کو یقین کیوں سمجھا جائے۔عدالت اگر جرم ثابت نہ ہو تو شک کی بنیاد پہ بری کر دیتی ہے۔
ملحدین ثابت کریں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس فلسفی کے نام سے واقف تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس مکہ میں اس کی تعلیمات دستیاب تھیں۔ایک بھی حوالہ ایسا نہیں تاریخ میں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس فلسفی کی تعلیمات یا اس کے نام سے واقف تھے تو پھر ملحدین کیوں ایک معصوم انسان پہ الزام لگا رہے ہیں۔علی عباس جلال پوری انتہائی غیر مستند اور قابل گرفت مصنف ہے جس کے اس طرح کے مذہب پہ کئی اعتراضات کا جواب ہم پہلے بھی دے چکے ہیں اور باقیوں پہ کام جاری ہے۔
مکہ مکرمہ تو دور کی بات ملحدین ثابت کردیں کہ پٹا ہوٹپ کی یہ نصیحتیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں خود مصر کے لوگوں میں پائی جاتی تھیں۔جب کہ پٹا ہوٹپ کی تعلیمات دائرہ تاریکی میں تھی اور 1840ء کے بعد ان کو مصر سے دریافت کیا گیا۔دوسرا یہ بھی ملحدین ثابت کریں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث شریف کی تمہاری عورتیں تمہاری کھیتی ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بڑوں یا مکہ مکرمہ کے کسی اور شخص کی زبان پہ اس طرح موجود تھی۔ ملحدین ثابت نہیں کر سکتے۔کیونکہ ایسا ہے ہی نہیں تو پھر بہتان کیوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات ایک مصری فلسفی کی تعلیمات سے متاثر ہیں نعوذ بااللہ
وہ لنک https://archive.org/st…/theinstructionof30508gut/pg30508.txt
جس پہ پٹا ہوٹپ کی تعلیمات میسر ہیں خود کہ رہا ہے
Is there anything whereof it may be said,
See, this is new!
It hath been already of old time,
Which was before us.
There is no remembrance of former things;
Neither shall there be any remembrance
Of things that are to come
With those that shall come after.
ملحدین کا اپنا لنک ان کے خلاف جا رہا ہے۔یہ خود کہ رہا ہے کہ پہلے پیش کی گئی چیزوں کی کوئی یادداشت نہیں ہوتی اور نہ ہی یہ ہوگی اور نہ ہی یہ بعد میں آنے والی چیزوں کی ہوگی۔
ملحدین کیسے کہ سکتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نے اس مصری اخلاقیاتی فلسفی کی تعلیمات کا اثر لیا جب کہ ملحدین کا اپنا لنک ان کی بات کی سو فیصد نفی کر رہا ہے
اس کے مطابق اس فلسفی کا زمانہ 3500 قبل مسیح بتادیا جاتا ہے جب کہ جن تعلیمات کو آپ اس فلسفی کی تعلیمات کہ رہے ہیں ان کی تصنیف کا زمانہ اس فلسفی کے ایک ہزار سال بعد یعنی مصر کے درمیانی عرصے کا بتایا جا رہا ہے۔اور آگے ویکی پیڈیا خود لکھتا ہے کہ ان کی تصنیف بزات خود ایک من گھڑت ہے۔اب جن تعلیمات کے بارے میں ان کا اس فلسفی کی تصنیف ہونا ہی ثابت نہیں ان کے بارے میں ملحدینکہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی تعلیمات سے اثر لیا۔
علی عباس جلال پوری انتہائی غیر مستند اور دروغ گومصنف ہے۔ملحدین آنکھیں بند کر کے اس کے پیچھے نہ چلیں
ملحدین کا اپنا لنک لکھتا ہے کہ پٹا ہوٹپ کی بتائی جانے والی تعلیمات کے مطابق
Great is the Law (Maat)." (p. 24)
کیا مذہب نے کبھی ایسا کہا ہے۔مذہب تو کہتا ہے اللہ ہی بڑا ہے
اور آگے پڑھیں۔ یہ لنک کیا کہتا ہے
And, most remarkable of all omissions, there is nothing said as to
duties to the Gods. In Egypt, whose Gods are beyond counting, where
almost everybody was a priest, Ptah-hotep--himself a 'Holy Father' and
'Beloved of the God'--has no word to say on religious obligations,
اس کے مطابق پٹا ہوٹپ مذہب کے بارے میں کچھ نہیں لکھتا۔جب پٹا ہوٹپ نے مذہبی تعلیمات کی کوئی بات ہی نہیں کی اور صرف اخلاقیاتی تعلیمات تک رہا تو ملحدین کیسے کہ سکتے ہیں کہ مذہب اس فلسفی سے متاثر ہوا
یہ لنک آگے لکھتا ہے
Except in customs which are common to all times and places, as
drinking beer, writing love-letters, making wills, going to school, and
other things antecedently probable, the Egyptian life can show very few
parallels to the life of to-day.
اس میں ملحدین کا لنک کہتا ہے کہ ان روایات کے علاوہ جو پوری دنیا میں مشترک ہیں،باقی معاملات میں قدیم مصری زندگی جدید زندگی سے بمشکل ہی مشابہت رکھتی ہے۔آپ کا اپنا لنک جدید زندگی اور مصری روایات کو الگ قرار دے رہا ہے لیکن ملحدین کا اصرار ہے کہ نہیں۔ملحدین اس بات پہ ضد کر رہے ہیں کہ مذہب کی تعلیمات اس فلسفی سے متاثر ہوئی
اب جو تحقیق ہم نے پیش کی اس سے آپ کو پتہ لگ چکا ہوگا کہ مذہب پہ لگائے جانے والے الزام بہت کمزور دلیل پہ مبنی اور جھوٹے ہیں۔ان الزامات کی حقیقیت کی خود تحقیق کر لیا کریں ان پہ یقین کرنے سے پہلے۔اسی لیے ہم کہتے ہیں کہ علی عباس جلال پوری سبط حسن ارشد محمود یہ وہ دروغ گومصنف ہیں جنہوں نے دنیا بھر کے جھوٹ اور الزام مذہب پہ عائد کرنے کی کوشش کی ہے۔امید ہے آپ حضرات ہماری بات سمجھ گئے ہوں گے۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔