Sunday, 22 April 2018

کیا مسلمان جنت کے لالچ اور جہنم کے ڈر کیوجہ سے مسلمان ہیں؟

کیا مسلمان جنت کے لالچ اور جہنم کے ڈر کیوجہ سے مسلمان ہیں؟

اور کیا یہ سچ ہے کہ ملحدین  اسلامی طرز زندگی کو مکمل طور پر چھوڑ چکے ہیں؟

جنت دوزخ اور آخرت کا منافع لوگوں کو دین پر لانے کیلئے کردار ضرور ادا کرتا ہے لیکن یہ بات  زھن میں رکھنی پڑھے گی کہ دین ایک زندگی گزارنے کے طریقے کو کہتے ہیں
تو ھم مسلمان دین پر منافع خور کی حثییت سے نہیں چلتے بلکہ ھماری ضرورت ہے دین کے بغیر ھمارا گزارا نہیں
اور باقی جو دین کو ٹھوکر مارنے کا دعویٰ کرتے ہیں وہ انتہائی جھوٹے ھوتے ہیں اور 'آدھے تیتر آدھے بٹیر بن کر زندگی گزار رہے ھوتے بس ان احکامات کو چھوڑ دیتے ہیں جو انکی نفسانی خواہشات کے سامنے آتے ہیں اور دعویٰ کرتے ہیں اور ٹھمکے لگا رہے ھوتے ہیں کہ جی ھم نے اسلام چھوڑ ....دیا ان کیلئے میں بس اتنا کہوں گا "ملحد تو جھوٹا ہے"

میری ایک ملحد سے گفتگو ھوئی جو شوقیہ ملحد نہیں لگ رہا تھا وہ بھی فرما رہے تھے کہ "اسلام اگر سچا مذھب ہے تو اس میں خوف اور لالچ کیوں ہے جزا اور سزا کیوں ہے " (مفہوم)

میں نے عرض کی تھی کہ اگر امریکہ ایک کامیاب ملک ہے تو اس کے اداروں میں جزا سزا عملاً اور تحریری شکل میں کیوں ھیں آئین اور عدالتیں کیوں ہیں  ...؟
اگر سارے انسانوں کی عقل ایک جیسی ھوتی جو دلائل کی بنیاد پر اور پیدائشی طور پر دین کا مقصد جان سکتی تو شاید جنت اور جہنم کے بتلانے کی ضرورت پیش نا آتی جیسے کچھ شہریوں کو قوانین اور جزا سزا کا پتہ بھی نہیں ھوتا مگر پھر بھی جرم نہیں کرتے ان کا شعور اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ گناہ کا ارتقاب کیا جائے مگر کچھ شہریوں کو ڈنڈا دیکھانا پڑھتا ہے.

بعض بچے خود ہی اسکول چلے جاتے ہیں بعضوں کو استاد ٹافی دیکھلا(دے) کر مقصد تعلیم پر لانا چاہتے ہیں لیکن جب یہ ٹافی والا بچہ تعلیم کا مقصد جان جاتا ہے تو پھر ٹافی کا نا ملنا اور بارش طوفان وغیرہ بھی اس  بچے کو اسکول آنے سے نہیں روک سکتی

(الطاف احمد)

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔