Saturday 13 January 2018

مسلم سائنسدان محمد بن موسیٰ خوارزمی

خوارزمی
ان کا نام عبداللہ بن محمد بن موسیٰ خوارزمی تھا۔ آپ مشہور علم سے شغف رکھنے والے خلیفہ ’مامون‘ کی سرپرستی میں ان کے قائم کردہ ادارے ’’دارالحکومت‘‘ میں علمی خدمات انجام دیتے تھے۔ خوارزمی نے عالمگیر شہرت پائی ان کی شہرت کی ایک اہم وجہ ان کی مشہور زمانہ ریاضی کی کتاب’’ المختصر فی حساب الجبروالمقابلہ‘‘ ہے۔ ان کی علم جغرافیہ کے لیے انجام دیئے جانے والی خدمات کی ایک طویل فہرست ہے۔ اس میں سے ایک کارنامہ (صورۃ الارض) نامی کتاب کی تصنیف بھی ہے جس میں انہوں نے مختلف قدرتی اور آدم ساز (انسانوں کے بنائے ہوئے) خطے مثلاً پہاڑوں سمندروں، جزیروں، دریاؤں، نہروں اور شہروں کو ان کے ناموں کی ترتیب کے اعتبار سے ارضیاتی نقشہ جات میں وقت اور تصحیح کے ساتھ ذکر کیا ہے۔
اس کے لیے انہوں نے ’’علم الفلکیات‘‘ کے ایک اہم ترین مفروضے یعنی کرۂ ارض کی سات براعظموں میں تقسیم کا سہارا لیا ہے اور نقشہ سازی کے فن میں علیحدگی اور جدت طرازی کی ایک مثال قائم کی ۔ بعض مغربی مصنفین نے ان کی کتاب پر ان الفاظ میں تبصرہ کیا ہے۔’’پوری مغربی تہذیب اس کتاب کے مقابلے میں کوئی ایک تصنیف پیش نہیں کر سکتی کہ جس پر وہ فخر کر سکے۔ بلا شبہ اس کتاب نے علم الجغرافیہ پر بڑا گہرا اثر ڈالا ہے۔‘‘
وہ نہ صرف عرب کے نمایاں سائنسدانوں میں شامل ہیں بلکہ دنیا میں سائنس کا ایک اہم نام ہیں، انہوں نے نہ صرف جدید جبر کی بنیاد رکھی، بلکہ علمِ فلک میں بھی اہم دریافتیں کیں، خلاصۂ کلام یہ ہے کہ ریاضیاتی علوم میں یورپ کبھی بھی ترقی نہ کرپاتا اگر اس کے ریاضی دان خوارزمی سے نقل نہ کرتے، ان کے بغیر آج کے زمانے کی تہذیب، تمدن اور ترقی بہت زیادہ تاخیر کا شکار ہوجاتی.
الخوارزم (لاطینی میں جو "الگورتھم" بنا) ان کے نام سے ماخوذ ہے۔
ان کی درست پیدائش کے بارے میں معلومات نہیں۔ کچھ مورخین نے ان کی پیدائش کا سن 780ء لکھا ہے۔ آپ کی وفات 850ء میں ہوئی۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔