Saturday 27 January 2018

پلوٹو ایک بونا سیارہ ہے جو 1930ء میں دریافت ہوا تھا

پلوٹو

پلوٹو ایک بونا سیارہ ہے جو 1930ء میں دریافت ہوا تھا۔ پلوٹو 1930ء سے 2006ء تک نظامِ شمسی کے نویں سیارے کے طور پر جانا جاتا رہا ہے۔ لیکن 2006ء میں اس کی ایک شمسی سیارے سے تنزلی کرکے ایک بونے سیارے کا درجہ دیا گیا ہے۔ یہ نظامِ شمسی کا ایک بہت اہم فیصلہ سمجھا جاتا ہے کیونکہ تقریباً پچھتر سال تک درسی کتابیں سورج کو نو سیاروں والے ستارے کے طور پر روشناس کرواتی رہی ہیں۔پلوٹو 2 ہزار 370 کلومیٹر چوڑا ہے۔
پلوٹو کو بونے سیارے کا ایک ماتحت رتبہ اس وقت ملا جب 24 اگست 2006ء کو پراگ میں ہونے والے بین الاقوامی فلکیاتی اتحاد کے ایک عام اجتماع میں شمسی سیارے کی ایک نئی تعریف کو اتفاق رائے سے منظور کیا گیا۔ اس اجتماعِ عام میں تقریبا اڑھائی ہزار فلکیات دانوں نے حصہ لیا۔ اور ایک طویل بحث و مباحثے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔ 
پلوٹو کا مدار نیپچون کے مدار کو قطع کرتا ہے اور اسکا حجم نظامِ شمسی میں واقع کئی چاندوں سے بھی چھوٹا ہے اور اسے کسی معمولی دوربین سے نہیں دیکھا جاسکتا۔ غیر متوازی مدار اور اس کی ظاہری ہیت پلوٹو کی ایک سیارے سے تنزلی کی بڑی وجہ بنی تھی۔
اس کی دریافت فلیگ اسٹاف مشاہدہ گاہ کے پروفیسر ٹوم بگ نے 1930ء میں کی تھی۔ سورج سے تین ارب 67 کروڑ میل کے فاصلے پر ہے۔ سورج کے گرد 247 سال اور 225 دنوں میں اپنی گردش پوری کرتا ہے۔ اور اس کا دن زمین کے 6 دن ، 9 گھنٹے 17 منٹ کے برابر ہوتا ہے۔

یہ بونے سیاروں کی اس قسم تعلق رکھتا ہے جسے ابھی تک کوئی نام نہیں دیا گیا۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔