کھانے پینے کے لیے مٹی کے برتنوں کے استعمال کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت اور سائنس کی طرف سے اس کی تائید
»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»
فریج میں پانی ٹھنڈا کر کے پینے کے با نسبت مٹکے میں پانی محفوظ کر کے پینا انسانی صحت کے لیے خوب فائدہ مند ہے۔
مٹی کے کولر یا مٹکے میں پانی محفوظ کرکے پینا صحت کے لیے انتہائی مؤثر اور مفید ہے۔ زمینی مٹی سے قدرتی طور پر بے شمار معدنیات اور وٹامنز حاصل ہوتے ہیں۔ اسی طرح مٹی کے برتن میں بھی یہ خصوصیت پائی جاتی ہے ۔
پہلے زمانے کے لوگ مٹی کے برتن سے پانی پیتے تھے کیونکہ ہمارے آباؤاجداد اس کی افادیت کو خوب جانتے تھے لیکن اب یہ رواج نہیں رہا۔ بہت ہی کم لوگوں کے گھر میں آج کل مٹکے میں پانی رکھا جاتا ہے۔ مٹکے کے پانی کی خصوصیات میں سب سے اہم پانی کا ٹھنڈا رہنا ہے۔
مٹکے کا پانی ٹھنڈا رہتا ہے:
مٹکے کے اندر پانی قدرتی طور پر ٹھنڈا رہتا ہے اور ساتھ ہی مٹی کی معدنیاتی نعمت سے بھی بھر پور رکھتا ہے ۔مٹکے کا پانی قدرتی طور پر بدلتے ہوئے موسم کے حساب سے ٹھنڈا رہتا ہے۔
الکلائن کی فراہمی :
مٹی کے اندر قدرتی الکا لائن ہوتا ہے جو کہ جسم کے پی ایچ لیول کو متوازن رکھتا ہے ۔انسانی جسم میں ایسیڈک ایسڈ ہوتا ہے، مٹی میں الکلائن کی فراہمی ہونے کی وجہ سے یہ پیٹ درد، معدے کی سوزش، تیزابیت اور دیگر اندرونی درد کی شکایات کو دور رکھتا ہے۔
مٹکے یا مٹی کے برتن میں پانی محفوظ کر کے پینے سے یہ تمام فائدے حاصل ہوتے ہیں جو جسم کے لیے موثر ہیں۔
نظام ہاضمہ اور میٹا بولزم کو بہتر کرتا ہے:
مٹکے کا پانی پینے سے میٹابولزم سسٹم بہتر ہوتا ہے۔ اس سے کوئی خطرناک کیمیکلز کا خدشہ لاحق نہیں ہوتا جب کہ پلاسٹک کی بوتل اور دیگر چیزوں میں اکثر خطرناک کیمیکل بی پی اے وغیرہ شامل ہوتا ہے۔ مٹکے کا پانی پینے سے نظام ہاضمہ اور جسم میں ٹیسٹوسٹیرون متوازن رہتا ہے۔ اس کے اندر معدنیات محفوظ ہونے کے باعث یہ معدے اور نظامہ ہاضمہ کو درست رکھتا ہے۔
گلے کے لیے مؤثر:
فریج میں رکھے ہوئے ٹھنڈے پانی کو پینے سے اکثر گلے میں تکلیف کی شکایت ہوتی ہے کیونکہ یہ گلے کے غدود کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
لیکن مٹکے کا پانی ایک ہی درجہ حرارت پر برقرار رہتا ہے اور اس کے پینے سے گلے کی کوئی شکایت درپیش نہیں ہوتی اس لیے مٹکے کا پانی کھانسی، ٹھنڈ اور سانس کی تکلیف سے بچاؤ میں مدد فراہم کرتا ہے۔
ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ :
موسم گرما میں سورج پانی کی پیاس زیادہ لگتی ہے اس لیے دور جدید میں ہر کوئی فریج کی سہولت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹھنڈا پانی پیتا ہے جو نقصان دہ ہے۔
گرمی میں مٹکے کا پانی استعمال کرنا جسم میں نیوٹریشن ،وٹامن گلوکوز کو متوازن رکھتا ہے اور ہیٹ اسٹروک کے خدشے سے محفوظ رکھتا ہےجب کہ مٹکے کا پانی دن بھر تازگی اور تسکین فراہم کرتا ہے اور ساتھ ہی صحت کو تحفظ دیتا ہے۔
زہریلے مرکبات سے حفاظت:
منرل واٹر اور دیگر پلاسٹک کی بوتلوں میں پانی کا استعمال کئی زہریلے مرکبات جیسا کہ بی پی اے کے جسم میں داخلے کا ذریعہ بنتا ہے جو کہ جسم کے خود کار غدودی نظام یعنی اینڈوکرائن سسٹم کو بے قاعدہ کر دیتا ہے۔لہذا مٹی کے برتنوں میں پانی آور کھانا ذخیرہ کرنے اور پکانے کا عمل ان تمام زہریلے مرکبات کا جسم میں داخلہ روک دیتا ہے جو کہ باقی قسم کے برتنوں کے استعمال سے جسم میں داخل ہوسکتے ہیں۔
جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت تھی اج سائنس اس کے فوائد کی تصدیق کر رہی ہے۔یہی وہ حکمت تھی جس کے تحت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مٹی کے برتن تو استعمال کیے لیکن سونے چاندی کے برتنوں میں کھانے پینے کو پیٹ میں جہنم کی آگ بھرنا قرار دیا(مسلم،اللباس باب 1،الرقم 5387 عن ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنہ)
اسلام کے احکامات پہ اعتراض کرنے والوں سے گزارش ہے کہ سائنس ان احکامات کی حکمت چودہ سو سال بعد بتاتی ہے جب کہ انسانوں کا خالق پہلے ہی ان احکامات میں حکمت رکھ چکا ہے۔لہذا سائنس کی طرف سے اسلام کے احکامات کی تصدیق کے انتظار میں رہنے والوں سے گزارش ہے کہ جب سائنس ان احکامات کی تصدیق کرے گی تو ممکن ہے وہ قبر کی جہنم تک پہنچ چکے ہوں لہذا انسانی علم اور سائنس پڑھیں،اس میں عظیم الشان ترقی کریں لیکن خالق کے احکامات کو اس محدود علم پہ پرکھنے کی کوشش نہ کریں جو اج تک اس کائنات کے خالق کی کائنات کے ایک فیصد راز بھی مکمل طور پہ دریافت نہیں کر سکا۔
حوالہ جات:
Daily Pakistan
12/August/2017, 07:02urdunewsroom.com
https://www.google.com/…/health-benefits-of-water-matk…/amp/
https://www.google.com/…/health-benefits-of-using-…/%3famp=1
https://www.google.com/…/this-is-why-you-should-use-a-clay-…
https://www.babycenter.in/…/is-it-safe-to-drink-water-store…
http://naturallyenergisedwater.com.au/…/amazing-health-ben…/
http://worldhealthcare.info/…/5-surprising-health-benefits…/
»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»
فریج میں پانی ٹھنڈا کر کے پینے کے با نسبت مٹکے میں پانی محفوظ کر کے پینا انسانی صحت کے لیے خوب فائدہ مند ہے۔
مٹی کے کولر یا مٹکے میں پانی محفوظ کرکے پینا صحت کے لیے انتہائی مؤثر اور مفید ہے۔ زمینی مٹی سے قدرتی طور پر بے شمار معدنیات اور وٹامنز حاصل ہوتے ہیں۔ اسی طرح مٹی کے برتن میں بھی یہ خصوصیت پائی جاتی ہے ۔
پہلے زمانے کے لوگ مٹی کے برتن سے پانی پیتے تھے کیونکہ ہمارے آباؤاجداد اس کی افادیت کو خوب جانتے تھے لیکن اب یہ رواج نہیں رہا۔ بہت ہی کم لوگوں کے گھر میں آج کل مٹکے میں پانی رکھا جاتا ہے۔ مٹکے کے پانی کی خصوصیات میں سب سے اہم پانی کا ٹھنڈا رہنا ہے۔
مٹکے کا پانی ٹھنڈا رہتا ہے:
مٹکے کے اندر پانی قدرتی طور پر ٹھنڈا رہتا ہے اور ساتھ ہی مٹی کی معدنیاتی نعمت سے بھی بھر پور رکھتا ہے ۔مٹکے کا پانی قدرتی طور پر بدلتے ہوئے موسم کے حساب سے ٹھنڈا رہتا ہے۔
الکلائن کی فراہمی :
مٹی کے اندر قدرتی الکا لائن ہوتا ہے جو کہ جسم کے پی ایچ لیول کو متوازن رکھتا ہے ۔انسانی جسم میں ایسیڈک ایسڈ ہوتا ہے، مٹی میں الکلائن کی فراہمی ہونے کی وجہ سے یہ پیٹ درد، معدے کی سوزش، تیزابیت اور دیگر اندرونی درد کی شکایات کو دور رکھتا ہے۔
مٹکے یا مٹی کے برتن میں پانی محفوظ کر کے پینے سے یہ تمام فائدے حاصل ہوتے ہیں جو جسم کے لیے موثر ہیں۔
نظام ہاضمہ اور میٹا بولزم کو بہتر کرتا ہے:
مٹکے کا پانی پینے سے میٹابولزم سسٹم بہتر ہوتا ہے۔ اس سے کوئی خطرناک کیمیکلز کا خدشہ لاحق نہیں ہوتا جب کہ پلاسٹک کی بوتل اور دیگر چیزوں میں اکثر خطرناک کیمیکل بی پی اے وغیرہ شامل ہوتا ہے۔ مٹکے کا پانی پینے سے نظام ہاضمہ اور جسم میں ٹیسٹوسٹیرون متوازن رہتا ہے۔ اس کے اندر معدنیات محفوظ ہونے کے باعث یہ معدے اور نظامہ ہاضمہ کو درست رکھتا ہے۔
گلے کے لیے مؤثر:
فریج میں رکھے ہوئے ٹھنڈے پانی کو پینے سے اکثر گلے میں تکلیف کی شکایت ہوتی ہے کیونکہ یہ گلے کے غدود کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
لیکن مٹکے کا پانی ایک ہی درجہ حرارت پر برقرار رہتا ہے اور اس کے پینے سے گلے کی کوئی شکایت درپیش نہیں ہوتی اس لیے مٹکے کا پانی کھانسی، ٹھنڈ اور سانس کی تکلیف سے بچاؤ میں مدد فراہم کرتا ہے۔
ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ :
موسم گرما میں سورج پانی کی پیاس زیادہ لگتی ہے اس لیے دور جدید میں ہر کوئی فریج کی سہولت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹھنڈا پانی پیتا ہے جو نقصان دہ ہے۔
گرمی میں مٹکے کا پانی استعمال کرنا جسم میں نیوٹریشن ،وٹامن گلوکوز کو متوازن رکھتا ہے اور ہیٹ اسٹروک کے خدشے سے محفوظ رکھتا ہےجب کہ مٹکے کا پانی دن بھر تازگی اور تسکین فراہم کرتا ہے اور ساتھ ہی صحت کو تحفظ دیتا ہے۔
زہریلے مرکبات سے حفاظت:
منرل واٹر اور دیگر پلاسٹک کی بوتلوں میں پانی کا استعمال کئی زہریلے مرکبات جیسا کہ بی پی اے کے جسم میں داخلے کا ذریعہ بنتا ہے جو کہ جسم کے خود کار غدودی نظام یعنی اینڈوکرائن سسٹم کو بے قاعدہ کر دیتا ہے۔لہذا مٹی کے برتنوں میں پانی آور کھانا ذخیرہ کرنے اور پکانے کا عمل ان تمام زہریلے مرکبات کا جسم میں داخلہ روک دیتا ہے جو کہ باقی قسم کے برتنوں کے استعمال سے جسم میں داخل ہوسکتے ہیں۔
جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت تھی اج سائنس اس کے فوائد کی تصدیق کر رہی ہے۔یہی وہ حکمت تھی جس کے تحت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مٹی کے برتن تو استعمال کیے لیکن سونے چاندی کے برتنوں میں کھانے پینے کو پیٹ میں جہنم کی آگ بھرنا قرار دیا(مسلم،اللباس باب 1،الرقم 5387 عن ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنہ)
اسلام کے احکامات پہ اعتراض کرنے والوں سے گزارش ہے کہ سائنس ان احکامات کی حکمت چودہ سو سال بعد بتاتی ہے جب کہ انسانوں کا خالق پہلے ہی ان احکامات میں حکمت رکھ چکا ہے۔لہذا سائنس کی طرف سے اسلام کے احکامات کی تصدیق کے انتظار میں رہنے والوں سے گزارش ہے کہ جب سائنس ان احکامات کی تصدیق کرے گی تو ممکن ہے وہ قبر کی جہنم تک پہنچ چکے ہوں لہذا انسانی علم اور سائنس پڑھیں،اس میں عظیم الشان ترقی کریں لیکن خالق کے احکامات کو اس محدود علم پہ پرکھنے کی کوشش نہ کریں جو اج تک اس کائنات کے خالق کی کائنات کے ایک فیصد راز بھی مکمل طور پہ دریافت نہیں کر سکا۔
حوالہ جات:
Daily Pakistan
12/August/2017, 07:02urdunewsroom.com
https://www.google.com/…/health-benefits-of-water-matk…/amp/
https://www.google.com/…/health-benefits-of-using-…/%3famp=1
https://www.google.com/…/this-is-why-you-should-use-a-clay-…
https://www.babycenter.in/…/is-it-safe-to-drink-water-store…
http://naturallyenergisedwater.com.au/…/amazing-health-ben…/
http://worldhealthcare.info/…/5-surprising-health-benefits…/
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔