Thursday, 11 January 2018

عبدالوحید عرف اُلامہ ایاز نظامی کا اکاؤنٹ

جی جناب یہ موصوف عبدالوحید عرف اُلامہ ایاز نظامی کا اکاؤنٹ ہے جس کے مطابق موصوف خود کو محفوظ رکھنے کے لیے  جرمن کمپنی کی سائبر سیکیورٹی استعمال کیا کرتے تھے، لیکن ان ناہنجاروں کو کیا معلوم کہ جب وقت آتا ہے تو ساری سکیورٹیز دھری کی دھری رہ جاتی ہیں:-\ 
یہاں اس بات کی وضاحت ضرور کرنا چاہوں گا کہ تمام ملحدین میں ایاز نظامی ہی وہ شخص تھا جو اپنی سیکورٹی کے معاملے میں سب سے زیادہ خبطی تھا ۔
یقین جانیے مجھے ان ملحدوں پر بہت ہنسی آتی ہے جب یہ بیوقوف خود کو محفوظ رکھنے کے لیےTor Browser کے استعمال
کے مشورے  یا پھرUSB  پرTAILS OS  کی نصیحتیں کر رہے ہوتے ہیں۔ نادانو!!! جرمن سائبر  سیکیورٹی خریدنے کے باوجود عبدالوحید عرف ایاز نظامی کی  دو دن تک  بھرپور سائبر مانیٹرنگ کرنے کے علاوہ فون کالز وغیرہ تک سنی گئی تھیں۔اور یوں اس کی ساری  سیکورٹی  ٹیکنیکس کی مہارت بیکار رہی تھی۔ تم نہ جانے کونسی احمقوں کی جنت میں رہتے ہو:/
اور بالفرض مان لیتے ہیں کہ تم خود کو سائبر ڈیٹیکشن سے محفوظ کر بھی لو،لیکن یہ بتاؤ کہ کیا اپنا وجود بھی دنیا سے غائب کر دو گے؟ تم چاہ کر بھی بہت سے لوگوں سے نہیں چھپ سکتے ،تمہارے گھر میں دودھ دینے والا بھی آتا ہوگا؟ تم یقیناً سبزی خریدنے بھی جاتے ہوگے؟  تمہارے کولیگز بھی تمہارے بارے میں بہت کچھ جانتے  ہیں تو کس کس سے بچو گے؟
جیسے یہ بیچارا "غالب کمال " !!! اپنی آئی ڈی بند کر کے سمجھ رہا تھا کہ بچ گیا ہے لیکن "انوش پرویز"جی آئی ڈی بند کرنے سے کوئی انسان  دنیا سے تھوڑی نا غائب ہو جاتا ہے   ؛)
اور یہ جو بیرونی ملک میں بیٹھے غدار ملحد ہیں نا !!!! یہ بھی زیادہ خوش فہمی میں نہ رہیں ، تمہاری بوری کے ناپ بھی لیے جا رہے ہیں ۔۔
بوری بوری ہوتی ہے خواہ قانونی درزی سیے یا غیرقانونی   ۔۔۔ کیا فرق پڑتا ہے;-)
تو اے گروہ گستاخین !!! جس طرح تم اپنے "امام مہدی "ایاز نظامی کو بچانے نہیں آئے نا !!! ایسے ہی میرے بچے احسن گیلانی !! یقین جان  تجھے بھی بچانے تیرے مائی باپ انگریز اور یہ مریم نمازی وغیرہ نہیں آئیں گے:-)
یہ کھیل شروع تم نے کیا ہے ختم ہم کریں گے..

از : خادم اعلیٰ مسلمانان فیس بُک
زوہیب زیبی

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔