Wednesday 10 January 2018

عورت اور یونانی تہذیب

عورت اور یونانی تہذیب

اسلام نے عورت کو کیا حقوق دئے ہیں ان پر بات کرنے سے پہلے ہم قدیم تہزیبوں میں عورت کے مقام و منزلت کو دیکھتے ہیں جن کی مثالیں دیتے لبرل اور سیکولر تھکتے
نہیں ہیں
قدیم یونانی تہزیب جسے تاریخ عالم میں گہوارہ تمدن اور مثالی تہزیب کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے اس تہزیب کے ابتدائی دور میں صنف نازک قانونی ،اخلاقی ،معاشی ،اور معاشرتی ، حقوق سے ہی نہیں بلکہ آزادی سے بھی محروم تھی
اسے ایسے گھروں میں جو راستے سے دور ہوتے مقید رہنا پڑتا جہاں رکھا جاتا ان گھروں میں کھڑکیاں کم ہوتی اور دروازوں پر پہرے دار بیٹھے ہوتے تھے
یونان کی قدیم تہزیب میں باپ خاندان کا مزہبی اور قانونی سربراہ تھا  اور اسے یہ حق حاصل تھا کہ اپنی بیٹیوں کو بیچ دے۔۔۔ اسی طرح بھائیوں کو حق حاصل تھا کہ اپنی بہنوں کو فروخت کر سکتے ہیں
قدیم یونانی تہزیب میں باپ کے انتقال کے بعد جائیداد کی وارث نرینہ اولاد ہوتی عورت کا اس میں کوئی حصہ نہیں تھا یونانی جو تہزیب قدیم میں سب سے مہزب اور شائستہ تصور کیے جاتے تھے وہ عورت کو محض ایک اثاثہ سمجھتے تھے جسے خرید و فروخت کیا جاسکتا تھا سچ تو یہ ہے کہ وہ ایک بری چیز سمجھی جاتی تھی
ایتھنز کے شہریوں کو بے حد و حساب بیویوں کی اجازت تھی
چناچہ ڈیمو سیتھنز(Demosethenes)  فخریہ بیان کرتا ہے کہ اس کی قوم میں عورتوں کے تین طبقے تھے جن میں سے دو طبقے نکاہی،بیاہی اور نیم نکاہی بیاہی عورتیں مہیا کرتے تھے
روح اسلام صفہ 359،360مصنف امیر علی بحوالہ
Dollinger, the Gentlile and the jew vol.2 page 233

یونان کا قدیم مفکر ارسطو جس کی فکر سے یورپ کے فلاسفہ سب سے زیادہ متاثر ہوئے اہل سپارٹا پر اعتراض کرتا تھا کہ وہ اپنے خاندان کی عورتوں پر نرمی کرتے ہیں اور انہوں نے اسے آزادی، طلاق،اور وراثت کے حقوق دے رکھے ہیں جس کی بدولت انہیں بلند مقام مل گیا ہے وہ سپارٹا کے زوال کی وجہ عورتوں کی بے جا آزادی اور مزکورہ حقوق کو قرار دیتا ہے
المرات فی القرآن مطبوعہ مصر صفہ 73،74مصنف عباس محمود عقاد

مشہور فلسفی سقراط کہتا ہے
عورت سے زیادہ فتنا اور فساد کی چیز دنیا میں اور کوئی نہیں ہے وہ دقلی کا درخت ہے جو بظاہر بہت خوبصورت معلوم ہوتا ہے لیکن چڑیا اسے کھا لے تو مر جاتی ہے
المرات المسلمتہ صفہ 16مصنف احمدان  عبد العزیز الحصین

سقراط نے اپنی ایک تحریر میں کہا
میں نے جس مسئلہ پر غور کیا اس کی گہرائیوں کو با آسانی سمجھ لیا لیکن میں آج تک عورت کی فطرت کو کماحقہ نہیں سمجھ سکا میں نہیں جانتا کہ عورت فتنہ انگیزی کی کس قدر بے پناہ طاقت رکھتی ہے  اگر دنیا میں عورت کا وجود نہ ہوتا تو دنیا امن و سکون کا گہوارہ ہوتی لیکن آہ بد نصیب عورت نے ساری دنیا کے امن کو تباہ کر دیا
جب ہم عورت سے وابستہ ہوتے ہیں یا عورت ہم سے وابستہ ہوتی ہے تو ہمارا سکون قلبی و اطمینانی دلی رخصت ہو جاتا ہے
اس کے ساتھ ہی سقراط اپنے شاگردوں کو نصیحت کرتا ہے کہ عورت کی سحرکاریوں اور شرارتوں سے محفوظ رہیں اور اس کے جزبات کا احترام نہ کریں کہ وہ اپنے مکرو فریب میں کامیاب ہو جائے
مسلمان میاں بیوی کے حقوق صفہ 5۔6
با حثئیت مجموعی یونانی بیوی کا مرتبہ انتہائی پست تھا اس کی زندگی مدت العمر غلامی میں بسر ہوتی تھی لڑکپن میں اپنے والدین کی جوانی میں اپنے شوہر کی اور بیوگی میں اپنے فرزندوں کی

دین رحمت  مصنف شاہ معین الدین ندوی مکتبہ عارفین کراچی صفہ  105

یونانی شاعر ہیزیڈ نے عورت کو مجسم شر قرار دیا ہے وہ کہتا ہے زوس نے عورت کو ایک رائی کی صورت میں انسان کو دی تھی
کتاب روایات تمدن قدیم مصنف علی عباس جلالپوری مطبوعہ جہلم صفہ 56

انسائیکلو پیڈیا بریٹانیکا کے الفاظ میں قدیم یونانی تہذیب میں عورت کا مقام اتنا گرا دیا گیا تھا کہ اس کی حثئیت بچے پالنے لونڈی کی ہو گئی تھی عورتوں کو ان کے گھروں میں قید کر دیا گیا تھا وہ تعلیم سے محروم تھیں ان کے شوہر ان کو گھریلو سامان کی طرح سمجھتے تھے
انسائیکلو پیڈیا بریٹانیکا 1983،1984

مشہور یونانی قانون دان سولین کے قانون کے تحت اگر کوئی عمل عورت کے زیر اثر کیا جائے تو اس کی کوئی قانونی حثئیت نہ ہوگی
کتاب تاریخ اور عورت مصنف مبارک علی فکشن ہاوس لاہور صفہ 32
(جاری ہے)
ماخوز! محسن انسانیت اور انسانی حقوق

از سالار سکندر

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔