انسان
زمین پر اترتے ساتھ ہی اس کائنات کی پرسراریت سے دست و گریباں ہے... اس
کائنات کی پرسراریت اس وقت بڑھ جاتی ہے جب یہ سوال جنم لیتا ہے کہ کیا اتنی
وسیع کائنات میں ہم اکیلے ہیں؟ اس کے دو جوابات ہوسکتے ہیں ہاں یا نہیں،
دونوں جوابات اپنے اندر بےحد خوف سموئے ہوئے ہیں.... اسی لئے انسان کائنات
کو سمجھنے میں روز اول سے مصروف ہے... 1963ء میں Ohio State University نے
Big Ear نامی ایک ریڈیو ٹیلی سکوپ بنائی جس مقصد کائنات کے متعلق معلومات
حاصل کرنا تھا... وقت گزرتا گیا... 15 اگست 1977ء کی رات کو کسی اندیکھی
مخلوق کی جانب سے زمین کی طرف 72 سیکنڈز کا ایک عجیب و غریب پیغام بھیجا
گیا... اس پیغام کے آنے کی جگہ زمین سے 5000 نوری سال دور Sagittarius نامی
ستاروں کا جھرمٹ تھا... یہ سگنل غیرمتوقع اور زیادہ فریکوینسی کا تھا جس
کا مطلب یہ تھا یہ سگنل کسی انجان مخلوق کی جانب سے زمین کو بھیجا گیا
ہے... پروفیسر جیری آر اہمن نے کچھ دنوں بعد جب ٹیلی سکوپ کا ڈیٹا کھنگالا
تب ان پر اس سگنل کے موصول ہونے کا انکشاف ہوا... انہوں نے صفحے پر موجود
ڈیٹا کو highlight کیا اور wow لکھا چنانچہ یہ سگنل wow signal کے نام سے
مشہور ہوگیا جو کہ 40 سال گزرنے کے باوجود ایک معمہ بنا ہوا ہے... اس سگنل
کی مبینہ ریکارڈنگ آج بھی یوٹیوب پر موجود ہے... چونکہ یہ ٹیلی سکوپ ایک
بہت بڑے میدان پر بنائی گئی اسی خاطر یہ سگنل 72 سیکنڈ تک موصول ہوا کیونکہ
زمین ہر 72 سیکنڈ بعد اپنا زاویہ کچھ ڈگری بدلتی ہے مطلب یہ سگنل بعد میں
بھی آتا رہا مگر چونکہ زمین کا رخ بدل چکا تھا جس خاطر ٹیلی سکوپ مزید یہ
سگنل ریکارڈ نہ کرسکی... یہ واحد سگنل ہے جو انسانی تاریخ میں کسی دوسرے
ستارے سے موصول ہوا.... ناقدین اس سگنل کے متعلق مختلف آراء رکھتے ہیں کچھ
کے مطابق Hydrogen fusion کے دوران ایسی فریکوئنسی کی لہریں اٹھ جاتیں ہیں
لیکن اس کے جواب میں سائنسدان دعوی کرتے ہیں کہ ہائیدروجن سے اٹھنے والی
ریڈیائی لہروں کی فریکوئنسی اس فریکوئنسی کے برابر نہیں ہوتی.. کچھ ناقدین
کہتے ہیں کہ یہ ہماری سیٹلائیٹ کا ہی سگنل ہمیں موصول ہوا جس کے جواب میں
سائنسدان دعوی کرتے ہیں کہ سگنل موصول ہوتے وقت سیٹلائیٹ اس علاقے کے اوپر
موجود ہی نہیں تھی... چونکہ یہ ایک انوکھا واقعہ تھا سو 2012ء میں اس سگنل
کے جواب میں سائنسدانوں نے Sagittarius constellation کی جانب انسانوں کے
پیغامات پر مبنی ایک جوابی سگنل بھی بھیجا... لیکن چونکہ ہمارا اس ستاروں
کے جھرمٹ سے 5 ہزار نوری سال کا فاصلہ ہے تو یہ سگنل انہیں 5 ہزار سال بعد
موصول ہونگے جس کا یہ مطلب بھی ہے جو سگنلز ہمیں ابھی موصول ہوئے وہ دراصل
اس انجان مخلوق نے ہمیں 5 ہزار سال پہلے بھیجے تھے!!!!
محمد شاہ زیب صدیقی
#زیب_نامہ
#WowSignal #Wow #Aliens
محمد شاہ زیب صدیقی
#زیب_نامہ
#WowSignal #Wow #Aliens
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔