Monday 15 January 2018

مقام شہداء ، قرآن اور لوگوں کی شہادتیں

 اسلام آباد(ویب ڈیسک)کشمیری اپنے شہدا کو دودھ پلاتے ہیں اور وہ دودھ شہدا کے حلق سے اتر کر ان کے جسم میں داخل ہو جاتا ہے، یہ روایت اس وقت شروع ہوئی جب بھارتی قابض فوجیوں کی جانب سے اسلامی شعائر اور شہید سے متعلق اسلامی تعلیمات کا تمسخر اڑایا گیا جس کے بعد اسلامی تعلیمات اور اللہ تعالیٰ کی جانب سے شہید کے زندہ ہونے کی گواہی سچ ثابت کرنے کیلئےکشمیریوں نے بھارتی قابض فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے اپنے شہدا کو دودھ پلانے کی رسم شروع کی۔ بتایا جاتا ہے کہ اب تک ہزاروں شہدا کو دودھ پلایا جا چکا ہے اور برہان وانی شہید اور سبزار شہید کو بھی دودھ پلانے کی یہ رسم ادا کی گئی تھی ۔ واضح رہے کہ میڈیکل سائنس اور صدیوں سے آئے مشاہدہ کے مطابق جب انسان مر جاتا ہے تو اس کے جسم میں کسی بھی قسم کی غذا داخل نہیں ہو سکتی مگر کشمیر میں بھارتی قابض فوج نے جو پہلے شہدا کا تمسخر اور ان کی بے حرمتی کرتی رہی جب دودھ پلائی کی رسم دیکھی تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئی کہ شہدا کو پلایا جانے والا دودھ ان کے حلق سے با آسانی اتر رہا ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے شہید دودھ پی رہا ہے۔ برہان وانی شہید اور سبزار شہید کو بھی دودھ پلانے کی یہ رسم ادا کی گئی تھی ۔ واضح رہے کہ میڈیکل سائنس اور صدیوں سے آئے مشاہدہ کے مطابق جب انسان مر جاتا ہے تو اس کے جسم میں کسی بھی قسم کی غذا داخل نہیں ہو سکتی مگر کشمیر میں بھارتی قابض فوج نے جو پہلے شہدا کا تمسخر اور ان کی بے حرمتی کرتی رہی جب دودھ پلائی کی رسم دیکھی تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئی کہ شہدا کو پلایا جانے والا دودھ ان کے حلق سے با آسانی اتر رہا ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے شہید دودھ پی رہا ہے

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔