Thursday 11 January 2018

اصول حفظان صحت

 پنجاب فوڈ اتھارٹی ان دنوں بہت زیادہ سرگرم ہے اور سکولوں کی کینٹینز میں مضر صحت اشیاء پر پابندی کیساتھ ساتھ اب مارکیٹ میں دستیاب ایسی پراڈکٹس کے خلاف مہم بھی چلائی جا ری ہے جو بالخصوص بچوں کی صحت کیلئے انتہائی نقصان دہ ہیں۔
پنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے جاری ہونے والے تازہ ترین اشتہار میں بتایا گیا ہے کہ ایک سروے کے مطابق پاکستان میں 44فیصد بچوں میں نشونما کی کمی پائی گئی ہے۔ اس اشتہار کے ذریعے والدین کو بچوں کیلئے اچھی خوراک کے بارے میں بتانے کے علاوہ اس بات سے بھی آگاہ کیا گیا ہے کہ مارکیٹ میں دستیاب انسٹنٹ ڈرنکس وغیرہ بچوں کی صحت کیلئے انتہائی مضر ہیں۔


انسٹنٹ ڈرنکس پاڈر کی شکل میں مارکیٹ میں دستیاب ہوتے ہیں اور ان میں پانی ملا کر استعمال کیا جاتا ہے۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی کے مطابق ٹینگ، مکسر سٹار، سن سپ لیمو پانی، فروٹلی اور اس طرح کے دیگر مشروبات مکمل طور پر مصنوعی چیزوں سے تیار ہوتے ہیں۔ ان میں مصنوعی فلیورز اور رنگوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اور چونکہ ان میں قدرتی پھلوں یا بچوں کی نشونماءکیلئے کوئی چیز شامل نہیں ہوتی، اس لئے یہ ان سے صرف اور صرف کیلوریز ہی حاصل ہوتی ہیں۔
پنجاب فوڈ اتھارٹی نے والدین کو متنبہ کیا ہے کہ بچوں کو ایسے مشروبات سے دور رکھیں جن میں غذائی اہمیت کی حامل کوئی چیز شامل نہیں ہوتی اور ان کی جگہ فروٹ جوس، مختلف ذائقوں والے دودھ، ملک شیک اور اس طرح کی دیگر چیزیں دیں تاکہ ان کی بہتر ذہنی اور جسمانی نشوونما ہو سکے۔
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے صوبے بھر میں چھوٹے بچوں کو کاربونیٹڈ مشروبات کی فروخت پر پابندی لگانے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ اس سے قبل سکولوں کی کینٹینز میں ان کی فروخت پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس پابندی پر عملدرآمد گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد کیا جائے گا اور سکولوں میں 18سال سے کم عمر بچوں کو یہ فروخت نہیں کی جائیں گی۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔