Sunday, 22 April 2018

خون بہانا مسلم کی فطرت ہے

خون بہانا مسلم کی فطرت ہے

موصوفہ نے بجا فرمایا۔میں  نے بھی اس تاریخی سچ کو جاننا چاہا تو مجھے موجودہ دور میں مسلم امریکا اور نیٹو کو غیر مسلم افغانوں کا خون بہاتے دیکھا۔
ذرا آس پاس دیکھا تو مسلم بھارت میں اقلیتوں کی زندگی جہنم بنتے دیکھی۔مسلم اسرائیل کو فلسطینیوں کا محاصرہ اور نسل کشی کرتے دیکھا۔
مسلم روس اور مسلم امریکا شام پر بمباریاں کرتا نظر آیا۔
مسلم برما روہنگیا غیر مسلموں کی نسل کشی کرتا نظر آیا۔
مسلم ممالک جمہوریت دینے کے لئے لیبیاء عراق کو برباد کرتے نظر آئے
میں نے ماضی میں جھانکا تو مجھ پر مسلمانوں کے مزید مظالم آشکار ہوئے۔
میں نے دیکھا کہ مسلم سویت یونین نے افغانستان پر چڑھائی کر کے لاکھوں افغانوں کا خون بہایا۔
میں نے دیکھا کہ مسلم امریکا نے لاکھوں ویت نامیوں کا خون بہا دیا۔
میں نے دیکھا تو جنگ عظیم دوئیم میں کروڑوں انسانوں کا قتل عام کرنے والے بھی مسلم دکھائی دیئے۔
میں نے مسلم امریکا کو ایٹم بم گرا کر لاکھوں انسانوں کا قتل عام کرتے دیکھا۔
میں نے دیکھا تو ماضی قریب میں کروڑوں انسانوں کا خون بہانے والے مسلم ہٹلر مسلم مسولینی مسلم لینن مسلم ماوزے تنگ جیسے  خون آشام درندے نظر آئے۔
میں نے دیکھا تو مسلم فلسطینیوں کا قتل عام کر کے اسرائیل نامی وحشی ریاست بناتے نظر آئے۔
میں تھوڑا اور ماضی میں گیا تو مسلمان جنگ عظیم اول شروع کرتے نظر آئے۔
تھوڑا اور ماضی میں جھانکا تو مسلمانوں کو امریکہ کے اصل باشندوں ریڈ انڈینز کی نسل ختم کرتے دیکھا۔
مسلمانوں کو براعظم آسٹریلیا کے اباجینز باشندوں کی نسل ختم کرتے دیکھا۔
میں نے مسلمانون کو تجارت کے نام پر غیر مسلم ممالک پر قبضہ کر کہ قتل عام کر کے وہاں کے وسائل لوٹ کر اپنے ممالک کے خزانے بھرتے دیکھا۔
میں نے مسلم فرانس کو الجزائر میں انسانیت سوز مظالم کرتے دیکھا۔
میں نے مسلم ممالک کو کالے افریقیوں کو غلام بنا کر جہازبھر کر اپنے ممالک کو لے جاتے دیکھا۔
میں نے مزید ماضی جاننے کی کوشش کی تو مسلم ہلاکو خان مسلم چنگیز خان نظر آئے۔مسلمانوں کو صلیبی جنگیں شروع کرتے دیکھا۔
اور میں جان گیا کہ واقعی خون بہانا مسلم کی فطرت ہے۔
ظاہر ہے یہ سب لوگ مسلم نہیں تھے۔لیکن لبرل و ملحد پھر بھی کہتے ہیں کہ خون بہانا مسلمانوں کی فطرت ہے
تحریر : علی خان صاحب
منقول : ارباب جلال یلدرم

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔