Thursday, 26 October 2017

تاریخ کے مسلمان حکمرانوں کو عیاش قرار دینے والے ملحدو لبرلو جدید دور کے ایک عورت پرست یورپی حکمران کے بارے میں یہ بھی پڑھ لو

تاریخ کے مسلمان حکمرانوں کو عیاش قرار دینے والے ملحدو لبرلو جدید دور کے ایک عورت پرست یورپی حکمران کے بارے میں یہ بھی پڑھ لو
----------------------------------------------------------------------------
میڈرڈ(مانیٹرنگ ڈیسک) قدیم زمانے کے بادشاہوں کے متعلق تاریخ بتاتی ہے کہ ان کی درجنوں بیویاں اور ہزاروں لونڈیاں ہوا کرتی تھیں لیکن آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ ایسا ایک بادشاہ آج کل بھی پایا جاتا ہے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق یہ سپین کا بادشاہ ہوان کارلوس ہے جس نے ضعیف العمری کے باعث 2014ءمیں ہی سبکدوش ہو کر اقتدار اپنے بیٹے فلپ ششم کے حوالے کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق فلپ ششم ان دنوں برطانیہ کے پہلے سرکاری دورے پر ہیں۔ ایسے میں برطانیہ میں شائع ہونے والی ایک کتاب میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ان کے والد ہوان کارلوس کی 5ہزار محبوبائیں تھیں اور انہوں نے لیڈی ڈیانا کو بھی محبت کے جال میں پھنسانے کی کوشش کی تھی۔ جب وہ 1987ءمیں شہزادہ چارلس کے ساتھ سپین کے دورے پر گئی تھیں تب ان کی کئی تصاویر منظرعام پر آئی تھیں جن میں ہوان کارلوس کی شہزادی میں رغبت واضح نظر آ رہی ہے۔
ملکہ حسن ایڈز سے متاثرہ بچوں سے ملنے کیلئے ایسی چیز پہن کر پہنچ گئیں کہ انٹرنیٹ پر ہنگامہ برپاہوگیا کیونکہ۔۔۔
ہوان کارلوس کے متعلق یہ انکشاف نیا نہیں ہے۔ 5سال قبل ایک ہسپتانوی مصنف بھی اپنی کتاب میں تحریر کر چکے ہیں کہ ہوان کارلوس ڈیڑھ ہزار خواتین کے ساتھ جنسی تعلق استوار کر چکے ہیں تاہم اس نئے انکشاف میں خواتین کی تعداد اس سے زیادہ بتائی گئی ہے۔ نئی کتاب میں بتایا گیا ہے کہ صرف ایک 6ماہ کے دورانیے میں ہوان کارلوس نے 62خواتین کے ساتھ تعلق استوار کیے۔ اس کی جنسی زندگی 1976ءسے 1994ءتک بہت زیادہ متحرک رہی اور اس عرصے میں اس نے 2ہزار 154خواتین کے ساتھ تعلق استوار کیا۔حتیٰ کہ ضعیف العمری میں 2005ءسے 2014ئ، اپنی عمر کے 67سے 76سالوں کے درمیان اس نے 191مختلف خواتین سے تعلق استوار کیا۔
دن رات اسلامی تاریخ پہ اعتراض کرنے والے ملحدو لبرلو! اس بادشاہ کے بارے میں کیا کہو گے

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔