Monday 15 January 2018

کوکا کولا ۔ پیپسی یا میٹھا زہر ۔


 نیو ورلڈ آرڈر

بشکریہ فیس بک پیج اینٹی دجال3، فیس بک پیج و گروپ  سائنس ، فلسفہ اور اسلام

کوکا کولا ۔ پیپسی یا میٹھا زہر ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عجیب ہی دستور ہو چکا ہے اب تو جب تک مہمانوں کی خاطر تواضع اس بد رنگ مشروب سے نا کی جائے لگتا ہی نہیں کہ مہمان داری کا حق ادا کیا گیا ہے ۔ اور تو اور جس طرح کی آجکل گرمی پڑ رہی ہے اگر کسی مہمان کو چائے پلا دی جائے تو وہ بھی یہ سوچنے پر مجبور ہوتا ہے کہ کوئی کوکا کولا یا پیپسی جیسا مشروب ہوتا تو بہتر تھا ۔ خیر یہ تو بڑوں کی بات تھی اب آپ شادی بیاہ و یا دیگر تقریبات پر بھی دیکھ لیں تو یہی مشروبات آپ کو ہر طرف نظر آئیں گے ۔ جو کہ نہ صرف مصنوعی بلکہ زہر آلود مادوں سے تیار کئیے گئے ہیں ۔
اور اگر آجکل کے بچوں کو بھی دیکھا جائے تو وہ بھی بجائے کوئی لسی ۔ یا دودھ ۔ یا پھر کسی بھی قدرتی اجزاء سے بنے ہوئے مشروبات کی جگہ انہی دجالی مشروبات کی طلب کرتے ہوئے نظر آئیں گے ۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ جا بجا کو کا کولا ۔ پیپسی اور آر سی کولا کی تشہیرات ٹی وی اور سوشل میڈیا پر اس لعنتی مشروبات کے اشتہارات کبھی کھلاڑی اس مشروب کو پیتے ہوئے نظر آ رہے ہیں تو کہیں اداکار کبھی کوئی بچہ ماں باپ سے ان مصنوعی مشروبات کا تقاضا کرتا نظر آتا ہے تو کہین کوئی بڑا اپنی طاقت اور چستی کا راز یا وجہ اس زہر کو بتاتا ہے جہاں بھی دیکھو ایسا لگتا ہے کہ کوئی سیلاب آیا ہوا ہے اس مشروب کا جیسے کہ گویا فرض کر دیا گیا ہو کہ اب پوری دنیا میں صرف یہی ایک مشروب ہی پیا جائے گا اس کےعلاوہ جیسے کہ سب کے سب قدرتی اجزاء پر مبنی مشروبات آہستہ آہستہ غائب ہوتے جا رہے ہیں بلکہ کافی حد تک تو ہو بھی چکے ہیں نہ ہی ان قدرتی اجزاء سے بنے ہوئے مشروبات جیسے کہ دودھ کے مشروبات یا دہی کی لسی ۔ الائچی اور بادام سے بنے ہوئے مشروبات ۔ دیسی گڑ یا شکر کا شربت ۔ ستو کا شربت ۔ شربت بزوری ۔ یا آم ۔ سیب ۔ کیلا ۔ ادرک ۔ شہد اور کھجور کے مرکب کیساتھ مختلف اقسام کے ملک شیک یا پھر آلو بخارے کا شربت کی نہ ہی کوئی اشتہاری مہم ہے اور نہ ہی یہ دجالی کمپنیاں اس قسم کے مشروبات کو لوگوں کی صحت بنانے کیلئے تیار کر سکتی ہیں اور نہ ہی ایسے مشروبات کی تشہیر کیلئے کوئی پیسہ انویسٹ کر سکتا ہے ۔ اور اگر کوئی ڈبہ پیک جوسز یا دیگر مشروبات مارکیٹ میں نظر آتے ہیں تو وہ بھی انہی دجالی کمپنیوں کے تیار کردہ مشروبات ہیں جن میں وہ اپنی مرضی کا زہر بھر کر لوگوں کو پلا رہے ہیں اور لوگ بھی صم بکم عمی کے مصداق اس زہر کو اپنے حلق سے نیچے اتارنے پر مجبور ہو چکے ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ان مشروبات میں استعمال۔ہونے والے لوازمات آپ ان بوتلوں کے ڈھکن کے اندر ملاحظہ کر سکتے ہیں ۔

کاربن ڈائی آکسائیڈ ۔
قدرت اس زہریلی گیس کو ہمارے پھیپھڑوں کے  ذریعے باہر نکالتی ہے جو کہ خون کے فضل کی مانند ہے لیکن پیپسی اور کوکا کولا میں یہی گیس پانی میں سے گزار کر ڈالی جاتی ہے جسے ہم اپنے معدے میں اتار لیتے ہیں ۔ پانی میں سے گزارنے کیبعد اس گیس سے کاربالک نامی مادہ بنتا ہے ۔ ان مشروبات کی تیزابیت کا درجہ 3سے 4تک ہوتا ہے ۔ جو کہ انسانی جسم کی تیزابیت سے اتنے ہی درجے زیادہ ہوتا ہے ۔
اور یہ تیزابیت دانتوں اور ہڈیوں کو گھول کر رکھ دیتی ہے ۔
انسانی ہڈیاں کہتے ہیں 30سال کے بعد بننا بند ہو جاتی ہیں ۔   تیزابیت اور مشروب کے درجہ حرارت جو کہ 0سینٹی گریڈ ہو جاتا ہے ۔ جسمانی درجہ حرارت جو کہ 37ڈگری تک ہوتا ہے ملانے کیلئے معدے کو فاضل کام کرنے کے نتیجے میں ہاضمہ کے کیمیائی مادے تحلیل ہو جاتے ہیں اور معدہ ایکسٹرا بوجھ پڑنے کے نتیجے میں کام کرنا بند کر دیتا ہے اور یہی گیسیں اور زہریلے مادے انتڑیوں میں جذب ہو کر انسانی جسم کو وقت سے پہلے ہی بوڑھا کر دیتے ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فاسفورک ایسڈ
اس کا تیزابی مادہ ہمارے جسم کی ہڈیوں سے کیلشیم کا اخراج کرتا ہے اور اس کے مسلسل استعمال سے ہڈیوں کا درد ۔ کمر کا درد ۔ اور معمولی چوٹ سے ہڈیوں کا ٹوٹ جانا جانا عام بات ہے ۔ اس کا ہڈیوں کی کمزوری کہا جاتا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیفین
یہ ایک نشہ آور دوا ہے جو اعصابی نظام کو تحریک دیتی ہے ۔ جس سے وقتی طور پر تو بندہ تازہ دم ہو جاتا ہے لیکن تھوڑی ہی دیر بعد اس کا اثر ختم ہوتے ہی بے چینی ۔ اضمحلال ۔ سستی اور کمزوری محسوس ہونا شروع ہو جاتی ہے ۔ اس کے مسلسل استعمال سے بے چینی ۔ رعشہ ۔ دل کی تیز دھڑکن کیساتھ سر درد اور دوسرے جسمانی درد بھی شروع ہو سکتے ہیں ۔ عام بوتل میں یہ مقدار 35سے 40فیصد اور ڈیڑھ لیٹر کی بوتل میں اسکی مقدار 200فیصد تک ہو تی ہے ۔           ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سوڈیم بینزوئیٹ
مشروبات کو سڑنے سے روکنے والا یہ مضر صحت مادہ اور اسکا مسلسل استعمال ہائی بلڈ پریشر کو پیدا کرتا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایتھائی لین لگائی کول
یہ مشہور اینٹی فریز ہے جو گاڑیوں میں پانی کو جمنے سے بچانے کیلئے ڈالا جاتا ہے ۔ یہ سنکھیا سے ملتا جلتا آہستہ عمل کرنے والا زہر ہے ۔ اس کے استعمال سے چار لیٹر کولا پینے سے موت واقع ہو سکتی ہے اور دو ڈھائی لیٹر پینے سے بے ہوشی واقع ہو سکتی ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سرخ رنگ دار مادے
سرخ امارنتھ اور براون بورڈیکس قابل ذکر ہیں جو تحقیقات کے مطابق کینسر کا باعث بنتے ہیں اور مضر اثرات رکھتے ہیں ۔                      ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ان مشروبات کے عمومی نقصانات میں سے یہ ہے کہ اس کا مسلسل استعمال بچے کے ذہنی صحت  پر اثر انداز ہونا ۔ اس کو ضدی بنانا ۔ ماں باپ کو تنگ کرنا ۔ مار کٹائی کا رجحان زیادہ ہونا اور ذہانت میں کمی آ جانا ہیں ۔
کثرت سے استعمال بچوں کو بظاہر موٹا کرنا لیکن اندر سے کمزور اور سست اور بھوک کے مارے جانے سے پیلی رنگت کا لاغر بچہ جس کی آنکھوں کے گرد حلقے اور چہرے پر مردنی چھا جاتی ہے ۔
اس مشروبات کا کثرت سے استعمال جگر کے نقصانات کا باعث بنتا ہے جو کہ الکحل کے مشروبات کے استعمال کے بعد جگر کے امراض کی دوسری بڑی وجہ ہے ۔
لمبے عرصے کے استعمال سے معدے کی جھلی کو نقصان ہائی بلڈ پریشر ۔ اور شوگر کی بیماری میں زیادتی ہو جاتی ہے ۔ شوگر کے مریضوں کے لیئے ڈائیٹ کولا ں انتہائی مضر اثرات رکھتا ہے ۔
حاملہ عورتوں میں ان مشروبات کا استعمال بچے کی بناوٹ  جسمانی خرابی کے علاوہ معذور بچوں کی پیدائش کا سبب بن سکتا ہے ۔ اور جس کی شرح ہمارے معاشرے میں بڑھ رہی ہے ۔
کہتے ہیں آگر آپ کے بیت الخلاء کا نکاس بند ہو جائے تو رات کو اس میں ڈیڑھ لیٹر کی پیپسی کی بوتل ڈال کر صبح فلش  کریں تو صبح نکاس کھل جائے گا ۔ اس ل رہا رہا میں دانت کو ڈال دیں تو وہ بھی گل جائے گا کوئی زنک آلود لوہے کا ٹکڑا اس میں ڈال دیں تو اس کا زنک بھی اتر جائے گا ۔
خیر اپنی اپنی سوچ ہے فیصلہ ہم پر ہے ہمیں کیا چاہیئے صحت یا بیماری زندگی یا موت ۔ باقی اللہ کریم

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔