Thursday, 11 January 2018

دہشت گرد کون؟

فلپائن کی حکومت نے مقبوضہ اسلامی جزیرے مندناؤ میں کرفیوں نافذ کردیا۔ اپنے ویڈیو خطاب میں فلپائی صدر نے کہا کہ "یہ مارشل لاء فردیناند مارکوس کے مارشل لاء جیسا ہوگا"۔ انہوں نے کہا"It will be harsh"

یہ مسلمانوں کے قتل عام کا اعلان تھا کیونکہ 1972میں جب مارکوس نے مارشل لاء نافذ کیا تھا تو اس کے بعد کئی سالوں تک مسلمانوں کا قتل عام ہوا تھا۔ جیسے کے 1974کا مالسبونگ قتل عام جس میں تقریبا 1500مسلمانوں کو مسجد میں شہید کیا گیا۔

یہ ایک نسل کشی تھی کیونکہ علاقے کے تمام مردوں کو قتل کیا گیا، جو بچہ بھی 10سال سے بڑا پایا جاتا اس کو مسجد لے جا کر گولی مار دی جاتی جبکہ خواتین کو الگ کمروں میں لے جا کر کئی دنوں تک ان کی عزتیں پامال کی جاتی۔ اس دوران مسلمانوں کی بستیاں جن میں گھروں کی تحداد 300بتائی جاتی ہے، سب کو جلا دیا گیا تھا۔

آج فلپائی صدر کا یہ بیان مسلمانوں کے قتل عام کا اعلان ہے، یہ ایسا ہی کہنا ہے جیسے کوئی جرمن جانسلر کہے کہ یہ حکومت ہٹلریا نازی حکومت جیسی ہوگی۔ اگر کبھی کوئی ایسا کہے تو پوری دنیا میں واویلا شروع ہوجائے مگر کیونکہ یہاں بات مسلمانوں کے قتل عام کی ہورہی ہے اس لیے کسی کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔

(یہ تصویر 1906کی ہے جب امریکہ نے مسلم اکثریتی علاقے پر قبضہ کر کہ مسلمانوں کا قتل عام شروع کیا، یہ لاشیں کسی اور کی نہیں مندناؤ کے مسلمانوں کی ہیں جو کبھی یہاں اکثریت میں تھے مگر پھر امریکہ نے ان کا قتل عام کیا اور فلپائنی عیسائیوں کو لاکر آباد کیا، اسی دوران بچ جانے والے مسلمان بچوں کو بھی عیسائی بنایا گیا اور بہت سے لوگوں سے جبری طور پر مذہب تبدیل کروایا گیا)

#SaveMuslimsOfMindanao

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔