Saturday 22 September 2018

سوشلزم کے نام نہاد انقلابی لیڈر فیدل کاسترو کی اصل حقیقت(ملحدین و لبرلز کے ہیروز کے انسانیت سوز کارنامے اور ان کی عیاشیاں) تحریر۔۔۔ناصر صلاح الدین

سوشلزم کے نام نہاد انقلابی لیڈر فیدل کاسترو کی اصل حقیقت(ملحدین و لبرلز کے ہیروز کے انسانیت سوز کارنامے اور ان کی عیاشیاں)
تحریر۔۔۔ناصر صلاح الدین
======================================
کاسترو کی ذاتی زندگی پرتعیش تھی۔ فوربس میگزین کے مطابق 2006 میں فیدل کاسترو کی ذاتی دولت کا تخمینہ 900 ملین ڈالر لگایا جاتا تھا۔(جو کہ سوشلسٹ حکومت کے نام پر عوام کی لوٹی گئی دولت تھی)۔
2009 میں انکشاف کیا گیا کہ فیڈل کاسترو نے 82 برس (تب) کی عمر تک 35000 عورتوں کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کئے۔ چار عشروں تک انقلابی رہنما کا معمول تھا کہ روزانہ دوپہر اور شام کو دو مختلف خواتین کے ساتھ تخلیہ کرتے تھے۔
فیڈل کاسترو نے علانیہ طور پر دو شادیاں کیں (1949 اور 1980) لیکن شادی کے بغیر ان کے بچوں کی تعداد ان کے اپنے بیان کے مطابق ایک قبیلے کے برابر تھی۔
عام تاثر کے برعکس فیدل کاسترو کے والد بے حد متمول تھے۔ فیڈل کاسترو کی پیدائیش اپنے والٓد کے 25000 ایکڑ پر محیط گنے کے فارم پر ہوئی جہاں ذاتی ملازمین کی تعداد 400 تھی۔ یہ فارم ہاؤس ہوانا کے مشرق میں 500 میل کے فاصلے پر واقع تھا۔ 1954 میں یہ گھر آتش زدگی کا شکار ہوا لیکن 1974 میں اسے اصل نمونے کے مطابق دوبارہ تعمیر کیا گیا۔
فیدل کاسترو بچپن سے سرمایہ دار نظام سے محبت رکھتے تھے۔ 14 برس کی عمر میں انہوں نے فرینکلن روزویلٹ کے نام ایک خط لکھا تھا اور ان سے دس ڈالر کے نوٹ کی فرمائش کی تھی۔
فیدل کاسترو اپنی ذاتی حٖاظت کے ضمن مین بے حد محتاط تھے۔ بار بار قاتلانہ حملوں کے باعث ان کی قیام گاہ ایک ٹاپ سیکرٹ معاملہ تھا۔ صدارت چھوڑنے کے بعد وہ 75 ایکڑ پر مشتمل ایک خفیہ قیام گاہ پر منتقل ہو گئے تھے۔
فیڈل کاسترو کے ذاتی خور و نوش کی اشیا ایک خصوصی فارم ہاؤس پر اگائی جاتی تھیں جہاں اناج، پھلوں کے باغات کے عالوہ مویشی  پالنے کا بھی بندوبست تھا۔
کیوبا کے طول و عرض میں فیدل کاسترو کی متعدد رہایش گاہیں تھیں جہاں ان کے مختلف النواع ذوق مثلاً بطخ کے شکار وغیرہ کا انتظام کیا جاتا تھا۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔