خداکےوجودکےسائنسی اورعقلی دلائل
ازقلم:محمودایاز
خداکےوجودکےدلائل توبہت سےہیں اگریہ کہاجائےکہ خودسائنس خداکےوجودکی سب سےبڑی دلیل ہےتوسوفیصددرست بات ہے۔لیکن بدقسمتی یہ ہےکہ کچھ مشینری سائنسدانوں نےاپنےالحادی نظریات کی تبلیغ اورنشراشاعت کےلیےسائنس کوایک آلہ کاربنالیاہےجیساکہ رچرڈڈاکنزاوراسٹیون ہاکنگ وغیرہ ہیں۔خداکےوجودکی سب سےبڑی دلیل کوانہوں نےخداکےوجودکےانکارکی سب سےبڑی دلیل بنانےکی بھونڈی کوشش کی ہے۔جب تک سائنس میں کائنات کےمشاہدہ کواصل کی حیثیت رہی توہردورمیں سائنسدان خداکی ذات کااقرارکرتےرہےلیکن جب نظریاتی سائنس کادورشروع ہواتوبعض پروفیسروں نےفلسفےکوسائنس کادرجہ دےکرسائنس کےنام پرخداکاانکارشروع کردیاحالانکہ سائنس کبھی خداکےوجودکےانکارکی طرف نہیں جاسکتی زیل میں ہم بڑے اورنامورسائنسدانوں کےاقوال نقل کرینگےجوناصرف خداکےوجودکےقائل تھےبلکہ انہیں اس بات پربھی اصرارتھاکہ انہیں سائنس اورسائنسی طریقہ کارہی خداکی زات پرایمان لانےپرمجبورکیاہے۔
سائنسی طریق کارکےبانی سرفرانسس بیکن(1561۔1626) کاکہناہے:
"It is true, that a little philosophy inclineth man's mind to atheism; but dipth in philosophy bringeth men's minds about to religion."2
Bacon Francis the Essays of Lord Bacon(london:longman and Green. Co.., 1875).p.64-
یہ کہنابلکل درست ہےکہ تھوڑاسافلسفہ پڑہ کہ انسان ملحدہوسکتاہےلیکن فلسفےمیں گہرائ کانتیجہ مزہب سےتعلق کی صورت میں ہی نکلتاہے۔''ماڈرن فلاسفی کےبانی رینےڈیکارٹ (1596۔1650)کاکہناہے:
"میں یہ واضح طورپردیکھرہاہوکہ سائنس میں جوبھی سچائ ہےقطعیت ہے،اس کانحصاراکیلےسچےخداکےبارےعلم پرہے،وہ اس طرح کہ خداکوجانےبغیرمیں کسی بھی چیزکامکمل علم نہیں حاصل کرسکتاہوں ۔"
ماڈرن سائنس کےبانی سرآئزک نیوٹن(1642۔1727) کاکہناہے:
"خداکاانکارایک واضح حماقت ہے،جب میں نظام شمسی پرغورکرتاہوں تومیں دیکھتاہوں ہماری زمین سورج سےایک خاص فاصلہ پرموجودہےتاکہ وہ اتنی ہی حرارت اورروشنی حاصل کرسکےجتنی اس کوضرورت ہےاوریہ سب کچھ کسی حادثےکانتیجہ نہیں ہوسکتا۔"
یہ کہنابلکل درست ہےکہ تھوڑاسافلسفہ پڑہ کہ انسان ملحدہوسکتاہےلیکن فلسفےمیں گہرائ کانتیجہ مزہب سےتعلق کی صورت میں ہی نکلتاہے۔''ماڈرن فلاسفی کےبانی رینےڈیکارٹ (1596۔1650)کاکہناہے:
"And thus I very clearly see that the certitude and truth of all science depends the knowledge alone of the true God, insomuch that, before I knew him, I could have know perfect knowledge of anyotherthing."
(Descartes Rene, the philosophy of Descartes :Containing the method. meditation, and onther Works. tranalated by john veitch. (New York:Todur publishing Co..,1901).p.V.
"میں یہ واضح طورپردیکھرہاہوکہ سائنس میں جوبھی سچائ ہےقطعیت ہے،اس کانحصاراکیلےسچےخداکےبارےعلم پرہے،وہ اس طرح کہ خداکوجانےبغیرمیں کسی بھی چیزکامکمل علم نہیں حاصل کرسکتاہوں ۔"
ماڈرن سائنس کےبانی سرآئزک نیوٹن(1642۔1727) کاکہناہے:
"خداکاانکارایک واضح حماقت ہے،جب میں نظام شمسی پرغورکرتاہوں تومیں دیکھتاہوں ہماری زمین سورج سےایک خاص فاصلہ پرموجودہےتاکہ وہ اتنی ہی حرارت اورروشنی حاصل کرسکےجتنی اس کوضرورت ہےاوریہ سب کچھ کسی حادثےکانتیجہ نہیں ہوسکتا۔"
"In the absence of any other profe, the thumb alone would convince me of God sexistence.''
کوئ اورسائنسی گواہی نابھی ہوتی تواکیلاانگوٹھاخداکےوجودکی گواہی کےلیےکافی تھا۔"
.(Tiner .john Hudson, Isaac Newton:Inventer, scientist, and Teacher, (Michigan: mot media p 123)-)
بعض ملحدوں نےیہ بحث پیداکی ہےکہ سائنس دان جس خداکےقائل تھے،وہ کوئ ذات نہیں تھی توان کی یہ بات بلکل درست نہیں ہےمحض کج بحثی ہے جیساکہ نیوٹن کےبارےمیں واضح طورپرملتاہےکہ اس نےکہاتھاکہ میں بائبل کےخداکومانتاہوں اور وہ وہی خداہےجوابراہیم، موسی اور عیسی کاخداہے۔
( I have a fundamental beliefe in the bible as the words of God written by men who were inspired.I study the bible daily [ Ray comfort nothing created everything the scientific impossbility of atheistic evolution, Los Angele World net daily 2009) p. 55]
الیکٹرونکس کےبانی میکائیل فیراڈے(1791۔1867)۔کاکہناہے:
"The book of nature which we have to read is written by the finger of God."
فطرت کی کتاب جس کاہم نےسائنس کےزریعےمطالعہ کرناہے،وہ خداکےہاتھوں سےلکھی گئی ہے۔"
(Segeer raymond farady sandemanion The journal of the american Scientific affiliation june 1983 35/101).
(Tiner john hudson The world of biology :From Mushrooms to complex life from (USA new leaf buplishing group 2013) p.12.
مائیکروبیالوجی کےبانی لوئس پاسچر(1822۔1895)کاکہناہے:
میں جس قدرفطرت کامطالعہ کرتاہوں اس قدراس کائنات کےخالق کےبارےمیری حیرت میں اضافہ ہوتاچلاجاتاہے۔سائنس کامطالعہ انسان کوخداکےقریب لےجاتاہے۔"
ان کایہ کہنابھی ہےکہ:
"Little science takes you away from God butt more of it takes you to Him."
تھوڑی سی سائنس کامطالعہ تمہیں خداسےدورلےجاتاہےجبکہ اس کاگہرامطالعہ تمہیں خداکےنزدیک کردیتاہے۔
تھرموڈائنمکس کےبانی لارڈکیلون (1824۔1907)نےاپنی ایک تقریرمیں کہاہے:
آزادانہ سوچ سےکبھی بھی نہ گھبرائو۔اگرتمہاری سوچ پختہ ہوگی توسائنس تمہیں خداکےوجودپرایمان لانےپرمجبور کردےگی۔
(Guitton, Jean, dieu it La science: Vers Le Metarealisme (paris; grasset, 1991),p.5
"Do not be afraid to be free thinkers if you think strongly enough you will be forced by science to the belief in God."
(Silvanus, thompson, the life of Williom Thomson Baron Kelvin of largs. (London: Macmillan and Co.., 1910), 2/1099
کوانٹم تھیوری کےبانی میکس پلانکس(1858۔1947) کاکہناہے:
Anybody who has been seriously engaged in scientific work of any kind realizes that over the entrance to the gates of the tample of science are written the words: Ye must have faith . It is the quality which the sceintist cannot dispens with."
"جس شخص کوبھی کسی بھی قسم کے سائنسی کام سےسنجیدہ واسطہ رہاہو۔ وہ یہ محسوس کرسکتاہےکہ سائنس کےمعبدمیں داخل ہونےوالےدروازےپریہ الفاظ لکھیں ہیں کہ ایمان کےساتھ زندہ رہو۔یہ وہ صفت ہےکہ جس سےکوئ سائنسدان خالی نہیں ہوسکتا۔"
(Carl Gaither, Alma Cavazos-Gaither, Gaither's Dictionary of scientific Quotations, (UK :springer science and bussiness media 2012.), P. 803
اسی طرح ان کایہ کہنابھی ہے:
سائنس اورمزہب دونوں کواپنی سرگرمیاں جاری رکھنےکےلیےخداپرایمان کی ضرورت ہے۔مبتدی کوخداشروع میں ہی مل جاتاہےاورمنتہی کوتمام سوچ بچارکےعمل سےگزرنے کےبعدملتاہے۔پس مبتدی کےلیےخدابنیادی راز کھول دیتاہےجبکہ منتہی کےسرپردنیاکےبارے نقطہ نظرسےمتعلق کسی بھی قسم کی توجہ کاتاج سجادیتاہے۔"
Max Plank Religion und Naturwissenschaft,(Leipzig:Johann Ambrosius Barth Verlag,1958).p.27
ازقلم:محمودایاز
خداکےوجودکےدلائل توبہت سےہیں اگریہ کہاجائےکہ خودسائنس خداکےوجودکی سب سےبڑی دلیل ہےتوسوفیصددرست بات ہے۔لیکن بدقسمتی یہ ہےکہ کچھ مشینری سائنسدانوں نےاپنےالحادی نظریات کی تبلیغ اورنشراشاعت کےلیےسائنس کوایک آلہ کاربنالیاہےجیساکہ رچرڈڈاکنزاوراسٹیون ہاکنگ وغیرہ ہیں۔خداکےوجودکی سب سےبڑی دلیل کوانہوں نےخداکےوجودکےانکارکی سب سےبڑی دلیل بنانےکی بھونڈی کوشش کی ہے۔جب تک سائنس میں کائنات کےمشاہدہ کواصل کی حیثیت رہی توہردورمیں سائنسدان خداکی ذات کااقرارکرتےرہےلیکن جب نظریاتی سائنس کادورشروع ہواتوبعض پروفیسروں نےفلسفےکوسائنس کادرجہ دےکرسائنس کےنام پرخداکاانکارشروع کردیاحالانکہ سائنس کبھی خداکےوجودکےانکارکی طرف نہیں جاسکتی زیل میں ہم بڑے اورنامورسائنسدانوں کےاقوال نقل کرینگےجوناصرف خداکےوجودکےقائل تھےبلکہ انہیں اس بات پربھی اصرارتھاکہ انہیں سائنس اورسائنسی طریقہ کارہی خداکی زات پرایمان لانےپرمجبورکیاہے۔
سائنسی طریق کارکےبانی سرفرانسس بیکن(1561۔1626) کاکہناہے:
"It is true, that a little philosophy inclineth man's mind to atheism; but dipth in philosophy bringeth men's minds about to religion."2
Bacon Francis the Essays of Lord Bacon(london:longman and Green. Co.., 1875).p.64-
یہ کہنابلکل درست ہےکہ تھوڑاسافلسفہ پڑہ کہ انسان ملحدہوسکتاہےلیکن فلسفےمیں گہرائ کانتیجہ مزہب سےتعلق کی صورت میں ہی نکلتاہے۔''ماڈرن فلاسفی کےبانی رینےڈیکارٹ (1596۔1650)کاکہناہے:
"میں یہ واضح طورپردیکھرہاہوکہ سائنس میں جوبھی سچائ ہےقطعیت ہے،اس کانحصاراکیلےسچےخداکےبارےعلم پرہے،وہ اس طرح کہ خداکوجانےبغیرمیں کسی بھی چیزکامکمل علم نہیں حاصل کرسکتاہوں ۔"
ماڈرن سائنس کےبانی سرآئزک نیوٹن(1642۔1727) کاکہناہے:
"خداکاانکارایک واضح حماقت ہے،جب میں نظام شمسی پرغورکرتاہوں تومیں دیکھتاہوں ہماری زمین سورج سےایک خاص فاصلہ پرموجودہےتاکہ وہ اتنی ہی حرارت اورروشنی حاصل کرسکےجتنی اس کوضرورت ہےاوریہ سب کچھ کسی حادثےکانتیجہ نہیں ہوسکتا۔"
یہ کہنابلکل درست ہےکہ تھوڑاسافلسفہ پڑہ کہ انسان ملحدہوسکتاہےلیکن فلسفےمیں گہرائ کانتیجہ مزہب سےتعلق کی صورت میں ہی نکلتاہے۔''ماڈرن فلاسفی کےبانی رینےڈیکارٹ (1596۔1650)کاکہناہے:
"And thus I very clearly see that the certitude and truth of all science depends the knowledge alone of the true God, insomuch that, before I knew him, I could have know perfect knowledge of anyotherthing."
(Descartes Rene, the philosophy of Descartes :Containing the method. meditation, and onther Works. tranalated by john veitch. (New York:Todur publishing Co..,1901).p.V.
"میں یہ واضح طورپردیکھرہاہوکہ سائنس میں جوبھی سچائ ہےقطعیت ہے،اس کانحصاراکیلےسچےخداکےبارےعلم پرہے،وہ اس طرح کہ خداکوجانےبغیرمیں کسی بھی چیزکامکمل علم نہیں حاصل کرسکتاہوں ۔"
ماڈرن سائنس کےبانی سرآئزک نیوٹن(1642۔1727) کاکہناہے:
"خداکاانکارایک واضح حماقت ہے،جب میں نظام شمسی پرغورکرتاہوں تومیں دیکھتاہوں ہماری زمین سورج سےایک خاص فاصلہ پرموجودہےتاکہ وہ اتنی ہی حرارت اورروشنی حاصل کرسکےجتنی اس کوضرورت ہےاوریہ سب کچھ کسی حادثےکانتیجہ نہیں ہوسکتا۔"
"In the absence of any other profe, the thumb alone would convince me of God sexistence.''
کوئ اورسائنسی گواہی نابھی ہوتی تواکیلاانگوٹھاخداکےوجودکی گواہی کےلیےکافی تھا۔"
.(Tiner .john Hudson, Isaac Newton:Inventer, scientist, and Teacher, (Michigan: mot media p 123)-)
بعض ملحدوں نےیہ بحث پیداکی ہےکہ سائنس دان جس خداکےقائل تھے،وہ کوئ ذات نہیں تھی توان کی یہ بات بلکل درست نہیں ہےمحض کج بحثی ہے جیساکہ نیوٹن کےبارےمیں واضح طورپرملتاہےکہ اس نےکہاتھاکہ میں بائبل کےخداکومانتاہوں اور وہ وہی خداہےجوابراہیم، موسی اور عیسی کاخداہے۔
( I have a fundamental beliefe in the bible as the words of God written by men who were inspired.I study the bible daily [ Ray comfort nothing created everything the scientific impossbility of atheistic evolution, Los Angele World net daily 2009) p. 55]
الیکٹرونکس کےبانی میکائیل فیراڈے(1791۔1867)۔کاکہناہے:
"The book of nature which we have to read is written by the finger of God."
فطرت کی کتاب جس کاہم نےسائنس کےزریعےمطالعہ کرناہے،وہ خداکےہاتھوں سےلکھی گئی ہے۔"
(Segeer raymond farady sandemanion The journal of the american Scientific affiliation june 1983 35/101).
(Tiner john hudson The world of biology :From Mushrooms to complex life from (USA new leaf buplishing group 2013) p.12.
مائیکروبیالوجی کےبانی لوئس پاسچر(1822۔1895)کاکہناہے:
میں جس قدرفطرت کامطالعہ کرتاہوں اس قدراس کائنات کےخالق کےبارےمیری حیرت میں اضافہ ہوتاچلاجاتاہے۔سائنس کامطالعہ انسان کوخداکےقریب لےجاتاہے۔"
ان کایہ کہنابھی ہےکہ:
"Little science takes you away from God butt more of it takes you to Him."
تھوڑی سی سائنس کامطالعہ تمہیں خداسےدورلےجاتاہےجبکہ اس کاگہرامطالعہ تمہیں خداکےنزدیک کردیتاہے۔
تھرموڈائنمکس کےبانی لارڈکیلون (1824۔1907)نےاپنی ایک تقریرمیں کہاہے:
آزادانہ سوچ سےکبھی بھی نہ گھبرائو۔اگرتمہاری سوچ پختہ ہوگی توسائنس تمہیں خداکےوجودپرایمان لانےپرمجبور کردےگی۔
(Guitton, Jean, dieu it La science: Vers Le Metarealisme (paris; grasset, 1991),p.5
"Do not be afraid to be free thinkers if you think strongly enough you will be forced by science to the belief in God."
(Silvanus, thompson, the life of Williom Thomson Baron Kelvin of largs. (London: Macmillan and Co.., 1910), 2/1099
کوانٹم تھیوری کےبانی میکس پلانکس(1858۔1947) کاکہناہے:
Anybody who has been seriously engaged in scientific work of any kind realizes that over the entrance to the gates of the tample of science are written the words: Ye must have faith . It is the quality which the sceintist cannot dispens with."
"جس شخص کوبھی کسی بھی قسم کے سائنسی کام سےسنجیدہ واسطہ رہاہو۔ وہ یہ محسوس کرسکتاہےکہ سائنس کےمعبدمیں داخل ہونےوالےدروازےپریہ الفاظ لکھیں ہیں کہ ایمان کےساتھ زندہ رہو۔یہ وہ صفت ہےکہ جس سےکوئ سائنسدان خالی نہیں ہوسکتا۔"
(Carl Gaither, Alma Cavazos-Gaither, Gaither's Dictionary of scientific Quotations, (UK :springer science and bussiness media 2012.), P. 803
اسی طرح ان کایہ کہنابھی ہے:
سائنس اورمزہب دونوں کواپنی سرگرمیاں جاری رکھنےکےلیےخداپرایمان کی ضرورت ہے۔مبتدی کوخداشروع میں ہی مل جاتاہےاورمنتہی کوتمام سوچ بچارکےعمل سےگزرنے کےبعدملتاہے۔پس مبتدی کےلیےخدابنیادی راز کھول دیتاہےجبکہ منتہی کےسرپردنیاکےبارے نقطہ نظرسےمتعلق کسی بھی قسم کی توجہ کاتاج سجادیتاہے۔"
Max Plank Religion und Naturwissenschaft,(Leipzig:Johann Ambrosius Barth Verlag,1958).p.27
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔